صوبوں نے بجلی کے 154 ارب روپے واجبات ادا کرنے ہیں، عابد شیر علی
سندھ 10 ارب ادا کرنے کے بعد پیچھے ہٹ گیا‘ آزاد کشمیر کے ذمہ 63 ،بلوچستان کے ٹیوب ویلوں کے ذمے 120 ارب روپے واجب الادا ہیں سندھ ہائیکورٹ نے واسا کا کنکشن منقطع کرنے سے منع کر رکھا ہے‘ بعض علاقے نو گو ایریاز بنے ہوئے ہیں،سینٹ میں سوالات کا جواب
بدھ 27 جولائی 2016 20:28
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔27 جولائی ۔2016ء) وزیر مملکت برائے پانی و بجلی عابد شیر علی نے کہا ہے کہ صوبوں نے بجلی کے 154 ارب روپے کے واجبات ادا کرنے ہیں‘ سندھ 10 ارب روپے ادا کرنے کے بعد پیچھے ہٹ گیا‘ آزاد کشمیر کے ذمہ 63 ارب روپے اور بلوچستان کے ٹیوب ویلوں کے ذمے 120 ارب روپے واجب الادا ہیں‘ سندھ ہائیکورٹ نے واسا کا کنکشن منقطع کرنے سے منع کر رکھا ہے‘ بعض علاقے نو گو ایریاز بنے ہوئے ہیں‘ پولیس اور صوبائی محکمے بجلی کمپنیوں کے ملازمین کو تحفظ فراہم کرنے میں تعاون نہیں کرتے۔
بدھ کو ایوان بالا کے اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران سینیٹر چوہدری تنویر خان‘ نعمان وزیر‘ عثمان کاکڑ‘ مختار عاجز دھامرا اور الیاس احمد بلور کے سوالات کے جواب میں وزیر مملکت برائے پانی و بجلی عابد شیر علی نے ایوان کو بتایا کہ سرکاری اداروں کی ایک بڑی تعداد بجلی کے واجبات کی نادہندہ ہے۔(جاری ہے)
ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اپنے اپنے صوبائی محکموں اور اداروں سے مل کر اعداد و شمار اکٹھے کریں۔
انہوں نے کہا کہ صوبوں نے 154 ارب روپے کے واجبات ادا کرنے ہیں۔ سندھ نے 73 ارب روپے ادا کرنے ہیں۔ اس میں واسا اور دیگر محکموں کے واجبات بھی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حیسکو اور سیپکو کمپنیوں کو واسا نے ادائیگیاں کرنی ہیں۔ ان کے بجلی کے کنکشن منقطع کرنے سے پانی کا مسئلہ پیدا ہو سکتا ہے۔ آزاد کشمیر کی حکومت نے 63 ارب روپے دینے ہیں۔ سندھ حکومت دس ارب روپے کی ادائیگی کرکے پیچھے ہٹ گئی۔ انہوں نے کہا کہ واجبات کی عدم ادائیگی پر سپریم کورٹ اور سی ڈی اے کی بجلی بھی منقطع کی ہے۔ بعض نادہندگان سے وصولی کے لئے ہم نے نیب سے بھی رجوع کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ ہائی کورٹ کا حکم ہے کہ واسا سمیت عوامی خدمات کے محکموں کے واجبات منقطع نہ کئے جائیں۔ واجبات کی وصولی اور بجلی چوری کی روک تھام میں بہت سی مشکلات ہیں۔ بلوچستان میں ٹیوب ویلوں کے 120 ارب روپے کے واجبات واجب الادا ہیں۔ کسان اتحاد نے بھی واجبات ادا کرنے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر کی حکومت کے ساتھ ایک معاہدہ کیا گیا ہے کہ اسے اڑھائی روپے فی یونٹ کے حساب سے بجلی فراہم کی جائے گی اور باقی بوجھ حکومت برداشت کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ بعض علاقے نوگو ایریاز بنے ہوئے ہیں۔ بجلی کمپنیوں کو پولیس اور متعلقہ محکمے تحفظ فراہم نہیں کرتے جس کی وجہ سے وفاقی اداروں سے مدد لینا پڑتی ہے۔ ہماری کوشش ہے کہ صوبوں کے ساتھ معاملات حل کئے جائیں تاکہ کسی کو پریشان نہ کرنا پڑے۔ سکھر میں ہمیں رینجرز کی بھی مدد لینا پڑی۔ انہوں نے کہا کہ سندھ کے ساتھ جب وصولی کے لئے مذاکرات کئے گئے تو سندھ کو چار ارب روپے کا فائدہ پہنچایا گیا۔ سندھ حکومت واجبات ادا کرے۔ ان کے جائز تحفظات دور کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے بجلی کی رائلٹی کی مد میں 70 ارب روپے ادا کئے ہیں۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
انوارالحق کاکڑ اور حنیف عباسی کی تکرار درحقیقت قومی خزانے کی چوری میں ملوث کرداروں کا اعتراف جرم ہے
-
پی ٹی اے نے ٹیکس ریٹرن فائل نہ کرنے والوں کی موبائل سمز بلاک کرنے کی تجویزمستردکردی
-
ایک اور آٹو کمپنی کا گاڑی کی قیمت میں لاکھوں روپے کی کمی کا اعلان
-
گرمیوں کے آغاز پر عوام پر نیا "بجلی بم" گرانے پر غور
-
چیف جسٹس کی مدت ملازمت میں توسیع شرم ناک عمل ہو گا
-
صنعت کار انڈسٹری لگائیں ، منافع کمانا آپ کا حق ہے‘بجٹ میں صنعتی پالیسی لا رہے ہیں.رانا تنویر حسین
-
ملک کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے مل کر کام کرنا ہوگا، 27سو ارب کے محصولات کی ریکوری کیلئے قانون بن چکا ہے ، ملک موجودہ محصولات سے تین گنا زیادہ محصولات اکٹھا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے،محمد شہبا ز ..
-
سعودی عرب زراعت ، معدنیات، آئی ٹی،آئل ریفائنری ، سولر، پاورڈسٹری بیوشن اورپاور پروڈکشن میں سرمایہ کاری کرنے میں دلچسپی رکھتا ہے.وفاقی وزیرپیٹرولیم
-
ریونیوکلیکشن سب سے بڑا چیلنج ہے، سالانہ وصولیوں کا ہدف تین سے چار گنا کرپشن ،فراڈ اور لالچ کی نظر ہورہا ہے. شہبازشریف
-
بلاول بھٹو نے وزیراعظم سے ملاقات میں کابینہ میں شامل ہونے کیلئے مثبت جواب دیا
-
چیف جسٹس کی مدت کا فکس ہونا عدالت کے وسیع تر مفاد میں ہے
-
حافظ نعیم الرحمن سے محمود اچکزئی، اسد قیصر کی ملاقات، احتجاجی تحریک میں شمولیت کی دعوت قبول کر لی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.