کراچی ، وزیراعلیٰ ہاوٴس پر احتجاج کے کیس میں نامزد وسیم اختر کی ضمانت قبل از گرفتاری منظور

جمعہ 29 جولائی 2016 16:47

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔29 جولائی۔2016ء) کراچی کی مقامی عدالت نے پانی کی قلت پر وزیراعلیٰ ہاوٴس پر احتجاج کے کیس میں نامزد مئیر کراچی وسیم اختر کی ضمانت قبل از گرفتاری منظور کر لی ہے جبکہ پولیس نے وسیم اختر کے انکشافات پر تین منی ایکسینچ کمپنیوں کو شامل تفتیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔کراچی کی مقامی عدالت میں نامزد مئیر کراچی وسیم اختر کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست کی سماعت ہوئی۔

وسیم اختر پر شہر میں پانی کی قلت کے مسئلے پر وزیراعلیٰ ہاوٴس پر احتجاج کرنے کا کیس ہے۔عدالت نے وسیم اختر کی بیس ہزار روپے کی ضمانت قبل از گرفتاری منظور کر لی۔ وسیم اختر سمیت ایم کیو ایم کے دیگر رہنماوٴں نے 5 جون 2016 کو پانی کی بندش کے خلاف احتجاج کیا تھا۔

(جاری ہے)

احتجاج کے دوران رہنماوٴں کارکنان نے ہنگامہ آرائی کی اور سی ایم ہاوس کے سامنے مٹکے پھوڑے تھے۔

مقدمہ میں ایم کیو ایم کے رہنما فاروق ستار ، رکن سندھ اسمبلی خوجہ اظہار الحق اور امین الحق سمیت 12 سے زائد رہنما مفرور ہیں۔ایف آئی آر سرکاری مدعیت میں درج ہے جس میں لاوٴڈ اسیپکر ایکٹ اور ریڈ زون میں دفعہ 144 کی خلاف ورزی کرنے کی دفعات شامل ہیں۔ مقدمہ تھانہ سول لائینز میں درج کیا گیا تھا۔ دوسری جانب ایم کیو ایم کے گرفتار رہنما وسیم اختر کی جانب سے دوران تفتیش کیے جانے والے انکشافات کے بعد پولیس نے کراچی کے تین منی چینجرز کمپنیوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ کرلیا ہے۔

وسیم اختر کی جانب سے دورن تفتیش انکشاف کیا گیا کہ شہر کی تین منی چینجرز کمپنیوں کے ذریعے ہنڈی سے پیسے لندن بجھوائے گئے۔ایس ایس پی ملیر راو انوار کے مطابق ہنڈی میں ملوث تینوں کمپنیوں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ایس ایس پی کا کہنا ہے کہ تینوں کمپنیوں کی تفصیلات بھی جمع کرلی گئیں ہیں، تاہم ایم کیو ایم کی فنڈنگ کے حوالے سے مزید تحقیقات جاری ہیں۔

متعلقہ عنوان :