سپریم کورٹ نے ایم ڈی اے اور بحریہ ٹاؤن کو مزید زمینوں پر ترقیاتی کام کرنے سے روک دیا

زمینوں کی الاٹمنٹ کے حوالے سے دائر درخواست کی سماعت،نیب کی جانب سے ابتدائی تحقیقاتی اور سروے رپورٹ عدالت میں پیش کردی گئی

پیر 1 اگست 2016 20:11

سپریم کورٹ نے ایم ڈی اے اور بحریہ ٹاؤن کو مزید زمینوں پر ترقیاتی کام ..

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔یکم اگست ۔2016ء) سپریم کورٹ آف پاکستان نے ایم ڈی اے ور بحریہ ٹاؤن کو مزید زمینوں پر ترقیاتی کام کرنے سے روک دیا ہے ۔پیر کو سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں زمینوں کی الاٹمنٹ کے حوالے سے دائر درخواست کی سماعت ہوئی ۔نیب کی جانب سے ابتدائی تحقیقاتی اور سروے رپورٹ عدالت میں پیش کردی گئی ہے ۔ عدالت نے تحقیقاتی رپورٹ خفیہ رکھنے کی نیب کی استدعا منظور کرلی ہے ۔

(جاری ہے)

ڈائریکٹریٹ سروے آف پاکستان کی جانب سے زمین کا نقشہ بھی پیش کیا گیا ،عدالت نے حکومت سندھ کو سروے رپورٹ کی نقول فراہم کرنے کا حکم دیا ہے ۔ضلع ملیر میں زمینوں کے غیر قانونی تبادلوں پر اظہار برہمی کرتے ہوئے عدالت نے کہا کہ قانون کے مطابق پرائیویٹ زمین سرکاری زمین سے تبدیل نہیں کی جاسکتی۔عدالت عظمیٰ نے ریمارکس دیئے کہ جام شورو کی کم قیمت پرائیویٹ زمین کے بدلے ملیر میں قیمتی زمین حاصل کی گئی۔عدالت نے نیب کو زمینوں کے معاملات کی انکوائری 60روز میں مکمل کرنے کا حکم دیتے ہوئے ایم ڈی اے اور بحریہ ٹاؤن کو زمینوں پر ترقیاتی کام سے روک دیا ہے ۔

متعلقہ عنوان :