غربت کا سروے دوبارہ شروع کردیا گیا ہے جو 2017-18ء میں مکمل کر لیا جائے گا، ماروی میمن

پیر 22 اگست 2016 21:14

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔22 اگست ۔2016ء) بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) کی چیئر پرسن ماروی میمن نے کہا ہے کہ 15 جون 2015ء سے بی آئی ایس پی کے سروے کو پانچ سال مکمل ہونے کے بعد غربت کا سروے دوبارہ شروع کردیا گیا ہے جو کہ 2017-18ء میں مکمل کر لیا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیرکو کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس کے دوران کیا۔

اس موقع پر ادارے کے ڈائریکٹر جنرل سندھ نعیم انور بھی موجود تھے۔ وزیر مملکت ماروی میمن نے مزید کہا کہ بی آئی ایس پی ملک کے تمام علاقوں اور خصوصاً ان علاقوں میں بھی سروے کو یقینی بنائے گی جو ماضی میں نو گو ایریاز کہلاتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ بی آئی ایس پی فاٹا، گلگت، ٹھٹھہ، ہنزہ اور بلوچستان کے ان علاقوں میں بھی سروے کرے گی جہاں ماضی میں سروے نہیں ہوئے تھے۔

(جاری ہے)

چیئر پرسن بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام نے کہا کہ ادارے نے غلط بیانی سے کام لینے والوں کے خلاف بھرپور کارروائیاں بھی کی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب تک 16 ہزار 200 شکایات موصول ہوئی تھیں اور 7 ہزار موبائل فون نمبر بھی بند کروائے گئے ہیں۔ وزیر مملکت نے کہا کہ بی آئی ایس پی میں مزید شفافیت لانے اور شکایت کے ازالے کے لئے اگر کسی کو بھی کوئی شکایات ہو تو فون نمبر 080026477 پر رابطہ کیا جا سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بی آئی ایس پی نے اسکول کے بچوں کا ماہانہ وظیفہ 2500 روپے شروع کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی آئی ایس پی میں ایک نیا سسٹم متعاوف کروایا جا رہا ہے، یہ سسٹم بائیو میٹرک سے منسلک ہو گا جس سے شفافیت پیدا ہو گی اور مستحق افراد خود آکر اپنی رقم وصول کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اے ٹی ایم کارڈ سے رقم کی وصولی میں بعض غریب خواتین کو بڑی پریشانی رہتی تھی اور وہ اس کا استعمال بھی نہیں جانتی تھیں۔

انہوں نے کہا کہ ڈاک کے ذریعے رقم کی ترسیل کا معاملہ بھی اب ہم تین لاکھ روپے تک لے آئے ہیں تاکہ غیر متعلقہ اشخاص کو رقم موصول نہ ہو سکے۔ ماروی میمن نے کہا کہ وفاقی حکومت غربت کے خاتمے کے لئے بھرپور اقدامات کر رہی ہے، اس سلسلے میں بی آئی ایس پی دیہی علاقوں میں زیادہ سے زیادہ کام کر رہی ہے اور اس میں بہتری بھی آ رہی ہے۔

متعلقہ عنوان :