چینی بزنس کمیونٹی کے وفدکا ایف پی سی سی آئی ریجنل آفس کا دورہ

تجارتی وفود تجارتی اور اقتصادی تعلقات کو بڑھاتے ہیں ‘ سرمایہ کاری کے بہترین مواقع حاصل کرنے اور صیح شعبے میں سرمایہ کاری کرنے کا بھی بہترین ذریعہ ہیں‘ حسن اختر

منگل 30 اگست 2016 17:44

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔30 اگست ۔2016ء) تجارتی وفود نہ صرف تجارتی اور اقتصادی تعلقات کو بڑھاتے ہیں بلکہ سرمایہ کاری کے بہترین مواقع حاصل کرنے اور صیح شعبے میں سرمایہ کاری کرنے کا بھی بہترین ذریعہ ہیں۔ان خیالات کا اظہار فیڈریشن آف پاکستان چیمبر زآف کامرس اینڈ انڈسٹری(ایف پی سی سی آئی) قائمہ کمیٹی برائے معدنیات و کان کنی کے چیئرمین و سمال ٹریڈرز اینڈکاٹیج انڈسٹری کے سینئر وائس چیئرمین راجہ حسن اختر نے چینی بزنس کمیونٹی کے وفدکے ایف پی سی سی آئی ریجنل آفس کے دورہ کے موقع پر کیا۔

ملاقات کا مقصددونوں ممالک کے اشتراک سے پاکستان میں جاری انرجی بحران کے خاتمہ ،باہمی تجارت اور سرمایہ کاری کا فروغ تھا ۔ حسن اختر نے مزید کہاکہ چین کی مختلف کمپنیاں ہاؤسنگ،انرجی،ہائی وے اینڈ برج،ٹیکسٹائل،واٹر سپلائی ،سٹیل سیکٹر،ائیرپورٹ کنسٹرکشن پروجیکٹ،زراعت اور دیگر سیکٹرز میں باہمی تجارت اور سرمایہ کاری کرناچاہتے ہیں،پی بی آئی ٹی چینی وفد کے ساتھ بھر پور تعاون کرئے۔

(جاری ہے)

ایف پی سی سی آئی ریجنل قائمہ کمیٹی برائے کاٹئج انڈسٹری کے چیئرمین و لاہور چیمبر کے آزاد گروپ کے سیکرٹری جنرل محمد یاسین نے کہا کہ چینی سرمایہ کار پاکستان میں بجلی گھروں کے قیام کیلئے سرمایہ کاری کرنے کے لئے تیار ہیں،لٰہذا حکومت بیرونی سرمایہ کاروں کے ساتھ مشترکہ منصوبوں کی راہ ہموار کرنے میں اپنا بھر پور کردار ادا کر ئے۔ چین نے پاکستان کودفاعی شعبہ کے علاوہ صنعتی اور تجارتی شعبہ میں بھی بھر پور مدد فراہم کی ہے جو ایک اچھی دوستی کی کامیاب مثال ہے۔

چینی وفد کے سربراہ لیوجینگ مائیکلLiu Jiang (Michal)نے بزنس کمیونٹی کیلئے ایف پی سی سی آئی اور لاہور چیمبر کے آزاد گروپ کے کردار کو سراہتے ہوئے کہاکہ دونوں ممالک کو ایک دوسرے کے ساتھ باہمی تعاون اور موجودہ تعلقات قابل تعریف ہے،چینی قوم پاکستان کے ساتھ معاشی اور اقتصادی تعلقات پر فخر کرتی ہے۔ہم دیگر ممالک کی نسبت پاکستان میں سرمایہ کاری کو محفوظ سمجھتے ہیں اور چین کی مختلف کمپنیاں پنجاب میں مختلف سیکٹر میں سرمایہ کاری کے خواہاں ہیں۔انہوں نے مزید کہاکہ کہ اکتوبر میں پاکستان کی مختلف کمپنیوں کے ساتھ سرمایہ کاری کیلئے ایم او یو پر دستخط کریں گئے اور انہوں نے پاکستان کاروباری برادری کورہائشی ویزہ دینے کی بھی پیشکش کی۔