چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف کی زیرصدارت جی ایچ کیومیں کورکمانڈرزاجلاس- مکمل طورپر باخبر ہیں اور خطے کی تازہ ترین صورتحال کو قریب سے دیکھ رہے ہیں۔ پاک فوج،عوام ملکی سالمیت اورخودمختاری کیخلاف کسی بھی مکروہ منصوبے کوناکام بنادیں گے۔ کسی بھی قسم کی جارحیت کا منہ توڑجواب دینے کی صلاحیت رکھتے ہیں:چیف آف سٹاف جنرل راحیل شریف

Mian Nadeem میاں محمد ندیم پیر 19 ستمبر 2016 17:07

چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف کی زیرصدارت جی ایچ کیومیں کورکمانڈرزاجلاس- ..

روالپنڈی(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔19 ستمبر۔2016ء) چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف کی زیرصدارت جی ایچ کیومیں کورکمانڈرزاجلاس ہوا جس میں پاکستان کے خلاف بھارتی پراپیگنڈے کا جائزہ لیاگیا۔اجلاس میںآرمی چیف جنرل راحیل نے کہا کہ پاک فوج ملک کو درپیش بالواسطہ اور بلاواسطہ تمام دھمکیوں کا جواب دینے کے لیے تیار ہے اور ہندوستان کی جانب سے اوڑی حملے کے بعد پاکستان کے خلاف پروپیگنڈے کا نوٹس لیا جارہا ہے۔

کورکمانڈر کانفرنس ہوئی میں ملک کی اندرونی اور بیرونی سیکیورٹی کی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق کورکمانڈرز کانفرنس میں اوڑی حملے کے بعد ہندوستانی پروپیگنڈے کا نوٹس لینے کے ساتھ ساتھ پاک فوج کی آپریشنل تیاریوں کا بھی جائزہ لیا گیا۔

(جاری ہے)

آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے کہا کہ ہم خطے میں ہونے والے واقعات سے باخبر ہیں اور موجودہ حالات کا بغور جائزہ لے رہے ہیں، جبکہ موجودہ واقعات کے پاکستان کی سیکیورٹی پر پڑنے والے اثرات کا بھی جائزہ لیا جارہا ہے۔

آرمی چیف نے فوج کی آپریشنل تیاریوں پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاک فوج ملک کو درپیش بالواسطہ اور بلاواسطہ تمام دھمکیوں کا جواب دینے کے لیے تیار ہے اور پاک فوج نے اپنی بہادر قوم کے ساتھ مل کر بڑے سے بڑے چیلنج کا مقابلہ کیا ہے۔جنرل راحیل شریف نے کہا کہ مستقبل میں بھی پاکستان کی سلامتی اور خودمختاری کے خلاف ہرطرح کے مذموم عزائم کو ناکام بنادیا جائے گا۔

انھوں نے آپریشن ضرب عضب کی کامیابیوں پر فوج، فرنٹیئر کورپس ، رینجرز اور پولیس کے افسران اور جوانوں کی قربانیوں کو بھی خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ سیکیورٹی فورسز ملک بھر میں دہشت گردی کا کامیابی سے مقابلہ کر رہی ہیں۔ آرمی چیف کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب گذشتہ روز مقبوضہ کشمیر کے ضلع بارہ مولہ کے قصبے اوڑی میں قائم بھارت کے فوجی مرکز پر مسلح افراد کے حملے کے نتیجے میں 17 فوجی اہلکار ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے تھے۔

اس واقعے کے فوری بعد بھارت نے حملے کی ذمہ داری پاکستان پر ڈالتے ہوئے ہرزہ سرائی شروع کردی۔بھارتی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے حملے کے بعد پاکستان پر الزامات عائد کرنے کے لیے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر کا سہارا لیا اور اپنے پیغام میں لکھا کہ پاکستان ایک دہشت گرد ریاست ہے، اسے پہچانا جانا چاہیے اور تنہا کردینا چاہیے۔دوسری جانب پاکستان نے ہندوستان کی جانب سے اوڑی حملے میں ملوث ہونے کے الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے انہیں سختی سے مسترد کردیا۔

پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان نفیس ذکریا کا کہنا تھا کہ ہندوستان نے اوڑی حملے کا الزام بغیر تحقیقات کے پاکستان پر عائد کردیا۔یاد رہے کہ 8 جولائی کو حزب المجاہدین کے کمانڈر برہان وانی کی شہادت کے بعد سے کشمیر میں حالات کشیدہ ہیں اور اس دوران جھڑپوں اور بھارتی سیکورٹی فورسسز کی فائرنگ سے 80 سے زائد کشمیری ہلاک اور 10 ہزار سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورتحال پر پاکستان نے کئی بار بھارت کو مذاکرات کی دعوت دی لیکن اس نے ہر بار یہ کہہ کر پیشکش مسترد کردی کہ وہ صرف سرحد پار سے ہونے والی دہشت گردی پر بات چیت کرے گا۔