قومی معیشت کے استحکام اور ترقی کیلئے قوانین سازی کے ساتھ سرمایہ کاروں اور تاجروں کو ساز گار اور ٹریڈ فرینڈلی ماحول فراہم کیا جا رہا ہے،

پاکستان کے تاجروں اور صنعتکاروں کو اپنی مصنوعات پاکستان کی جغرافیائی شناخت کی تصدیق حاصل ہونے سے عالمی مارکیٹ میں پاکستانی کی ثقافتی حامل اشیا کی بہترمنافع حاصل ہوگا ، سماجی و معاشی ترقی میں مدد ملے گی، جی آئی بل سال رواں کے دوران پارلیمنٹ میں پیش کر دیا جائے گا،وزیر تجارت خرم دستگیرخان کا سیمینار سے خطاب

جمعہ 30 ستمبر 2016 16:32

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔30 ستمبر۔2016ء) وزیر تجارت خرم دستگیرخان نے کہا ہے کہ قومی معیشت کے استحکام اور ترقی کیلئے قوانین سازی کے ساتھ ساتھ سرمایہ کاروں اور تاجروں کو ساز گار اور ٹریڈ فرینڈلی ماحول فراہم کیا جا رہا ہے تاکہ وہ پاکستان میں سرمایہ کاری کو ترجیح دیں اورپاکستان کے تاجروں اور صنعتکاروں کو اپنی مصنوعات پاکستان کی جغرافیائی شناخت کی تصدیق حاصل ہونے سے عالمی مارکیٹ میں پاکستانی کی ثقافتی حامل اشیاء کی بہترمنافع حاصل ہوگا جس سے سماجی و معاشی ترقی میں مدد ملے گی۔

انہوں نے کہا کہ جی آئی بل سال رواں کے دوران پارلیمنٹ میں پیش کر دیا جائے گا۔وہ آئی پی او پاکستان کے زیر اہتمام پاکستان ریجنل اکنامک انٹی گریشن یو ایس ایڈ کے تعاون سے اسلام آباد میں منعقد ہ سیمینار سے خطاب کررہے تھے ۔

(جاری ہے)

سیمینار میں چیف آف پارٹی یو ایس ایڈ ڈونل کوٹر ، مس ثمن احسان جوائنٹ سیکریٹری ڈبلیو ٹی او وزارت تجارت ، ڈی جی پی این اے سی مسز عصمت گل خٹک ، مختلف وزارتوں ، ٹریڈ آرگنائزیشن کے نمائندوں اور ماہرین نے شرکت کی۔

خرم دستگیر خان نے کہاکہ وزیر اعظم پاکستان محمد نواز شریف کی قیادت میں پاکستان میں معاشی ترقی کا عمل تیزی سے جاری ہے اور ایسے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں جن سے پاکستانی مصنوعات کو عالمی سطح پر برآمدات کی راہ ہموار ہو رہی ہے اور ان سے براہ راست پاکستان کے کاشتکار، صنعتکار اور تاجر مستفید ہو رہے ہیں اور آئی پی رائٹس کے بارے میں قانون سازی سے پاکستان معاشی ترقی کا عمل تیز ہو گا ۔

چیئرمین حقوق املاک دانش شاہد رشید نے کہا ہے کہ جغرافیائی شناخت کی حامل پاکستان کی مشہور اشیاء سے متعلق قانون سازی سے ملک میں معاشی ترقی کی رفتارتیز ہوگی اور اور متعلقہ افراد کو اپنی مصنوعات کی برآمد کے بہتر مواقع اور سہولیات حاصل ہوں گی۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کا شمار دنیا کی ابھرتی ہوئی معیشتوں میں ہوتا ہے اور سے جی آئی حقوق دانش قانون کی منظور ی اور عملدرآمد سے صنعت و تجارت پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے جس کے لئے آئی پی او پاکستان تمام اسٹیک ہولڈرز کے تعاون سے جی آئی قانون کے بارے میں اتفاق رائے پیدا کرنے کے لئے مشاورتی سیمینارز کا سلسلہ کامیابی سے جاری ہے ۔

۔ چیئرمین آئی پی او نے کہا کہ جی آئی لا ء کی قانون سازی کے لئے اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت کا سلسلہ جاری ہے جس میں قانون سے متعلقہ تمام امور پرسیر حاصل بحث و تمحیص اور ہر شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے متعلقہ افراد اور ماہرین کی آراء اور تجاویز سے استفادہ کرکے ایسا جی آئی قانون بنایا جاسکے جو ہر اعتبار سے بین الاقوامی تقاضوں اور قومی ضروریات سے ہم آہنگ ہو۔

ڈائریکٹر جنرل آئی پی او شاہد لطیف خان نے کہا کہ وزیر تجارت کی ہدایات پر جی آئی قانون کی حتمی شکل دینے کے لئے تمام قانونی تقاضے پوری کئے جا رہے ہیں اور جلد اس قانون کو اسمبلی میں منظوری کے لئے پیش کر دیا جائے گا۔ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ریجنل ٹریڈ اینڈپالیسی ایڈوائزریو ایس ایڈ اویس احمد خان نے کہاکہ یو ایس ایڈ کے تعاون سے پاکستان میں جی آئی قانون سازی کے مشاورتی عمل کے لئے ہر ممکن تعاون فراہم کیا جا رہا ہے اور اس قانون کی منظوری سے پاکستان میں صنعت و تجارت میں نمایاں اضافہ ہوگا۔

ایگزیکٹو ڈائریکٹر ہائر ایجوکیشن کمشن ڈاکٹر ارشد علی نے اس موقع پر کہا کہ جی آئی قانون کے حوالے سے تحیق پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے اور اس مقصد کے لئے وسائل اور سہولیات بھی فراہم کی جا رہی ہیں۔ اسسٹنٹ ڈائیکٹر جی آئی صائمہ کنول نے پریذنٹیشن کے دوران پاکستان اور دنیا کے کئی ملکوں کی جغرافیائی شناخت کی حامل اشیاء پر روشنی ڈالی اورجی آئی بل کی اہمیت بیان کی۔ سیمینار میں نادیہ زبیر شاہ ، سعید اقبال، ماجد علی واجدنے بھی اظہار خیال کیا۔

متعلقہ عنوان :