وفاقی وزارتوں، سرکاری اداروں اور کمپنیوں میں 2 ہزار ارب روپے سے زائد کی مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف
مالی سال 16-2015 کی آڈٹ رپورٹس کے مطابق پی آئی اے، پرنٹنگ کارپوریشن، پاکستان بیت المال، این آئی سی ایل، ٹی سی پی، اسٹیٹ لائف انشورنس، اسٹیٹ بینک، اوگرا اور یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن‘ سی ڈی اے، پی ڈبیلو ڈی، این ایچ اے، رینجرز اور ایف سی‘ وزارت تجارت، وزارت مواصلات، ہاوسنگ اینڈ ورکس، وزارت صنعت و پیداوار، بینظیر انکم سپورٹ پروگرام، فاٹا سیکریٹریٹ اور الیکشن کمیشن آف پاکستان سمیت فیڈرل گورنمنٹ سول کے اکاونٹس سمیت دیگر پبلک سیکٹر انٹرپرائزز میں اربوں روپے کی بے ضابطگیاں ہوئیں
پیر 3 اکتوبر 2016 23:14
اسلام آباد(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔03اکتوبر۔2016ء) وفاقی وزارتوں، سرکاری اداروں اور کمپنیوں میں 2 ہزار ارب روپے سے زائد کی مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔ گزشتہ مالی سال کی آڈٹ رپورٹس کے مطابق سرکاری اداروں اور کمپنیوں میں 1496 ارب جبکہ وفاقی وزارتوں میں 499 ارب روپے کی بے ضابطگیاں ہوئیں۔مالی سال 16-2015 کی آڈٹ رپورٹس کے مطابق پی آئی اے، پرنٹنگ کارپوریشن، پاکستان بیت المال، این آئی سی ایل، ٹی سی پی، اسٹیٹ لائف انشورنس، اسٹیٹ بینک، اوگرا اور یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن سمیت دیگر پبلک سیکٹر انٹرپرائزز میں 1496 ارب روپے سے زائد کی بے ضابطگیاں ہوئیں۔
قوائد و ضوابط کی خلاف ورزیوں پر 930 ارب روپے، غفلت اور دیگر کیسز میں 303 ارب روپے، فراڈ، غبن، چوری اور سرکاری وسائل کے غلط استعمال کے باعث 5 ارب 63 کروڑ روپے کی بے ضابطگیاں ہوئیں۔(جاری ہے)
اس کے علاوہ سال 16-2015 میں سی ڈی اے، پی ڈبیلو ڈی، این ایچ اے، رینجرز اور ایف سی سمیت دیگر اداروں میں 138 ارب روپے سے زائد کی مالی بے ضابطگیاں ہوئیں۔اسی طرح وزارت تجارت، وزارت مواصلات، ہاوسنگ اینڈ ورکس، وزارت صنعت و پیداوار، بینظیر انکم سپورٹ پروگرام، فاٹا سیکریٹریٹ اور الیکشن کمیشن آف پاکستان سمیت فیڈرل گورنمنٹ سول کے اکاونٹس میں تقریباً 499 ارب روپے کی بے ضابطگیاں ہوئیں، جس کے تحت قوائد و ضوابط کی خلاف ورزیوں پر 15 ارب روپے جبکہ انٹرنل کنٹرول سسٹم کی کمزوریوں سے 210 ارب روپے کی مالی بے ضابطگیاں ہوئیں۔
آڈٹ رپورٹس میں آڈیٹر جنرل آف پاکستان رانا اسد امین نے سفارش کی ہے کہ سرکاری اداروں اور وزارتوں میں انٹرنل کنٹرول سسٹم کو مضبوط کیا جائے، تاکہ غبن اور فنڈز کے غلط استعمال کا راستہ روکا جاسکے۔انہوں نے رپورٹس میں مزید سفارش کرتے ہوئے کہا ہے کہ تمام خود مختار ادارے آڈیٹر جنرل آف پاکستان سے اکاوئنٹنگ کے طریقہ کار اور اصولوں کی منظوری لیں جبکہ پیپرا رولز 2004 کا خیال رکھا جائے۔قابل آڈٹ تمام رکارڈ طلب کرنے پر پیش کیا جائے، بینک اکاونٹس باقاعدہ اتھارائزیشن کے ساتھ کھولے جائیں اور وزارت خزانہ کی ہدایت کے مطابق فنڈز کا استعمال کیا جائے۔مزید اہم خبریں
-
عوام کیلئے مہنگائی کا ایک اور "تحفہ"، بجلی مہنگی کر دی گئی
-
انصاف اس طرح ہونا چاہیے جیسا قانون کہتا ہے،چیف جسٹس نے اپنا اختیار کم کر کے پارلیمنٹ کی بالادستی کو تسلیم کیا‘ اعظم نذیر تارڑ
-
حکومت کا کام دعویٰ کرنا نہیں، کام کر کے دکھانا ہے، شاہد خاقان عباسی
-
وفاقی وزیرداخلہ کی چینی قونصل جنرل سے ملاقات، دوطرفہ تعاون وچینی شہریوں کی سکیورٹی پر تبادلہ خیال
-
وزیرخارجہ کا اقتصادی سفارت کاری اور بیرون ممالک کے ساتھ سرمایہ کاری کے تعلقات کو فروغ دینے کی کوششوں کی ضرورت پر زور
-
بانی چئیرمین نے اسٹیبلشمنٹ اور سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کی اجازت دے دی
-
8 فروری کو پِک اینڈ چُوز ہوا لیکن اداروں کے سربراہان ملوث نہیں تھے
-
چین میں پاکستان کیلئے تیار ہونے والی پہلی ہنگور کلاس آبدوز کا افتتاح
-
غیر قانونی بھرتیاں کیس، پرویزالٰہی کی درخواست ضمانت 2مئی کو سماعت کیلئے مقرر
-
نوجوانوں کیلئے متعین کوٹے پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے ،وزیراعلیٰ گلگت بلتستان کا وزیراعظم شہباز شریف کو خط
-
جب تک پنجاب حکومت گندم نہیں خریدے گی مسئلہ حل نہیں ہوسکتا
-
چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کی مزارقائد پرحاضری ، فاتحہ خوانی ،تاثرات قلمبند کئے
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.