Live Updates

سرجیکل سٹرائیک بھارت کے بس کی بات نہیں

ہندوستان نے عوام کے جنگی جنون کی تسکین کیلئے فریب گھڑا ہے،کچھ پوسٹوں پر حملوں کی اطلاعات ہیں ، میرے دور میں ایم کیوایم کا را سے کوئی تعلق نہیں تھا ،علم ہوتا تو کارروائی کرتا،عمران خان اور طاہر القادری خود کو پاکستان میں تیسر ی سیاسی قوت کے طور پر منوانے میں ناکام ہو چکے ہیں ، لوگ آئے روز ان کیجلسوں اور تقریروں سے تنگ آگئے ہیں، عمران خان کے حامی بھی ان کے مخالف ہوگئے ہیں آل پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ پرویز مشرف کی نجی ٹی وی سے گفتگو

بدھ 5 اکتوبر 2016 23:07

سرجیکل سٹرائیک بھارت کے بس کی بات نہیں

نیویارک/لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 5 اکتوبر- 2016ء ) آل پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق صدر مملکت جنرل (ر) پرویز مشرف نے کہاہے کہ میرے دور میں ایم کیوایم کا بھارتی خفیہ ایجنسی را سے کوئی تعلق نہیں تھا اور مجھے اس بارے میں کوئی علم بھی نہیں تھا اگر ایسا ہوتا تو کارروائی کرتا،عمران خان اور طاہر القادری خود کو پاکستان میں تیسرے سیاسی قوت کے طور پر منوانے میں ناکام ہو چکے ہیں ، لوگ ان کے آئے روز جلسوں اور تقریروں کو سن سن کر تنگ آگئے ہیں، وہی لوگ جو پہلے عمران خان کے حق میں تھے اب وہ بھی ان کے مخالف ہوگئے ہیں ، اگر بھارت سرجیکل سڑائیک کر سکتا ہے تو پاکستان بھی کر سکتا ہے مگر سرجیکل سٹرائیک بھارت کے بس کی بات نہیں ہے ، میری اطلاع کے مطابق بھارت نے کچھ پوسٹوں پر حملہ کیا ہے ، سرجیکل سٹرائیک نہیں کیں ، بھارت نے عوام کے جنگی جنون کی تسکین کے لئے فریب گھڑا ہے۔

(جاری ہے)

وہ بدھ کونجی ٹی وی کو انٹرویو دے رہے تھے ۔ پرویز مشرف نے کہا کہ پاکستان میں کوئی چیک اینڈ بیلنس نہیں، یہاں جمہوریت ہمیشہ ناکام ہوئی ہے اور پاکستان کو درست سمت میں چلانے والی کوئی حکومت نہیں آئی۔ انہوں نے کہا کہ فوج کے علاوہ کس نے عوام کو خوشحالی دی، آج کل سب کہہ رہے ہیں کہ فوج کو کچھ کرنا چاہیے، حکومت سیاست دانوں کے ہاتھ آئے تو ملک کا بیڑہ غرق کردیتے ہیں، پاکستان میں تیسری سیاسی قوت بنانے کی ضرورت ہے۔

پرویز مشرف نے کہا کہ لوگ عمران خان کے دھرنوں اور تقریروں سے تنگ آگئے ہیں، عمران خان اور طاہرالقادری ملک میں تیسری سیاسی قوت بنانے کی کوشش کررہے ہیں لیکن وہ اس میں ناکام ہوچکے ہیں، پڑھا لکھا طبقہ عمران خان کے دھرنوں سے تنگ ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں تیسری پولیٹیکل فورس بنانے آیا تھا جس کے لیے ایک ماحول بننے کا انتظارہے اوراس کے لیے کسی ادارے کی سپورٹ کے انتظار میں نہیں بیٹھا۔

ان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ (ن)نے ملک کو ترقی اور عوام کو خوشحالی نہیں دی، میں کسی کے خلاف جماعت نہیں بنارہا بلکہ پاکستان کے لیے بنا رہا ہوں۔بھارت کے سرجیکل اسٹرائیک کے پروپیگنڈے پر بات کرتے ہوئے سابق صدر کا کہنا تھا کہ سرجیکل اسٹرائیک کا مطلب بہت بڑا ہے، اگر بھارت ایسا کرتا ہے تو ہم بھی کرسکتے ہیں لیکن ایل او سی پر ایک بٹالین لاکر اٹیک کرنا کسی بھی طرف سے ممکن ہے جو دونوں طرف سے ہوسکتا ہے، اس لیے بھارت جس کو سرجیکل اسٹرائیک کا نام دے رہا ہے وہ غلط ہے، بھارت کی جانب سے کچھ پوسٹ پر حملے کی کوشش کی گئی لیکن ہمارے جوانوں نے اس کا بھرپور جواب دیا جس سے بھارت کو بہت نقصان اٹھانا پڑا ہے۔

ایم کیوایم سے متعلق سوال پر پرویز مشرف نے کہا کہ اگر میں مہاجر کے طورپر ایم کیوایم کا انچارج بنوں تو یہ پاکستان اور میرے حق میں نہیں ہے، میری ہمدردیاں متحدہ کے ساتھ نہیں بلکہ مہاجروں کے ساتھ ہیں کیونکہ میں خود مہاجر ہوں لیکن اب اپنے آپ کو مہاجر کہنا بند کرنا چاہیے ہم سب پاکستانی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میرے دور میں ایم کیوایم کا بھارتی خفیہ ایجنسی را سے کوئی تعلق نہیں تھا اور مجھے اس بارے میں کوئی علم بھی نہیں تھا اگر ایسا ہوتا تو کارروائی کرتا۔

پرویز مشرف نے کہا کہ مجھے تیسری قوت کا انتظار نہیں بلکہ میں خود تیسری سیاسی قوت بنانا چاہتا ہوں کیونکہ پی پی اور (ن) لیگ نے چار چار بار حکومت کر کے ناکام حکومت کی ہے،انہوں نے کہا کہ پاک بھارت جنگ دنیا کبھی نہیں ہونے دے گی ، پاکستان اور بھارت میں لمبی جنگ نہیں ہوسکتی ، بھارت پاکستان کے خلاف غیر فوجی اقدامات کرنے جا رہا ہے ، بھارت کوشش کر رہا ہے کہ پاکستان کی معیشت کو نقصان ہو۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات