زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے وائس چانسلرڈاکٹر اقراراحمد کا نصاب میں ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے استعمال پر ورکشاپ سے خطاب

پیر 17 اکتوبر 2016 22:36

فیصل آباد۔17 اکتوبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 اکتوبر2016ء) یونیورسٹی اساتذہ کو ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے ذریعے کیریکولم ڈویلپمنٹ میں اصلاحات لاتے ہوئے اسے تشنگان علم و ہنر کیلئے مزید پرکشش بنانا ہوگا تاکہ انہیں اکیڈیمک اُمور میں زیادہ دلچسپی لینے اور مزید محنت کیلئے تیار کیا جا سکے۔ یہ باتیں زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے وائس چانسلرپروفیسرڈاکٹر اقراراحمد خاں نے مرکز اعلیٰ تعلیم برائے خوراک و زراعت کے زیراہتمام جامعات کے نصاب میں ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے استعمال پر منعقدہ ایک روزہ ورکشاپ کے افتتاحی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کہیں۔

ڈاکٹر اقراراحمد خاں نے کہا کہ آج یونیورسٹی طلباء و طالبات گریڈ ز کے حوالے سے اساتذہ کو حاصل اختیارات سے خوفزدہ ہیں یہی وجہ ہے کہ وہ اُستاد کے پیشہ وارانہ اُمور میں کوتاہیوں اور کمزوریوں کی نشاندہی نہیں کر پاتے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی میں میسواوپن آن لائن کورسز(موکس) پر خاص طور پر توجہ دیتے ہوئے درجنوں کورسز آن لائن کر دیئے گئے ہیں جنہیں آئندہ ہفتوں میں سینکڑوں تک پہنچایا جائیگا۔

طلبہ اور اساتذہ کے مابین تدریسی مکالمہ بڑھانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے انہوں نے اُمید ظاہر کی کہ اس سے ایک صحت مند رجحان فروغ پائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ ٹیکنالوجی کی وجہ سے تدریسی اُمور میں آسانیاں پیدا ہوئی ہیں جو اساتذہ کی سہولت کے ساتھ ساتھ طلبہ کی بھی تفہیم وتعلیم میں مددگار ثابت ہورہی ہیں۔ انہوں نے اساتذہ پر زور دیا کہ طلبہ کیلئے اتنا تدریسی مواد آن لائن دستیاب ہونا چاہئے جس سے وہ خود کو آمدہ لیکچر کیلئے خاطر خواہ اندا ز میں تیار کر سکیںاور انڈرائیڈموبائلز پر وقت ضائع کرنے کے بجائے تعمیری سرگرمیوں کا حصہ بن سکیں۔

ڈاکٹر اقرار احمد خاں نے شعبہ انٹومالوجی کے چیئرمین کو مخاطب کرتے ہوئے زور دیا کہ وہ ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے ذریعے پہلا مخلوط (ہائی بریڈ)کورس متعارف کروائیں تاکہ اس کا دائرہ دوسرے شعبہ جات تک بڑھایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ تبدیلی کوآسانی سے قبول نہیں کیا جاتا لہٰذا وہی لوگ کامیابی کی منازل تیزی سے طے کرتے ہیں جو صحت مند تبدیلی کا حصہ بن کر اسے آگے بڑھانے میں مددگارثابت ہوتے ہیں۔

ڈاکٹر نینسی ایلن نے کہا کہ اساتذہ اپنے طلبہ کوتدریسی اُمور میں مصروف رکھنے کیلئے بنیادی کام سرانجام دیتے ہیں اور لیکچر کو نوجوانوں کیلئے مزید پرکشش اور دلچسپی کا حامل بنانے کیلئے انہیں ہمیشہ بے چین رہنا چاہائے تاکہ بہترسے بہترین کا سلسلہ مزید توانائی سے آگے بڑھتا رہے۔ یوونیورسٹی آف کیلی فورنیا ڈیوس امریکہ کے ڈاکٹر تھامس روسٹ نے کہا کہ تعلیم کے ذریعے ایک نوجوان انسانیت‘ تہذیب اور فنون کو اہم جانتے ہوئے اس کی قدرکرنا سیکھتا ہے ۔

انہوں نے کہاکہ ڈیجیٹل ٹیکنالوجی ‘ پاور پوائنٹ اور گرافس پر مبنی سلسلہ تدریس طلبہ پر مثبت اثر ڈالتی ہے لہٰذا اساتذہ کو ٹیکنالوجی کے موثراستعمال کو بڑھاتے ہوئے اسے طلبہ کیلئے مزید پرکشش بناتے رہنا چاہئے۔ ڈاکٹر جیمز آر کیری نے کہا کہ آج ہماری نئی نسل ٹیکنالوجی کے دور میں پروان چڑھ رہی ہے جسے ماضی کے روایتی طریقہ ہائے تدریس کے بجائے متحرک ویڈیوز‘ تصاویر اور گرافکس کی مدد سے پڑھایا جانا چاہئے۔ انہوں نے کہاکہ حالیہ برسوں کے دوران اعلیٰ تعلیم میں نئے چیلنجز اور امکانات پیدا ہوئے ہیں جن سے کما حقہ انصاف کیلئے ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کومعمول کا حصہ بنایا جانا چاہئے۔ورکشاپ سے چیئرمین شعبہ انٹومالوجی پروفیسرڈاکٹر محمد جلال عارف نے بھی خطاب کیا۔

متعلقہ عنوان :