وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید اپنے عہدے سے مستعفی ‘وزیر دفاع اچانک دبئی روانہ‘وزیردفاع کی ملاقاتیں طے تھیں- وزیر داخلہ چوہدری نثار کی سربراہی میں قائم تحقیقاتی کمیٹی نے تفتیش کررہی ہے تاہم تمام ذمہ داریاں پرویز رشید پر نہیں ڈالی گئی ہیں لیکن غلط خبر کی وجہ سے ان سے استعفیٰ لیا گیا ہے۔سرکاری اعلامیہ

Mian Nadeem میاں محمد ندیم ہفتہ 29 اکتوبر 2016 17:38

وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید اپنے عہدے سے مستعفی ‘وزیر دفاع اچانک ..

اسلام آباد(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔29اکتوبر۔2016ء) وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے جبکہ وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف دبئی روانہ ہوچکے ہیں۔ذرائع کے مطابق رواں ماہ کے اوائل میں مقامی انگریزی جریدے میں شائع ہونے والی خبر کی ابتدائی تحقیقات کے بعد وزیر اعظم نواز شریف نے پرویز رشید سے مستعفی ہونے کی ہدایت کی تھی۔

ذرائع سے سامنے آنے والی معلومات کے مطابق پرویزرشید سے دو روز قبل وزارت اطلاعات واپس لی جاچکی تھی جس کے بعد وہ اپنے دفتر نہیں جارہے تھے جبکہ سرکاری امور بھی انجام نہیں دے رہے تھے۔خیال رہے کہ حالیہ دنوں میں ایک اعلیٰ سطح کی سرکاری میٹنگ کے حوالے سے مقامی انگریزی جریدے کے صحافی سیرل المیڈا کی خبر شائع ہوئی تھی۔

(جاری ہے)

جبکہ ذرائع کے مطابق خواجہ آصف اپنے اہل خانہ کے ساتھ نجی مصروفیات کے باعث دبئی گئے ہیں جہاں وہ تقریب میں شریک ہوں گے۔

خواجہ آصف کے بیرون ملک جانے سے سوالات اٹھیں گے جس کی سرکاری طور پر وضاحت ضروری ہے۔ذرائع کے مطابق خواجہ آصف کی ملاقاتیں آج طے تھیں۔وزیراعظم کے ترجمان نے کہا کہ سرل المیڈا کی خبر کی تحقیقات آخری مرحلے میں داخل ہوگئی ہے اور بہت جلد اس کو قوم کے سامنے لایا جائے گا۔ان کا کہنا تھا کہ وزیر داخلہ چوہدری نثار کی سربراہی میں قائم تحقیقاتی کمیٹی نے تفتیش کررہی ہے تاہم تمام ذمہ داریاں پرویز رشید پر نہیں ڈالی گئی ہیں لیکن غلط خبر کی وجہ سے ان سے استعفیٰ لیا گیا ہے۔

انھوں نے کہا چوہدری نثار خبر کے حوالے سے میڈیا کو باقاعدہ آگاہ کریں گے۔وفاقی حکومت کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق چھپنے والی خبر کی آذادانہ تحقیقات کے لیے پرویز رشید سے وزارت کا قلم دان واپس لے لیا گیا ہے۔دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے اپنے ٹویٹ میں قوم کو مبارک باد دی ہے۔واضح رہے خبر میں کہا گیا تھا کہ اہم اجلاس میں حکومت نے انتہائی محتاط اور غیر معمولی طور پر واضح طریقے سے عسکری قیادت کو یہ پیغام پہنچادیا کہ عالمی سطح پر تیزی سے پاکستان تنہا ہورہا ہے جبکہ ریاستوں کی جانب سے کئی اہم معاملات پر کارروائیوں کے لیے اتفاق رائے کا بھی تقاضہ کردیا۔

دوسری جانب وزیراعظم کے ترجمان مصدق ملک نے صحافیوں سے بات کرت ہوئے سینیٹر پرویز رشید سے قلمدان واپس لینے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ قومی سلامتی کی خبر کے حوالے سے ہونے والی تحقیقات کے بارے میں وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار آگاہ کریں گے۔انھوں نے کہا کہ سینیٹر پرویز رشید کو اس خبر کا ذمہ دار قرار دینا ابھی قبل از وقت ہے اور اس وقت چونکہ تحقیقات جاری ہیں جس میں ملٹری انٹیلجنس، انٹیلجنس بیورو اور دیگر سول ایجنسیاں شامل ہیں۔

انھوں نے کہا ہے کہ وفاقی وزیر اطلاعات کو اس واقعے کا ذمہ دار قرار نہیں دیا گیا بلکہ وزارتِ اطلاعات کی وجہ سے یہ واقعہ رونما ہوا ہے جس کی وجہ سے یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس ملاقات کے بارے میں پاکستانی فوج کا کہنا تھا کہ حکومتی وفد نے قومی سلامتی کے اجلاس سے متعلق لیک ہونے والی خبر کے حوالے سے ہونے والی تحقیقات سے جنرل راحیل شریف کو آگاہ کیا۔قبل ازیں حکومت نے وزیراعظم ہاﺅس کے ایک سرکاری افسر کے سرسارا ملبہ ڈالنے کی کوشش کی گئی تھی مگر سرکاری افسرکی جانب سے حکومت کو دھمکی دی گئی تھی کہ اگر اسے قربانی کا بکرا بنانے کی کوشش کی گئی تو وہ اپنی زبان کھول دے گا-