میں پیدائشی مسلم لیگی ہوں مسلم لیگ ہی میرا اوڑھنا بچھونا ہے‘یہی جماعت میری پہلی اور آخری ترجیح ہے‘مخدوم جاوید ہاشمی

بدھ 9 نومبر 2016 13:07

میں پیدائشی مسلم لیگی ہوں مسلم لیگ ہی میرا اوڑھنا بچھونا ہے‘یہی جماعت ..

جہانیاں(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 نومبر2016ء) بزرگ سیاستدان مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا ہے کہ پیدائشی مسلم لیگی ہوں مرنے کے بعد مسلم لیگی پرچم میں دفن کرنے کی خواہش کا اظہار بھی کر چکا ہوں،مسلم لیگ( ن) دوبارہ کب جوائن کروں گا وقت مقرر نہیں ہے، سی پیک منصوبے سے ایران ،بھارت اور دیگر ملکوں کا جھکائو پاکستان کی جانب ہو گا،منصوبے سے اقتصادی ترقی کی راہیں کھلیں گی ،ملک وسائل سے مالا مال ہے بدقسمتی سے اچھی لیڈر شپ میسر نہ ہو سکی ہے ،نئی امریکی حکومت کو پاکستان کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہتر بنانا ہوگا،عمران خان کے اسلام آباد بند کرنے کا منصوبہ غلط کارکن مایوس ہوئے ہیں ۔

انہوں نے ان خیالات کا اظہار صحافیوںسے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر مسلم لیگ ن ملتان ریجن کے سیکر ٹری اطلاعات چوہدری خلیل احمد گھمن اور محمد عارف سعید بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا کہ میں پیدائشی مسلم لیگی ہوں مسلم لیگ ہی میرا اوڑھنا بچھونا ہے یہی جماعت میری پہلی اور آخری ترجیح ہے اب دوبارہ مسلم لیگ ن میںکب شمولیت اختیار کرنا ہے یہ ابھی فیصلہ کیا ہے اور نہ ہی اس کی کوئی تاریخ مقرر ہوئی ہے لیکن یہ بات طے ہے کہ مسلم لیگ ن ہی میرا انتخاب ہوگا۔

انہوں نے امریکی الیکشن کے متعلق بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے امریکہ سے تعلقات قابل رشک نہیں رہے ہیں جبکہ امریکہ کے چائنا سے بھی تعلقات ٹھیک نہ رہے ہیں چائنا پاکستان کا حلیف ہے جبکہ امریکہ کا زیادہ جھکائو بھارت کی جانب ہے اور امریکہ کے بھارت کے ساتھ تعلقات مضبوط ہیں جبکہ امریکہ پاکستان کو زیادہ لفٹ نہیں کرواتا ،دوسری جانب امریکہ چائنا کا63 ٹریلین ڈالر کا مقروض ہے وہ چین کے ساتھ جنگ کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہے جبکہ پاکستان چائنا جیسی سپر پاور کا حلیف رہا ہے اس لیے میں سمجھتا ہوں کہ امریکہ کی آنیو الی نئی حکومت چائنا سے تعلقات بہتر بنانے کیلئے پاکستان سے بھی اپنے تعلقات کو بہتر بنائے گی امریکہ کو اگر افغانستان سے اپنی فوجیں نکالنا ہوں تو بھی اسے پاکستان کے ساتھ اپنے تعلقات بہتر بنانا ہوں گے اس مرتبہ امریکہ کے صدارتی الیکشن کے دوران پاکستان کے خلاف کوئی بات نہیں کی گئی۔

امریکہ بھارت کو بھی یہ سمجھا رہا ہے کہ وہ پاکستان کے ساتھ اپنے بارڈر ٹھنڈے رکھے گرم نہ کرے۔انہوں نے کہا کہ سی پیک منصوبے سے پاکستان کو اتنا فائدہ نہیں ہے جتنا فائدہ چائنا کو ہوگا ،بھارت کی مجبوری ہے اگر اس نے مزید ترقی کرنا ہے تو بھارت کو پاکستان کے ساتھ مفاہمت کی پالیسی اختیار کرنا ہوگی۔انہوں نے کہا کہ روس جیسی سپر پاور بھی اب پاکستان کے ساتھ بہتر تعلقات استوار کرہا ہے سی پیک منصوبے سے بھارت،ایران ،روس اور دیگر ممالک کا جھکائو بھی پاکستان کی جانب ہوگا ۔

انہوں نے کہا کہ ہماری خوش قسمتی ہے کہ پاکستان وسائل سے مالا مال ہے لیکن بدقسمتی یہ بھی ہے کہ یہاں ملک کو اچھی لیڈر شپ مل ہی نہ سکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کی جانب سے اسلام آباد بند کرنے کا اعلان ہی غلط تھا انہوں نے بغیر مشاورت اور سوچے سمجھے کیا پوری جماعت ان کے اس منصوبے کے خلاف تھی جبکہ ان کے یوٹرن لینے سے کارکن بھی مایوس ہوئے اور ان میں بددلی پھیلی ہے پی ٹی آئی کے دوسرے لیڈر بھی مایوس ہو کر گھر بیٹھ گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بھارت چائنا کبھی جنگ نہیں لڑیں گے کیونکہ بھارت اس پوزیشن میں ہی نہیں ہے ،پاکستان ایک ایسے خطے میں قائم ہے جو کہ خطرات میں گھرا ہوا ہے پاکستان کے پاس ایٹم بم،چائنا ،روس،بھارت،اسرائیل،امریکہ،جاپان ،کوریا ایٹمی طاقت ہیں پاکستان ایک خطرناک خطے میں قائم ہے لیکن میرے خیال میں بھارت کی پاکستان یا چائناجنگ کا کوئی امکان نہیں ہے۔پانامہ لیکس کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پانامہ لیکس کا معاملہ سپریم کورٹ میں ہے عدالت کو فیصلہ کا اختیار ہے قوم کو سپریم کورٹ پر اعتماد کرنا چاہیے۔

متعلقہ عنوان :