قومی اسمبلی میں کورم پورا نہ ہونے کی وجہ سے پاکستان کمشنز آف انکوائری بل 2016ء پر رائے شماری نہ ہوسکی
پیر 28 نومبر 2016 23:22
(جاری ہے)
شیر اکبر خان نے بھی بل کی مخالفت کی۔صاحبزادہ طارق اللہ نے کہا کہ موجودہ حالات میں اس بل کی کوئی ضرورت نہیں تھی۔
وفاقی وزیر قانون زاہد حامد نے کہا کہ تقاریر سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ بل پڑھا ہی نہیں گیا۔ اسی طرح حکومت اور اپوزیشن کے مذاکرات میں بھی اپوزیشن سنجیدہ نہیں تھی۔ ایوان سے وزیراعظم کے خطاب کے بعد 22 اپریل کو سپریم کورٹ کو خط لکھا گیا کہ 1956ء کے کمیشن آف انکوائری ایکٹ کے تحت سپریم کورٹ کے چیف جسٹس آف شور کمپنیوں کی تحقیقات کے لئے کمیشن مقرر کریں۔ کمیشن الگ ہوتا ہے جبکہ ٹی او آرز الگ ہوتے ہیں۔ سپریم کورٹ سے 16 مئی کو جواب آیا کہ 1956ء کے کمیشن آف انکوائری ایکٹ کے تحت کمیشن کا سکوپ محدود ہوگا۔ اس کے بعد ہم نے بل کا مسودہ تیار کیا اور اپوزیشن کے سامنے بھی رکھا۔ ہم نے کمیشن کے اختیارات میں اضافہ کیا۔ کمیشن غیر ملکی اتھارٹیز کی مدد حاصل کر سکے گا۔ ہم نے کمیشن کی رپورٹ کی اشاعت بھی لازمی قرار دے دی۔ انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر یہ تسلیم کیا جاچکا ہے کہ وزیراعظم محمد نواز شریف کا نام پانامہ پیپرز میں شامل ہی نہیں ہے۔ اپوزیشن مذاکرات کو کامیاب ہی نہیں کرنا چاہتی تھی۔ ان کی نیت سڑکوں پر آنے کی تھی جس میں وہ کامیاب نہیں ہوئے کیونکہ ان کی نیت ہی ٹھیک نہیں تھی۔ سپریم کورٹ کے حکم کے تحت ہر صورت ہم نے یہ بل ہر صورت تیار کرنا تھا۔ وفاقی وزیر زاہد حامد نے کہا کہ آئینی ترمیم اور ایکٹ یکجا نہیں ہو سکتے۔ پیپلز پارٹی کی رکن شگفتہ جمانی نے کورم کی نشاندہی کردی۔ کورم گنتی نہ کرنے پر پورا نہ نکلا جس پر گھنٹیاں بجائی گئیں تاہم پھر بھی کورم پورا نہ ہو سکا اور قومی اسمبلی کا اجلاس (آج) منگل کی صبح ساڑھے دس بجے تک ملتوی کردیا گیا۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
لاہور میں پولیس اہلکار نے گولی مارکرخودکشی کرلی
-
ملکی معیشت کو صحیح سمت پر لیجانے کیلئے کڑوی گولیاں نگلنی پڑیں گی‘ احسن اقبال
-
آئین کی بالادستی سے ہی ملک آگے بڑھے گا، عوام کو اپنے نمائندے منتخب کرنے کا اختیار ہونا چاہیے، چیئرمین سینیٹ
-
وزیراعظم اور امیر کویت کے درمیان ملاقات
-
پاکستان میں غیر معیاری ادویات کا مسئلہ
-
ہمارے مسالے مضر صحت نہیں، بھارتی کمپنی ایم ڈی ایچ
-
کیا انتظامی عہدے کیلئے حکمران خاندان سے ہونا ہی واحد شرط ہے؟
-
غزہ میں جنگ بندی کی کوششوں میں تیزی
-
مولانا فضل الرحمان نے آئندہ لائحہ عمل کے اعلان کی تاریخ دیدی
-
وزیراعظم محمد شہبازشریف سے آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا کی ملاقات ، گزشتہ سال اسٹینڈ بائے ارینجمینٹ کے حوالے سے وزیراعظم کے قائدانہ کردار کی تعریف
-
وزیراعظم کی سعودی حکام سے ملاقاتوں میں پاکستان میں مزید سرمایہ کاری پر اتفاق
-
دبئی ایئر پورٹ کا اگلے دس سال میں المکتوم ایئرپورٹ منتقلی کا منصوبہ تیار
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.