صدر ممنون حسین کا ایوان صدر میں انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پرمنعقدہ تقریب سے خطاب

ہفتہ 10 دسمبر 2016 15:31

صدر ممنون حسین کا ایوان صدر میں انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پرمنعقدہ ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 دسمبر2016ء) صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ کشمیریوں اورفلسطینوں سمیت دنیا کی مختلف قوموں کو ان کے حقِ خودارادیت کے بنیادی حق سے محروم کردیاگیا ہے اور ان پر انسانیت سوز مظالم ڈھائے جا رہے ہیں۔ یہ صورت حال انسانی حقوق کی پامالی کے ایک سلسلے کو جنم دیتی ہے، عالمی برادری کو اس کا نوٹس لینا چاہیے۔

صدر مملکت نے یہ بات ایوان صدر میں انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پرمنعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔انہوں نے کہا کہ انسانی حقوق کے عالمی دن کے لیے نعرہ ‘‘ آج کسی ایک کو اس کا حق دلانے کے کے لئے کھڑے ہو جاؤ’’ کا انتخاب نہایت موزوں ہے کیونکہ یہ نعرہ اس عہد کی تجدید کی حیثیت بھی رکھتا ہے جو ایک مسلمان کی حیثیت سے ہمارے عقیدے،پاکستانی کی حیثیت سے آئینی تقاضے اور ایک بین الاقوامی شہری کی حیثیت سے اقوام متحدہ کے چارٹر اور انسانی حقوق کے اعلامیے کی رو سے ہم پر عائد ہوتا ہے۔

(جاری ہے)

صدرمملکت نے کہا کہ آج کے عہد میں کوئی معاشرہ اپنی جغرافیائی حدود میں سمٹ کر نہیں رہ سکتا، بہت سے خارجی عوامل دوسرے ملکوں کے اندرونی معاملات پر اثرانداز ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ بعض ایسے سیاسی اور انتظامی معاملات بھی شامل ہوجاتے ہیں جس سے انسانی حقوق متاثر ہو سکتے ہیں۔ اس لیے میں اقوام عالم سے بھی یہ کہنا چاہوں گا کہ پالیسیوں کی تشکیل میں احتیاط برتی جائے اور ایسے اقدامات نہ کیے جائیں جن سے دوسروں کے حقوق متاثرہوں۔

انھوں نے مزید کہا کہ انسانی حقوق کی پامالی اور ان سے پیدا ہونے والی حالات میں اصلاح احوال کی ذمہ داری پوری انسانیت پر عائد ہوتی ہے، اس طرح کے واقعات پر جب تک قابو نہیں پایا جائے گا نہ عالمی امن کو یقینی بنایا جا سکے گا اور نہ ہی انسانی حقوق کے تحفظ کی عالم گیر تحریک بھرپور طریقے سے برگ و بار لا سکے گی۔ مجھے یقین ہے کہ پوری عالم انسانیت ہماری اس آواز میں آوازملاتے ہوئے تحریکِ تحفظ حقوقِ انسانی کی تقویت کا ذریعہ بن جائے گی۔

صدر مملکت نے کہا کہ انسانی حقوق اور ان کے تحفظ کے موضوع کا دائرہ بہت وسیع ہے۔ انھوں نے کہا کہ فریضے کی ادائیگی کے لیے ہمیں معاشرے،معاشرتی اداروں، حکومتوں اور عالمی تنظیموں کی طرف دیکھنے کی بجائے اپنی ذات سے کام شروع کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ محروم طبقات کی اس طرح حوصلہ افزائی کی جائے کہ وہ ذہنی، جسمانی، تعلیمی اور سماجی اعتبار سے معاشرتی سرگرمیوں میں شریک ہو کر عزت و وقار کے حق دار بن جائیں اور ملک کی ترقی و استحکام کے عمل میں فعال کردار ادا کر سکیںصدر مملکت نے کہا کہ یہ بات انتہائی اطمینان بخش ہے کہ پاکستان میں بچوں کے تحفظ،تعلیم ،غیر ت کے نام پر قتل،خواتین پر تشدد اور عوام کے مذہبی حقوق اور احترام سمیت انسانی حقوق کے تحفظ کیلئے قانون سازی کی گئی ہے ۔

صدرممنون حسین، سردار محمد یوسف اور کامران مائیکل کے علاوہ حاضرین نے بھی اس موقع پر انسانی حقوق کے حوالے سے ایک محضر نامے پر بھی دستخط کیے۔ شفقت امانت علی خان نے نغمہ ’’روتی آنکھوں کے آنسو پونچھیں، دل تسخیر کریں‘‘ پیش کیا۔ وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق کامران مائیکل نے بھی ان کے ساتھ نغمہ گایا۔ صدر مملکت نے اس موقع پر انسانی حقوق کے لیے نمایاں خدمات سرانجام دینے والے انسانی حقوق کے کارکنوں اور بعض سرکاری حکام میں ایوارڈ بھی تقسیم کیے۔تقریب وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق کامران مائیکل،وفاقی وزیر برائے مذہبی امور سردار محمد یوسف، وزرائے کرام، اراکین پارلیمنٹ، وفاقی سیکریٹریز ، غیر ملکی سفیروں اور معزز مہمانوں کی ایک بڑی تعداد شریک تھی۔

متعلقہ عنوان :