حکومت صوبے میں غریب اورامیر کا فرق ختم کرکے انصاف پر مبنی معاشرہ قائم کرنے کیلئے کوشاں ہے، اب تک حکمران غریب عوام کے استحصال کی پالیسیوں پر گامزن رہے ہیں، عمران خان کی سیاست کامحور غریب عوام ہیں، ملک کوکسی نے روٹی کپڑا مکان ، کسی نے اسلام اور کسی نے پختون اورکسی نے قائد اعظم کے پاکستان کے نام پر لوگوں کو دھوکہ دیا، اب عوام کسی کے دھوکے میں نہیں آئیں گے ، ملک کو اب ایک ایماندار لیڈر کی ضرورت ہے اوریہ صرف اور صرف پی ٹی آئی کے چیئرمین کے بغیر ممکن نہیں
وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک کا امانکوٹ میں شمولیتی تقریب سے خطاب
جمعہ 23 دسمبر 2016 23:09
(جاری ہے)
مگر عوام جانتے ہیں کہ اس ملک کو اب ایک ایماندار لیڈر کی ضرورت ہے اوریہ صرف اور صرف پی ٹی آئی کے چیئرمین کے بغیر ممکن نہیں۔
ان سیاست دانوں نے ہمیشہ عوام کو دونوں ہاتھوں سے لوٹا۔ وہ جمعہ کو امانکوٹ میں پی پی پی کے صوبائی رہنما ڈپٹی نظیر احمد، روید ناظم، عبدالرحیم، اسفندیار اور درجنوں ساتھیوںاور خاندان کے ہمرا ہ پی ٹی آئی میں شمولیت اورنوشہرہ کلاں کے علاقے نوئے مثل آباد میں زمان خان، سعید خان، شوکت خان، نیاز خان، وکیل خان ، فضل مولا، عادل خان، شہزاد خان، ندیم خان ، لیاقت علی، سیفور، نجم خان خان، اور عمیر خان کی اپنے خاندان اور ساتھیوں سمیت اے این پی سے مستعفی ہوکر پی ٹی آئی میں شمولیت کے موقع پر جلسوں سے بطور مہمان خصوصی خطاب کررہے تھے۔اس موقع پر پی ٹی آئی میں شامل ہونے والوں کووزیر اعلیٰ نے پی ٹی آئی کی ٹوپیاں پہنائیں۔ جلسوں سے صوبائی وزیر ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن میاں جمشید الدین کاکاخیل، ضلعی ناظم لیاقت خان خٹک، ایم این اے ڈاکٹر عمران خٹک ذوالفقار عزیز، اسحاق خان خٹک، ممبر ضلع کونسل حاجی نوشیرخان، ویلج ناظم حاجی اعجاز خان اور امان اللہ خان نے بھی خطاب کیا۔ مثل آباد میں حاجی اعجاز خان نے علاقے کے مسائل کے حوالے سپاس نامہ پیش کیا۔ ڈپٹی نظیر احمد نے کہا کہ میں نے پی پی پی کو اپنے علاقے کی ترقی اورخوشحالی کے لیے چھوڑ دیا ۔ اس لئے میں نے علاقے کی ترقی اور عوام کی خوشحالی کے لئے پی ٹی آئی میں شمولیت کااعلان کیا۔ پرویز خٹک نے اے این پی اور پی پی پی سے پی ٹی آئی میں شامل ہونے والوں کے حوالے سے کہا کہ ان کو پارٹی میں جائز مقام دیا جائے گا۔ انکا یہ فیصلہ درست ہے پرویز خٹک کہا کہ تحریک انصاف اور دیگر سیاسی جماعتوں کی سیاست میں یہ واضح فرق ہے کہ پی ٹی آئی کا منشور غریب عوام کی حالت زندگی بہتر بنانے اور قومی وسائل کا زیادہ حصہ غریب عوام کی ترقی پر خرچ کرنا ہے۔ ملک سے کرپشن کمیشن رشوت کلچر کاخاتمہ سرکاری محکموںکو عوام کے تابع بنانا، تھانہ اورپٹوار کلچر کی تبدیلی سمیت عوام کو صحت تعلیم اور بنیادی سہولیات ان کی دہلیز پر فراہم کرنا ہے جبکہ قومی دولت لوٹنا، تقریوں اور تبادلوں کی قیمتیں وصول کرنا، ترقیاتی منصوبوں میں ایڈوانس کمیشن وصول کرنادیگرسیاسی پارٹیوں کا ہمیشہ محور رہاہے۔ سابقہ ادوار میں ایم ایم اے ، اے این پی پی پی کی اتحادی حکومتوں نے ہر طر ف لوٹ مار کابازار گرم کررکھا تھا۔ ان حکومتوں نے رشوت، کرپشن، کے سارے ریکارڈ توڑے۔ اور اب چار سال تک شکست کے بعد خاموش رہے اور اب ایک نئے روپ میں عوام کے پاس نئے نعروں کے ساتھ میدان میں اتر ائے ہیں۔ پرویز خٹک نے کہا کہ عوام پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت اور سابقہ حکومتوں کاموازنہ کریں ان کوخود بخود واضح تبدیلی نظرآئے گی۔ انھوں نے کہا کہ میں اور میرا خاندان، میری حکومت کی کابینہ اور ارکان اسمبلی کے خلاف کوئی کرپشن کاثبوت نہیں اور ہمارے مخالفین کے پاس ہمارے خلاف کہنے کو کچھ نہیں۔اس لیے بے پرکیاں اڑا کر عوام کو دھوکہ دینے کی کوشش کررہے ہیں عوام باشعور ہیں۔انھوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا کی حکومت نے ساڑے تین سال تباہ حال اداروں کی بحالی، سیاسی مداخلت کے خاتمے اورقانون سازی میں صرف کئے ۔ صوبے میں بااختیار بلدیاتی نظام رائج کرکے ملک کی تاریخ میں 43 ارب روپے ترقیاتی فنڈ بلدیاتی اداروںکو منتقل کرنے کا تاریخ سازکام کیا۔ پرویز خٹک نے کہا کہ وفاق ہمیشہ چھوٹے صوبوں کااستحصال کرتا رہا ہے۔ جس سے چھوٹے صوبوں کی محرومیاں بڑھ رہی ہے۔ وفاق کوچھوٹے صوبوں کابھی سوچنا چاہیے۔ پرویز خٹک نے کہا کہ میں نے لڑ جھگڑ کر وفاق سے صوبے کے حقوق کے لیے اہم پیش رفت کی ہے۔ بجلی کے خالص منافع کی مد میں 110 ارب روپے کی وصولی کا فارمولا طے کیا جس میں دو قسطیں وصول ہوچکی ہیں۔انھوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا اللہ تعالیٰ کے فضل وکرم سے قدرتی گیس ، پیٹرولیم مصنوعات قدرتی وسائل سے مالا مال ہے۔صوبے میں آج جو خشک سالی ہے اس کی بڑی وجہ سابقہ ادوار میں جنگلات کی بے دریغ کٹائی ہے جس کی وجہ سے موسم میں تبدیلی آئی اور گلیشئر پگھل رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے ایک ارب درخت لگانے کاجو کام شروع کیا اب تک ساٹھ کروڑ پودے اگائے جاچکے ہیں۔ اور آئندہ سال میں اپنا ہدف پورا کریں گے۔ پرویز خٹک نے کہا کہ نوشہرہ کو سیلاب سے بچانے کے لے دریائے کابل پر پندرہ ارب روپے کی لاگت سے حفاظتی پشتوں کی تعمیر کاکا م جاری ہے پہلے مرحلے میں نوشہرہ تک سات ارب کاکام جاری ہے آئندہ مالی سال سے آٹھ ارب روپے کی لاگت سے پیر سباق سے اٹک خیرآباد پل تک دوسرا مرحلہ مکمل کریں گے اوریہ میری زندگی کاارمان تھا کہ میں نوشہرہ اور خیبرپختونخوا کوسیلاب کی تبارہ کاریوں سے بچا سکوں انہوں نے امان کوٹ ہائی سکول کو ہائیر سیکنڈری سکول کا درجہ دینے، نہروں ، شمسی توانائی سے چلنے والے ٹیوب ویلوں اور امان کوٹ کوسیلاب سے بچانے کے لے حفاظتی بندوں اور جنازہ گاہ کی تعمیر سمیت دیگر ترقیاتی منصوبوں کااعلان کیا مثل آبا د میں جنازہ گاہ قبرستان کے لیے زمین، مڈل سکول ، شہید آباد اور مثل آباد کے لئے دوکروڑ روپے کی لاگت سے گلیوں اور سڑکوں کی تعمیر کااعلان کیا۔متعلقہ عنوان :
مزید قومی خبریں
-
منشیات فروشوں کے خلاف کریک ڈائون کر رہے ہیں، اسلحہ کی نمائش کی اجازت نہیں ہوگی ، شرجیل انعام میمن
-
راولپنڈی،پتریاٹہ پولیس کی کارروائی ،ناجائز اسلحہ پرملزم گرفتار
-
وزیراعلیٰ سندھ کی زیر صدارت ایپکس کمیٹی کا اجلاس
-
صوبائی وزیر صحت خواجہ عمران نذیر کی جناح ہسپتال آمد ،یورالوجی ٹرانسپلانٹ سنٹر کا دورہ کیا
-
گھریلو کنکشن کیلئے ایل این جی کی بنیاد پر ڈیمانڈ نوٹسز کی فیس مقرر
-
پنجاب کو مکمل طورپرپولیو فری بنانا ہمارا عزم، ویکسی نیشن مہم کی ذاتی طور پر مانیٹرنگ کررہی ہوں،مریم نواز
-
سید ناصرحسین شاہ کی کراچی یونین آف جرنلسٹس کے نومنتخب عہدیداروں کو مبارکباد
-
پیپلزپارٹی آزاد و خودمختار پریس کی حمایت کرتی ہے، جس کا جمہوری عمل کے فروغ میں کلیدی کردار ہے،بلاول بھٹو زرداری
-
گورنر سندھ کامران ٹیسوری کے ہمراہ وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کا آئی ٹی مارکی کا دورہ
-
وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی کی کراچی میں چینی قونصلیٹ آمد،چین کے قونصل جنرل سے ملاقات
-
مجرموں کی سرپرستی یا سہولتکاری کرنے والا کوئی بھی ہو اس کے ساتھ کوئی بھی رعایت نہیں برتی جائے گی، شرجیل میمن
-
وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت 31 ویں ایپکس کمیٹی اجلاس
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.