سی پیک ون بیلٹ ون روڈ پراجیکٹ کا سب سے بڑا منصوبہ ہے ، احسن اقبال

اب تک 30 بلین ڈالرز پراجیکٹس کو عملی بنایا جا چکا ہے، چھٹی جے سی سی میں نئے پراجیکٹس کی شمولیت سے سی پیک کے تحت سرمایہ کاری میں مزید اضافہ ہو گا پاکستانی اور چینی میڈیا کے درمیان تعاون اور مشترکہ پراجیکٹس کی تجویز بھی زیر غور ہے،وفاقی وزیر کا بیجنگ میں پیکنگ یونیورسٹی اکیڈیمیا سے خطاب

منگل 27 دسمبر 2016 21:28

سی پیک ون بیلٹ ون روڈ پراجیکٹ کا سب سے بڑا منصوبہ ہے ، احسن اقبال

بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 دسمبر2016ء) وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و اصلاحات احسن اقبال نے کہا ہے کہ سی پیک ون بیلٹ ون روڈ پراجیکٹ کا سب سے بڑا منصوبہ ہے جو پورے خطہ کو آپس میں جوڑ دیگا، سی پیک کے تحت اب تک 30 بلین ڈالرز پراجیکٹس کو عملی بنایا جا چکا ہے، چھٹی جے سی سی میں نئے پراجیکٹس کی شمولیت سے سی پیک کے تحت سرمایہ کاری میں مزید اضافہ ہو گا،پاکستانی اور چینی میڈیا کے درمیان تعاون اور مشترکہ پراجیکٹس کی تجویز بھی زیر غور ہے۔

منگل کو بیجنگ میں پیکنگ یونیورسٹی اکیڈیمیا سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی و اصلاحات احسن اقبال نے کہا ہے کہ سی پیک ون بیلٹ ون روڈ پراجیکٹ کا سب سے بڑا منصوبہ ہے جو پورے خطہ کو آپس میں جوڑ دیگا، سی پیک کے تحت اب تک 30 بلین ڈالرز پراجیکٹس کو عملی بنایا جا چکا ہے، چھٹی جے سی سی میں نئے پراجیکٹس کی شمولیت سے سی پیک کے تحت سرمایہ کاری میں مزید اضافہ ہو گا،وفاقی وزیر نے کہاکہ سی پیک کے تحت جاری پاک۔

(جاری ہے)

چین صنعتی تعاون پاکستان میں معاشی انقلاب کا باعث بنے گا، سی پیک اکنامک زونز کے قیام سے سرمایہ کاری و روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ سی پیک کے تحت پہلے مرحلہ میں پاکستان کے تمام صوبوں میں 8 صنعتی زونز بنیں گے، بلوچستان میں 2 زونز کی تجویز ہے جس میں گوادر فری زون بھی شامل ہے۔ انہوں نے کہاکہ سی پیک منصوبوں پر کام کرنے والی چینی کمپنیوں کی حفاظت کیلئے نئی فورس تشکیل دی جا چکی ہے۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان اور چین مل کر سی پیک کے خلاف مذموم مقاصد رکھنے والی قوتوں کو ناکام بنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ چھٹی جے سی سی میں اعلیٰ صوبائی قیادت کی شمولیت قومی اتحاد و یکجہتی کا مظہر ہے، صوبوں کی بھرپور شرکت سے سی پیک منصوبوں کی جلد از جلد تکمیل ممکن ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک لانگ ٹرم پروگرام کے ذریعے تعلیم، زراعت اور سیر و سیاحت کے شعبہ کو ترقی دی جائے گی، تعلیمی شعبہ کو فروغ دینے کیلئے پاکستان اور چینی یونیورسٹیوں کو مل کر کام کرنا چاہئے۔ سی پیک کے تحت عوامی رابطوں کو مزید فروغ دیا جائے گا، پاکستانی اور چینی میڈیا کے درمیان تعاون اور مشترکہ پراجیکٹس کی تجویز بھی زیر غور ہے۔

متعلقہ عنوان :