غیر معیاری اشیا سے خشک دودھ کی تیاری کے متعلق تحریک التوائے کار پنجاب اسمبلی میں جمع

جمعرات 12 جنوری 2017 13:39

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 جنوری2017ء) پاکستان تحریک انصاف کی رکن پنجاب اسمبلی سعدیہ سہیل رانا نے ایک تحریک التوائے کار پنجاب اسمبلی میں جمع کروا دی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ نجی اخبار کی خبر کے مطابق مصنوعی دودھ کے اہم جزو وے پائوڈر کی درآمد پر وفاق کی جانب سے عائد ایکسائز ڈیوٹی 125 فیصد بڑھانے کا اقدام فائدہ مند ثابت نہ ہو سکا فوڈ اتھارٹی کے چھاپوں کے باوجود خشک دودھ کی غیر معیاری اجزا سے تیاری نہ رک سکی۔

شہری پیٹ کے امراض سمیت کینسر میں مبتلا ہو رہے ہیں۔

(جاری ہے)

نامور کمپنیوں کے ساتھ ساتھ چھوٹے کاروباری حضرات بھی بچھڑوں کی خوراک کے طور پر استعمال ہونے والا وے پائوڈر درآمد کر کے مصنوعی دودھ تیار کر رہے ہیں۔ وے پائوڈر پنیر الک کرنے کے بعد بچ جانیوالے دودھ کا پانی ہوتا ہے جسے بعد میں کشک کر کے بچھڑوں کی خوراک میں استعمال کیا جاتا ہے اس میں یوریا، وناسپنی آئل، کپڑے دھونے کا پائوڈر، صابن، ٹاٹری، سنگھاڑے اور چاول کا آٹا وغیرہ شامل کر کے دودھ کی شکل دے دی جاتی ہے فوڈ اتھارٹی کے چھاپوں کے باوجود پنجاب بلخصوص لاہور شہر میں غیر معیاری اشیا سے خشک دودھ کی تیاری کا سلسلہ جاری اور شہری خطرناک امراض میں مبتلا ہو رہے ہیں۔