سرسید یونیورسٹی کے زیرِ اہتمام بین الاقوامی آئی ٹرپل اِی مقابلے کا انعقاد

بدھ 22 فروری 2017 22:37

کراچی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 فروری2017ء) سر سید یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی نے انسٹی ٹیوٹ آف الیکٹریکل اینڈ الیکٹرانک انجینئرز کے اشتراک سے بتیسویں آئی ٹرپل اِی نیشنل انجینئرنگ اسٹوڈنٹس مقابلے 2017ء کا انعقاد ہوا۔اس دوروزہ ایونٹ کا افتتاح کے الیکٹرک (K-Electric)کے چیف آپریٹنگ آفیسر برائے جنریشن اینڈ ڈسٹری بیوشن ڈیل سنکلر نے کیا۔

اس موقع پر تقریر کرتے ہوئے مہمانِ خصوصی ڈیل سنکلر نے کہا کہ موجودہ دور میں کراچی کو اسمارٹ سٹی بنانے کے لیے نئے آئیڈیاز کو سامنے لانا جوئے شیر لانے کے مترادف ہے۔شہر کو جدید شکل دینے کے لیے جدیدآئیڈیاز پر کام کرنا ہوگا۔آپ اس وقت تک تبدیلی نہیں لا سکتے جب تک آپ تبدیلی کے خواہشمند نہ ہوں۔

(جاری ہے)

تبدیلی لانے کے لیے آپ کواپنے خول سے باہر نکلنا ہوگا۔

منفرد سرگرمیاں ہی منفرد نتائج کی راہ ہموار کرتی ہیں۔محنت کا پھل ضرور ملتا ہے مگرپھل حاصل کرنے کے لیے بیج بونا بہت ضروری ہے، تب ہی آپ اس کے پھل سے مستفید ہو سکتے ہیں۔معروف آرکیٹیکچرعارف حسن نے کہا کہ شہر کے ترقیاتی کاموں میں تعطل کی بنیادی وجہ متعلقہ اداروں کے مابین باہمی تعاون کا فقدان ہے جس کی روشن مثال یونیورسٹی روڈ کا تعمیراتی کام ہے۔

کراچی ماسٹر پلان ڈیولپمنٹ کو کے ایم سی، کے ای ایس سی اور کراچی گیس کے ساتھ منسلک کرنے کے لیے کراچی ڈیولپمنٹ پروگرام 2000 شروع کیا گیا تھا جو ناکام ثابت ہوا جس کے بنیادی اسباب میں جدید ٹیکنالوجی کے استعمال اور تربیتی پروگراموں کے انعقاد سے گریز اور تربیت یافتہ افراد کی قلت شامل تھی۔قبل ازیں وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر سید جاوید حسن رضوی نے کہا کہ دورِ حاضر میں مطلوبہ ہدف حاصل کرنے کے لیے جدید رجحانات اور نئی ٹیکنالوجی کے استعمال کو فروغ دینا ہوگا۔ اختتامِ تقریب پر رجسٹرار سید سرفرازعلی نے اظہار تشکر پیش کیا۔اس موقع پر IEEE کراچی چیپٹر کے چیئر پرسن آصف صدیقی اور پروگرام کی کنوینر مونا کنول نے بھی خطاب کیا۔