2018 تک پاکستان کے قرضے جی ڈی پی کے 60 فیصد کی سطح سے نیچے آجائیں گے جس سے پاکستان کی طویل المدتی کریڈٹ ریٹنگ بہتر ہوگی ۔پاکستان اور ہانگ کانگ کے درمیان تجارت کے فروغ کے وسیع امکانات موجود ہیں-پاکستان سرمایہ کار دوست ملک ہے،ون بیلٹ ون روڈ منصوبہ چینی قیادت کا بڑا اقدام ہے-وزیراعظم نوازشریف کی ہانگ کانگ کے چیف ایگزیکٹو لی چن یانگ سے ملاقات اور ون بیلٹ ون روڈ انویسٹمنٹ فورم سے خطاب

Mian Nadeem میاں محمد ندیم بدھ 17 مئی 2017 10:11

2018 تک پاکستان کے قرضے جی ڈی پی کے 60 فیصد کی سطح سے نیچے آجائیں گے جس سے ..
 ہانگ کانگ(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔17مئی۔2017ء) وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان اورہانک کانگ کے قریبی اوربرادرانہ تعلقات ہیں،دونوں ممالک کےدرمیان مختلف شعبوں میں تعاون کووسعت دی جائے۔وزیراعظم نوازشریف اورہانگ کانگ کے چیف ایگزیکٹولی چن یانگ کی ہانک کانگ کے گورنمنٹ ہاﺅس میں ملاقات ہوئی‘ملاقات کے دوران دو طرفہ تجارتی تعلقات سمیت اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

انہوں نے ہانگ کانگ کے تاجروں کو اقتصادی راہداری منصوبے میں حصہ لینے کی بھی پیشکش کی۔اس موقع پر وزیر اعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان کے ہانگ کانگ کےساتھ مضبوط کاروباری تعلقات ہیں،دونوں ممالک کے درمیان تجارت کے فروغ کے وسیع امکانات ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہانک کانگ کی کئی کمپنیوں کے پاکستان میں مستقل دفاترہیں،پاکستان کی آزاد تجارتی پالیسی میں سرمایہ کاروں کے لئے بے پناہ مواقع ہیں۔

(جاری ہے)

اس موقع پر وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ پاکستان اور ہانگ کانگ مختلف شعبوں میں تعاون کر رہے ہیں،دونوں ملکوں کے درمیان برادرانہ اور مضبوط کاروباری تعلقات ہیں،وزیراعظم نے کہا پاکستان کی آزاد تجارتی پالیسیاں سرمایہ کاروں کومواقع فراہم کرتی ہیں،پاکستان اور ہانگ کانگ کے درمیان تجارت کے فروغ کے وسیع امکانات موجود ہیں،ہانگ کانگ نے مثالی ترقی کی،پاکستان سرمایہ کار دوست ملک ہے،ون بیلٹ ون روڈ منصوبہ چینی قیادت کا بڑا اقدام ہے،وزیراعظم نے چینی سرمایہ کاروں سے کہا پاکستان میں سرمایہ کاری کے واسیع مواقع موجود ہیں،ہانگ کانگ کی کمپنیاں اس سے فائدہ اٹھائیں۔

ملاقات کے دوران ہانگ کانگ کے چیف ایگزیکٹیولی چن یانگ نے کہا کہ پاکستان اورہانگ کانگ مختلف شعبوں میں تعاون کررہے ہیں،دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی شعبے میں تعاون بڑھایاجائے۔قبل ازیںوزیراعظم نواز شریف نے ہانگ کانگ میں ہونے والے ون بیلٹ ون روڈ انویسٹمنٹ فورم میں پاکستان کے اقتصادی مستقبل کے حوالے سے شرکاءکو آگاہ کیا۔فورم سے خطاب کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ 2013 سے پہلے ملک کی مجموعی قومی پیداوار (جی ڈی پی) کی شرح 3 فیصد کے قریب تھی تاہم اب ہم رواں برس 5 فیصد کا ہدف حاصل کرنے جارہے ہیں جبکہ آئندہ دو برسوں میں یہ 7 فیصد تک پہنچنے کا امکان ہے۔

انہوں نے ہانگ کانگ میں اپنی حکومت کی جانب سے پالیسیوں میں کی جانے والی اصلاحات کا بھی تذکرہ کیا۔وزیراعظم نے کہا کہ یہ اصلاحات کثیر الجہتی تھیں ہم نے شرح سود کم کیا، مسابقت کو فروغ دینے کے لیے ٹیکس استثنیٰ ختم کیے، ٹیکس کا نظام ٹھیک کیا، قرضوں کو آسان بنایا، سبسڈیز دیں اور معاشرتی تحفظ کا دائرہ وسیع کیا۔پاکستان میں اقتصادی ترقی کے امکانات پر روشنی ڈالتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ گزشتہ چار برسوں کے دوران کراچی اسٹاک مارکیٹ انڈیکس (کے ایس ای 100) کی قدر میں تین گنا اضافہ ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی معاشی ایجنسیاں پاکستان کی اقتصادی اور مالیاتی استحکام کو سراہتے ہوئے اس کی درجہ بندی میں اضافہ کررہی ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ ورلڈ بینک نے رواں مالی سال کے لیے جی ڈی پی کی شرح نمو 5.2 فیصد رہنے کا امکان ظاہر کیا ہے جبکہ اسٹینڈرڈ اینڈ پور نے بھی پاکستان کے حوالے سے اپنے آوٹ لک کو اپ گریڈ کیا ہے اور اسے توقع ہے کہ 2018 تک پاکستان کے قرضے جی ڈی پی کے 60 فیصد کی سطح سے نیچے آجائیں گے جس سے پاکستان کی طویل المدتی کریڈٹ ریٹنگ بہتر ہوگی ۔

نواز شریف کا مزید کہنا تھا کہ ہماری حکومت کو اس بات ک ادراک ہے کہ قومیں اسی وقت ترقی کرتی ہیں جب وہ اپنے عوام کی ترقی و خوشحالی کے لیے مشترکہ وژن پر عمل پیرا ہوں۔انہوں نے پاکستان کے وژن 2025 کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ وژن 2025 تک دنیا کی 25 بہترین معیشتوں میں پاکستان کی شمولیت کی بات کرتا ہے۔