مشرف غداری کیس ،ْ جائیدادوں کی مکمل تفصیل پیش نہ کی جاسکی
جائیداد کے حوالے سے نا مکمل رپورٹ خصوصی عدالت میں جمع ،ْ تین جائیدادوں کی موجودگی کی تصدیق پرویز مشرف دبئی میں عارضی طور پر رہائش پزیر ، واپس آنا چاہتے ہیں ،ْ وزارت دفاع سکیورٹی یقینی بنائے ،ْ وکیل پرویز مشرف آپ کو اس درخواست پر پہلے بھی وقت دیا جاچکا ہے ،ْ کوئی اطمینان بخش جواب نہیں ملا ،ْجسٹس یحییٰ آفریدی کا مشرف کے وکیل سے مکالمہ فوجداری قانون کے مطابق جو مفرور ہے اس کو عدالت کے سامنے پیش ہونا ہوگا ،ْملزم کو تحفظ دینے کے حکم پر عدالت کو بھی قانون کو دیکھنا ہوگا ،ْ سرکاری وکیل
جمعہ 19 مئی 2017 15:09
(جاری ہے)
رپورٹ کے مطابق اسلام آباد کے چک شہزاد فارم ہاؤس میں واقع پرویز مشرف کی جائیداد کی کمشنر اسلام آباد نے تصدیق کی ہے۔
وزارت داخلہ کی رپورٹ میں کہا گیا کہ پرویز مشرف کی لاہور، گوادر اور کراچی میں موجود دیگر جائیدادوں کے بارے میں ابھی رپورٹس کا انتظار ہے۔پرویز مشرف کے وکیل اختر شاہ نے عدالت کو بتایا کہ ان کے مؤکل خصوصی عدالت کی عزت کرتے ہیں اور عدالت کے سامنے پیش ہونا چاہتے ہیں لہذا وزارت دفاع سے درخواست کی جائے کہ وہ سیکیورٹی کی فراہمی یقینی بنائیں۔انہوںنے کہاکہ پرویز مشرف اس وقت دبئی میں عارضی طور پر رہائش پزیر ہیں اور واپس آنا چاہتے ہیں لیکن انہیں قانون کے مطابق نظر بند کردیا جائے گا۔جس پر جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہاکہ وہ وکیل کی درخواست کو سمجھتے ہیں لیکن کیا عدالت ان کے مؤکل کے وارنٹ معطل کرسکتی ہے، کیا ملزم کی حاضری کے بغیر ان کو ریلیف دیا جاسکتا ہے یا کیا عدالت اٹیچمنٹ آرڈر معطل کرسکتی ہے۔جسٹس یحییٰ آفریدی کا کہنا تھا کہ قانون کے مطابق وارنٹ معطل نہیں کیے جاسکتے۔پرویز مشرف کے وکیل کی جانب سے دلائل کی تیاری کے لیے مزید وقت طلب کرنے پر جسٹس یحییٰ آفریدی کا کہنا تھا کہ آپ کو اس درخواست پر پہلے بھی وقت دیا جاچکا ہے لیکن کوئی اطمینان بخش جواب نہیں ملا۔اس موقع پر سرکاری وکیل اکرم شیخ کا کہنا تھا کہ فوجداری قانون کے مطابق جو مفرور ہے اس کو عدالت کے سامنے پیش ہونا ہوگا، جبکہ ملزم کو تحفظ دینے کے حکم پر عدالت کو بھی قانون کو دیکھنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ قانون کے مطابق مفرور کے لیے کوئی وکیل عدالت میں پیش ہوتا ہے تو اس کا وکالت کا لائسنس معطل ہو جاتا ہے۔جسٹس یحییٰ آفریدی نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ کیس کی سماعت ملزم کی بیماری کی وجہ سے معطل نہیں کی جاسکتی اور قانون نے عدالت کو اختیار دیا ہے کہ وہ سماعت جاری رکھے۔سرکاری وکیل اکرم شیخ نے عدالت کو بتایا کہ پرویز مشرف نے تسلیم کیا ہے کہ انہوں نے آئین توڑا اور ملک میں ایمرجنسی لگائی، ملزم کو کوئی بھی چیز گرفتاری سے دینے سے نہیں روک سکتی اور نہ ہی وہ عدالت کے سامنے اپنی شرائط رکھ سکتا ہے۔استغاثہ کے وکیل کا کہنا تھا کہ کیس کا ٹرائل مکمل ہو گیا ہے، اب ملزم کے 342 کے بیان کی ضرورت نہیں، عدالت فیصلہ کرے، پرویزمشرف کے پیش ہونے کے بجائے ان کا تحریری بیان ہی کافی ہے۔دوسری جانب خصوصی عدالت کے بینچ نے بعد ازاں استغاثہ کی تقرری کے خلاف شاہد اورکزئی کی درخواست کی سماعت کی۔جسٹس یحییٰ آفریدی نے درخواست گزار سے سوال کیا کہ آپ کی درخواست پر سماعت کیسے کی جاسکتی ہیں۔شاہد اورکزئی نے عدالت کو بتایا کہ میری درخواست کے ٹائٹل پر لکھا ہے کہ سیکشن 92 کے تحت اس کی سماعت ممکن ہے۔انہوں نے اپنا اعتراض عدالت کے سامنے پیش کرتے ہوئے کہا کہ استغاثہ وزیراعظم نوازشریف کے قریبی دوست اور قانونی مشیر ہیں۔جس پر جسٹس آفریدی کا کہنا تھا کہ پراسیکیوٹر کو خواہش کے مطابق تعینات نہیں کیا جا سکتا۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
مارکیٹ میں گندم کے نرخ 3 ہزار سے نیچے گر گئے
-
6 ججز کے خط پر اب تک اٹھائے جانیوالے اقدامات ناکافی، غیرمؤثر اور عدلیہ کے مستقبل کیلئے نہایت خطرناک ہیں
-
عام تعطیل کا اعلان
-
آسمانی بجلی اور طوفانی بارشوں نے تباہی مچا دی، متعدد افراد جاں بحق
-
وزیر اعظم نے کابینہ ڈویژن کے سرکاری کاغذات لیک ہونے کا نوٹس لے لیا
-
علی امین گنڈاپور کو چاہیے مستقل اڈیالہ جیل میں ہی شفٹ ہو جائیں
-
اسٹیٹ بینک کی جانب سے مقامی مارکیٹ سے 4 ارب ڈالرز سے زائد خریدے جانے کا انکشاف
-
پاکستان کو غزہ کی بڑھتی ہوئی صورتحال پر گہری تشویش ہے،وفاقی وزیردفاع خواجہ آصف
-
طالب علموں کو پتا ہونا چاہیے کہ کونسی حکومت ہائرایجوکیشن کے لئے مخلص ہے، گورنرپنجاب
-
قومی اسمبلی اجلاس، وزراء کی عدم شرکت پر اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق برہم
-
ایران کی صدر کے دورہ سے متعلق اپوزیشن کو اعتماد میں لیں گے،اسحاق ڈار
-
آزاد ویزہ پالیسی کا حامی ہوں ،چاہتا ہوں سکھوں کے لئے پاکستان کے ویزے آسان کردیئے جائیں ، محسن نقوی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.