سبزار احمداور دیگر کی شہادت پر مقبوضہ کشمیر مکمل ہڑتال

علاقے میں کرفیو اور سخت پابندیاں عائد، حریت رہنما نظر بند کردیے گئے

اتوار 28 مئی 2017 15:00

سرینگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 مئی2017ء) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں حزب المجاہدین کے کمانڈر سبزار احمدسمیت 12افراد کی شہادت پر اتوار کو مکمل ہڑتال کی گئی۔سرینگرسمیت تمام بڑے قصبوں میں بازار اور کاروباری ادارے مکمل طور پر بند تھے جبکہ سڑکوں پر ٹریفک معطل تھی۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق بھارتی فوج نے سبزار احمد کو اپنے دو ساتھیوں سمیت ضلع پلوامہ کے علاقے سیموہ ترال میں ایک جھڑپ کے دوران شہید کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

تاہم آزاد ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارتی فوجیوںنے سبزار احمد اور انکے ساتھیوں کو پہلے گرفتارکیا اور بعد میں دوران حراست شہیدکیا۔بھارتی فورسز نے ضلع بارہمولہ کے علاقوں رامپور اور اوڑی میں آٹھ نوجوانوں کو پرتشدد کاروائیوں کے دوران جبکہ ایک شہری کو پلوامہ کے علاقے سیموہ میں مظاہرین پر فائرنگ کرکے شہید کیا۔

(جاری ہے)

توار اور پیر کو دو روزہ ہڑتال کی کال سید علی گیلانی ، میر واعط عمر فاروق احمد محمد یاسین ملک پر مشتمل مشترکہ مزاحمتی قیادت نے دی ہے۔

مزاحمتی قیادت نے منگل کو ترال کی طرف مارچ کی کال بھی دی ہے جہاںشہداء کی یاد میں ایک عظیم الشان عوامی جلسہ منعقد کیا جائے گا۔سبزار احمد کی شہادت پر مقبوضہ وادی میں حالات انتہائی کشیدہ ہیں جبکہ کٹھ پتلی انتظامیہ نے سرینگر اور دیگر قصبوںمیں احتجاجی مظاہروں کو روکنے کے لیے کرفیو اور سخت پابندیاں نافذ کردی ہیں۔ انٹرنیٹ سروس بھی دوبارہ سے معطل کردی گئی ہے تاکہ لوگ تازہ ترین صورتحال کے بارے میں ایک دوسرے کو معلومات فراہم نہ کرسکیں ۔

قابض انتظامیہ نے انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا کی 22ویب سائیٹس ایک ماہ تک بند رکھنے کے بعد جمعہ کے روز بحال کر دی تھیں۔ کشمیر یونیورسٹی نے 29اور30مئی کو ہونے والے تمام امتحانات تاحکم ثانی ملتوی کر دیے ہیں۔ دریں اثناء کٹھ پتلی انتظامیہ نے میر واعظ عمر فاروق، ، شبیر احمد شاہ اور دیگر حریت رہنمائوں کو احتجاجی مظاہروں کی قیادت سے روکنے کے لیے گھروں میں نظر بند کر دیا ہے جبکہ کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی پہلے سے سرینگر میں اپنی رہائش گاہ پرنظر بند ہیں۔

بھارتی پولیس نے جموںوکشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک کو اتوار کی صبح سرینگر کے علاقے مائسمہ میں گھر سے گرفتار کرنے کے بعد سینٹرل جیل سرینگر منتقل کر دیا۔ پولیس نے پیپلز پولیٹیکل پارٹی کے چیئرمین ہلال احمد وار کو بھی سرینگر میں گرفتار کر کے مائسمہ تھانے میں نظر بند کر دیا۔

متعلقہ عنوان :