ہائیکورٹ کا کمسن پشتون بچیوں کے ’’ب فارم‘‘ منسوخ کرنے کیخلاف درخواست پر غیرتسلی بخش جواب دینے پر اظہار افسوس

اگر 6 جون تک جواب نہ آیا تو نادرا کو مزید مہلت نہیں ملے گی‘ عدالت نے نادرا کے وکیل کو مفصل جواب دینے کیلئے آخری موقع دیدیا

پیر 29 مئی 2017 19:40

ہائیکورٹ کا کمسن پشتون بچیوں کے ’’ب فارم‘‘ منسوخ کرنے کیخلاف درخواست ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 مئی2017ء) لاہور ہائیکورٹ نے کمسن پشتون بچیوں کے ’’ب فارم‘‘ منسوخ کرنے کے خلاف دائر درخواست پر غیرتسلی بخش جواب دینے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے نادرا کے وکیل کو مفصل جواب دینے کے لئے 6جون تک آخری موقع دیدیا ۔ گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ کے سینئر جج مسٹر جسٹس شاہد حمید ڈار نے کمسن بچیوں کے باپ ولی محمد کی درخواست پر سماعت کی ۔

درخواست گزار کے وکیل نے بتایا کہ درخواست گزار اپنے خاندان کے ساتھ پاکستان بننے سے قبل مقیم ہے تاہم نادرا نے پاکستانی شہری نہ ہونے کا الزام لگا کر پورے خاندان کے شناختی کارڈ منسوخ کر دیئے ہیں۔ دوران سماعت نادرا کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ حساس ادارے نے رپورٹ دی کہ درخواست گزار پاکستانی شہری نہیں اور نادرا کے رولز آف بزنس کے مطابق ایسے معاملے پر حساس ادارہ ہی تفتیش کرتاہے۔

(جاری ہے)

نادرا کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ تفصیلی جواب جائزہ کے لئے وزارت قانون کو بھیجا ہے اس کو پیش کرنے کے لئے مہلت دی جائے۔جس پر فاضل عدالت نے افسوس کا اظہار کیا کہ چار مہینے گزر گئے لیکن نادرا نے جواب جمع نہیں کرایا۔عدالت نے جواب جمع کرانے کے لئے نادرا کو آخری موقع دیتے ہوئے باور کرایا کہ اگر 6 جون تک جواب نہ آیا تو نادرا کو مزید مہلت نہیں ملے گی۔

متعلقہ عنوان :