نہال ہاشمی کی معاونت کا الزام، دانیال عزیز اور طلال چوہدری کے خلاف مقدمہ کی دائر کرنے کی درخواست کئی روز سے عدالتوں کے چکر کاٹ ر ہی ہے

ایڈیشنل سیشن جج محمد سہیل نے بھی ذاتی وجوہات کی بنا پر سماعت سے انکار کردیا،درخواست ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج واجد علی خان کو منتقل

جمعہ 16 جون 2017 22:06

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 جون2017ء) پاکستان کے ساتھ غداری ، ملکی اداروں ، عوام کو دھمکیاں دینے اور دہشت گردی کے الزام میں حکومتی رہنما ء نہال ہاشمی ، معاونت کرنے والے دانیال عزیز اور طلال چوہدری کے خلاف مقدمہ کے اندراج کے لیے دائر درخواست گزشتہ کئی دنو ں سے عدالتوں کے چکر کاٹ رہی ہے ، ایڈیشنل سیشن جج محمد سہیل نے بھی ذاتی وجوہات کی بنا پر سماعت سے انکار کرتے ہوئے درخواست ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج واجد علی خان کو منتقل کر دی ۔

تفصیلات کے مطابق ایڈیشنل سیشن جج محمد سہیل نے پاکستان کے ساتھ غداری ، ملکی اداروں ، عوام کو دھمکیاں دینے اور دہشت گردی کے الزام میں حکومتی رہنما نہال ہاشمی ، معاونت کرنے والے دانیال عزیز اور طلال چوہدری کے خلاف مقدمہ درج کرانے کے لئے 22اے کے تحت دائر درخواست پر ذاتی وجوہات کی بنا پر سماعت سے انکار کرتے ہوئے درخواست واپس ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج واجد علی خان کو منتقل کر دی ، فاضل جج (آج )ہفتہ کو درخواست پرسماعت کریں گے جبکہ درخواست گزار عمران اصغر بلوچ ایڈووکیٹ کا کہنا ہے کہ اگر ہفتہ کے روز بھی درخواست پر سماعت نہ ہوئی تو اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کرونگا۔

(جاری ہے)

لیگی رہنماؤں کے خلاف دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ حکومتی رہنما اور سینیٹر نہال ہاشمی نے میڈیا پر آ کر پاک فوج ، عدلیہ اور پاکستان کی عوام کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ، نہال ہاشمی کے اس اقدام کی معاونت میں دانیال عزیز ، طلال چوہدری اور دیگر نامعلوم دشمن عناصر بھی ملوث ہیں ، نہال ہاشمی نے ملکی اداروں اور عوام کو کھلم کھلا للکار کر پاکستان کی سالمیت کو برباد کیا ہے ، ریاستی دہشت گردی کا مرتکب ہوا ہے اور پاکستان کے ساتھ غداری کا ارتکاب کیا ہے ، درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ اس حوالے سے تھانہ آئی نائن پولیس کو درخواست دی تھی کہ نہال ہاشمی اور دیگر افراد کو گرفتار کر کے شامل تفتیش کیا جائے اور پوچھا جائے کہ کس کے کہنے پر نہال ہاشمی نے پاکستان کے ساتھ بغاوت کی ہے ، ملک کے خلاف سازش کرنے ، عوام اور ملکی اداروں کو دھمکیاں دینے ، ملک کے ساتھ بغاوت کرنے اور دہشت گردی کرنے کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کر کے کارروائی عمل میں لائی جائے،پولیس نے مقدمہ درج کرنے سے انکار کرتے ہوئے اسٹنٹ کمشنر سے درخواست مارک کرا کر لانے کا کہا تھا ، اسٹنٹ کمشنر کی منظوری کے باوجود پولیس نے مقدمہ درج نہیں کیا ۔

درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ پولیس کو نہال ہاشمی ، دانیال عزیز اور طلال چوہدری کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا جائے ۔ درخواست میں نہال ہاشمی ، ایس ایچ او آئی نائن اور اسٹیٹ کو فریق بنایا گیا ہے ۔ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج واجد علی خان نے درخواست سماعت کے لئے ایڈیشنل سیشن جج سہیل شیخ کو منتقل تھی جنہوں نے سماعت سے انکار کرتے ہوئے درخواست واپس سیشن جج کو منتقل کردی۔ (عدنان یوسف)