آج کے پروگرام میں لوگوں کی اتنی بڑی تعداد میں شرکت کرکے ہمیں جو عزت بخشی ہے اللہ آپ کو بھی عزت دے ہم اور آپ ایک ہی ملت ہے، محمود خان اچکزئی

ہمارا وطن اور ملک ایک ہے آپ نے اس دوستی کیلئے جس اخلاص کے ساتھ ہاتھ بڑھایا ہے ہماری دوستی کا ہاتھ بھی کٹ تو جائیگا لیکن پیچھے نہیں ہٹے گا ، جلسہ عام سے خطاب

منگل 11 جولائی 2017 23:04

آج کے پروگرام میں لوگوں کی اتنی بڑی تعداد میں شرکت کرکے ہمیں جو عزت ..
کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 جولائی2017ء) پشتونخواملی عوامی پارٹی کے چیئرمین رکن قومی اسمبلی محترم مشر محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ آج کی اس پروگرام میں آپ لوگوں کی اتنی بڑی تعداد میں شرکت کرکے ہمیں جو عزت بخشی ہے اللہ آپ کو بھی عزت دے ہم اور آپ ایک ہی ملت ہے اور ہمارا وطن اور ملک ایک ہے آپ نے اس دوستی کیلئے جس اخلاص کے ساتھ ہاتھ بڑھایا ہے ہماری دوستی کا ہاتھ بھی کٹ تو جائیگا لیکن پیچھے نہیں ہٹے گا ۔

پشتونخوا ملی عوامی پارٹی اس بات کو گناہ سمجھتی ہے کہ وہ کسی انسان سے رنگ ،نسل ، زبان اور مذہب کی بنیاد پر فاصلے رکھے بلکہ ہم اور آپ سب کو ہر انسان کے ساتھ ایک اچھے انسان کی حیثیت سے اچھا رویہ اپنانا ہوگا ۔ اور اللہ کے فرمان کے مطابق خیر اور تقویٰ کے کاموں میں ہمیشہ ایک دوسرے کے ساتھ تعاون اور گناہ کے کاموں سے دور رہ کر جدوجہد کو آگے بڑھائیں گے ۔

(جاری ہے)

وہ ہزارہ ٹائون کرانی علاقائی یونٹ کے زیر اہتمام ہزار ٹائون میں نمائندہ جلسہ عام سے خطاب کررہے تھے۔ جس سے پارٹی کے صوبائی صدر سینیٹر عثمان خان کاکڑ ، سردار سعادت علی ہزارہ ، مجلس وحدت المسلمین کے رہنماء ایم پی اے آغارضا ،جمال خان ترہ کئی، جعفر علی جعفری اور امان اللہ حیدری نے بھی خطاب کیا ۔محترم محمود خان اچکزئی نے کہا کہ پشتونخوا کا لفظ تنگ نظری کا نام نہیں بلکہ پشتونخوا کا مقصد پشتونخوا وطن سے مراد ہے اور پشتونخوا وطن میں رہنے والے جس کا کور اور گور غم اور خوشی اس وطن سے مربوط ہے ان سب کا حق ہمارے بچوں کے برابر ہے بلکہ پشتون افغان ملت نے ہر سطح پر اپنے تمام ہم وطنوں اور اقلیتوں کو ساتھ لیکر چلنا اس کی ذمہ داری ہے اور ہر ایک کو ان کے حق سے زیادہ دینا ہوگا ۔

اور ان کے حقوق واختیارات ، ترقی وخوشحالی کو ہر سطح پر مد نظر رکھ کر ان کے مادری زبانوں اور ثقافتوں کو ان کا اصل مقام دینا ہوگا اور یہ کسی پر احسان نہیںبلکہ ہر ہم وطن کا حق ہے۔ انہوں نے کہا کہ پشتونخوامیپ نے ہمیشہ بلا امتیاز تمام عوام کی سرومال کی حفاظت اور وطن کے قومی وطنی مفادات کے تحفظ اور ان کے تمام عوام کی ترقی وخوشحالی کیلئے مسلسل جدوجہد کی ہے اور پارٹی نے دہشتگردی ، فرقہ واریت اور ہر قسم کے تعصب وتنگ نظری کیخلاف انتہائی سنجیدگی کے ساتھ اپنے وطن کے تمام عوام کا دفاع کیا ہے ۔

مجلس وحدت المسلمین ، سردار سعادت خان ہزارہ اور ہزارہ غیور اولس کا فیصلہ دانشمندی پر مبنی ہے اور ہمیں امید ہے کہ ہزارہ غیور عوام ہمیشہ کی طرح قومی وطنی جمہوری حقوق واختیارات کے حصول اور قومی مفادات کے تحفظ کی دفاع میں اپنا تاریخی رول ادا کرتے رہینگے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم اور آپ سب نے اس بات کو ذہن نشین کرنا ہوگا کہ بحیثیت انسان ہم سب نے کسی صورت میں ظلم وجبر اور بے انصافی کا ساتھ نہیں دینا اور اسی طرح اپنے وطن کی حفاظت اور اپنا حق بھی کسی صورت نہیں چھوڑنا ہے کیونکہ یہ بزدلی ہے اور سب سے اعلیٰ جہاد وقت کے ظالم حکمرانوں کے سامنے کلمہ حق ہر صورت بلند کرنا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ پشتونخوامیپ امن ترقی اور خوشحالی کی طرف دار ہے جنگ کی نہیں نئے زمانے کی جنگ بربادی ہے اسی لیئے ہم حکمرانوں سے مسلسل کہتے آرہے ہیں کہ ہوش کے ناخن لیکر بر سرزمین حقائق کا ادراک کرلیں ۔نواز شریف کی یہ بات کہ ہم ایشیاء کے ٹائیگر بنے گیں صحیح ہے یہ اس وقت ممکن ہوگا جب ہمارے معاشرے میں ہر سطح پر انصاف ہوگا اور جس معاشرے میں انصاف نہ ہو وہ نہیں چل سکتا ۔

دو بھائیوں اور شوہر اور بیوی کے درمیان بھی بغیر انصاف کے گھر تک نہیں چل سکتا لہٰذا پاکستان کی حکمران بھی بے انصافی سے ملک نہیں چلا سکتے ۔ اس لیئے ضروری ہے کہ سی پیک جیسے منصوبے اور ہر شعبے کی ترقی اس فارمولے میں ہیں کہ ملک میں آئین وقانون کی حکمرانی ، پارلیمنٹ کی بالادستی ، ملک کی خارجہ وداخلہ پالیسی پارلیمنٹ کے تابع اور تمام اداروں کی طرف سے آئین کی پاسداری ، ملک کے تمام قوموں کے حق حکمرانی اور ان کے وطنوں میں اللہ کی دی ہوئی نعمتوں پر ان کے عوام کا حق واختیار عملاً تسلیم کرنا ہوگا ۔

اور تمام ہمسایوں کے ساتھ اچھے تعلقات قائم کرتے ہوئے باہمی احترام،برابری اور غیر جانبدار پالیسی اپنانی ہوگی۔ اور سعودی عرب اور ایران کے تنازعے میں غیر جانبدار ہوکر ایمانداری سے ان کے درمیان اگر ممکن ہوسکیں تو مصالحت کی کوشش کرنی چاہیے۔ ورنہ ان دونوں کے درمیان چپقلش تمام اسلام کی بربادی ہوگی اور اس سے پہلے عرب دنیا کی بربادی ہم اور آپ سب کے سامنے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان ہمارا مدفن اور پاکستان ہمارا ملک ہے علامہ اقبال نے بہت پہلے کہا تھا کہ افغانستان ایشیاء کا دل ہے اس میں آرام ہوگا تو سارے ایشیاء میں امن ہوگا اور افغانستان کی بدامنی کا مقصد سارے ایشیاء میںبدامنی ہوگی اور آج یہی صورتحال ہے ۔ لہٰذا افغانستان کے ساتھ ہر حالت میں باہمی احترام وبرابری کی بنیاد پردوستی قائم کرتے ہوئے امن لازمی ہے ۔

جبکہ ماضی میں افغانستان کے حکمران ظاہر شاہ نے دوانتہائی اہم مواقع پر پاکستان کا ساتھ دیا جب پاکستان دونوں دفعہ جنگ میں مصروف تھا تو افغانستان کے حکمران نے اپنے سرحدوں کو پر امن رکھا اور اس وقت کے وزیر خارجہ بعد کے وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو اس کا اعتراف کرچکے ہیں ۔ لہٰذا ہمارا ملک اب بھی مضبوط ملک بن سکتا ہے جب ہم ایسے واضح اہداف کا تعین کرتے ہوئے اس پر عمل پیرا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ پارٹی امیدوار جمال خان ترہ کئی کو روز بروز ملنے والی حمایت اور عوامی تائید اس کی کامیابی کی نوید ہے اور مجھے امید ہے کہ حلقے کے تمام باشعور وطن پال غیور عوام اور جرات مند وطن دوست سیاسی کارکن جمال ترہ کئی کی کامیابی میں اپنا کردار ادا کرینگے ۔ صوبائی صدر سینیٹر عثمان خان کاکڑ نے کہا کہ پشتون اور ہزارہ ایک ہی ملت کا حصہ ہے اور اس کی ایک دوسرے سے دوری کی کوئی بھی سازش قبول نہیں اور یہاں کوئی مہاجرنہیں اس نام پر واویلا قابل افسوس اور قابل گرفت ہے اب بھی ہزارہ اور پشتونوں کے سب سے زیادہ شناختی کارڈ بلاک ہے ۔

لہٰذا جنوبی پشتونخوا کے مرکز کوئٹہ کے باسیوں پر مہاجروں کے الزامات کے ذریعے ان کے شناختی کارڈوں کو بلاک کرنے کیخلاف جدوجہد جاری رہیگی۔اسی طرح دہشتگردی اور فرقہ واریت کی وباء سے سب سے زیادہ پشتون اور ہزارہ عوام متاثر ہوئے ہیں جنہوں نے ہر سطح پر اپنے بچوں کی جنازے اٹھائے ہیں پشتونخواملی عوامی پارٹی عملاً دہشتگردی اور فرقہ واریت کی مخالف ہے اوراپنے تمام عوام کی سرومال کی حفاظت کی جدوجہد کو مزید تیز کرینگے ۔

انہوں نے کہا کہ وحدت المسلمین کی جانب سے جمال ترہ کئی کی حمایت کا اعلان انتہائی دانشمندانہ اور وطن دوستی پر مبنی فیصلہ ہے وحدت المسلمین نے کوئٹہ کے میئر کی انتخاب میں بھی سب سے پہلے حمایت کرکے تاریخی کردار ادا کیا تھا اور ہم اس کے ممنون ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں میں اچھے اور برے کی تمیزکے قائل نہیں اور سکول پر قبضہ اور بہادر خان یونیورسٹی روڈ کی بندش قابل قبول نہیں۔

بلکہ یہاں ایسا بندوبست لازمی اور ضروری ہے جو اس علاقے کے تمام عوام کو قابل قبول ہو۔ ایم پی اے آغا رضا ے کہاکہ ہماری حمایت کا فیصلہ اصولوں پر مبنی ہے اور ہم نے ہمیشہ ہر مسئلے پر اپنے اصولوں کی بنیاد پرہی واضح موقف اختیار کیا ہے اور یہ کسی کے خلاف نہیں بلکہ اپنے وطن اور عوام کے لیئے جو صحیح اور مثبت سمجھتے ہیں اس مثبت سوچ کے ساتھ جدوجہد کو آگے لیجاتے ہیں۔

سردار سعادت علی ہزارہ نے انتہائی بیماری کی باوجود جلسہ عام میں شرکت کی اور خطاب کرتے ہوئے کہاکہ سب متحد ومنظم ہو کر اتفاق کی راہ اپنائو اور پشتونخوامیپ کے امیدوار کی کامیابی میں اپنا کردار ادا کرو ۔ پشتونخوامیپ اور ان کی قیادت ماضی کی طرح بلا تمیز کوئٹہ شہر کے تمام عوام کے سرومال کی حفاظت اور ترقی وخوشحالی کیلئے جدوجہد جاری رکھیں اور اپنے اکابرین کے نقش قدم پر چلتے رہے ۔ اس موقع پر سید خورمی آغا نے 40گھرانوں اور سید حاجی عباس نے 82گھرانوں کے ساتھ جمال خان ترہ کئی کی حمایت کا اعلان کیا ۔

متعلقہ عنوان :