شعبہ تعلیم میں بائیومیٹرک سسٹم کے رائج ہونے سے بدعنوانیوں کے خاتمہ میں مدد ملے گی،, وزیراعلی سندھ

جمعہ 21 جولائی 2017 17:47

شعبہ تعلیم میں بائیومیٹرک سسٹم کے رائج ہونے سے بدعنوانیوں کے خاتمہ ..
کراچی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 جولائی2017ء) وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ رواں سال شعبہ تعلیم میں بائیومیٹرک سسٹم کے رائج ہونے سے بدعنوانیوں کے خاتمہ میں مدد ملے گی،45 ہزار اسکولوں میں اساتذہ کی نگرانی کا نظام قائم کردیا گیا ہے۔سندھ حکومت تعلیم کے شعبے میں انقلابی اصلاحات لا رہی ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزیراعلی ہائوس میں برطانوی بین الاقوامی شعبہ ترقی (DFID) کی سربراہ جوانہ ریڈ کی اپنے وفد کے ہمراہ اجلاس میں کہی۔

اجلاس میں صوبائی وزیر تعلیم جام مہتاب ڈہر، سیکریٹری تعلیم عبدالعزیز عقیلی، وزیراعلی سندھ کے پرنسپل سیکریٹری سہیل راجپوت، آر ایس یو (RSU) کے فیصل عقیلی و دیگر اعلی حکام نے شرکت کی۔وزیراعلی سندھ نے بتایا کہ معیاری تعلیم کے فروغ کے لئے سندھ میں محکمہ خزانہ اور تعلیم میں مکمل مانیٹرنگ کے ساتھ آڈٹ یونٹ قائم کئے گئے ہیں اور شعبہ تعلیم کے فروغ کے لئے ادارہ جاتی میکنزم بنایا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے بائیو میٹرک سسٹم کے تحت 45 ہزار اسکولوں میں اساتذہ کی نگرانی کا نظام قائم کیا ہے۔رواں سال 38 پرائمری و ایلیمنٹری اسکولوں کو اپگریڈ کرکے سیکنڈری اسکول کردیا جائے گا۔ اجلاس میں محکمہ تعلیم کے صوبائی وزیر جام مہتاب ڈہر نے اجلاس کو بتایا کہ انتظامی کیڈر کو ہم نے ٹیچرز کیڈٹ کی تعلیم سے بلند پایہ کیا ہے۔ طالب علموں کو بہتر تعلیم دینے کے لئے اساتذہ کی تربیت پر خصوصی توجہ دیتے ہوئے انقلابی اصلاحات متعارف کرائے ہیں۔

وزیر تعلیم نے مزید کہا کہ سکولوں میں سولر انرجی سے بجلی چلانے کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے۔ سکولوں کی عمارتوں کی تعمیر و مرمت کا کام کافی حد تک مکمل کرلیا گیا ہے۔ برطانوی وفد کی سربراہ نے کہا کہ وزیراعلی سندھ کی طرف سے تمام سرکاری تعلیمی اداروں کو عام لوگوں کے لئے قابل رشک بنانے کی خواہش لائق تحسین ہے۔

متعلقہ عنوان :