نیب ایگزیکٹیو بورڈ کا اجلاس ، شریف خاندان اور اسحا ق ڈار کے خلاف ریفرنسز دائر کرنے کا فیصلہ

، ریفرنسز لندن فلیٹس ، عزیزیہ اور ہل میٹل سٹیل مل ، آف شور کمپنیوں اور ڈار کی آمدن سے زائد اثاثوں سے متعلق دائر ہونگے ، چاروں ریفرنس چھ ہفتے کے دوران تیار کر کے راولپنڈی اور اسلام آباد کی احتساب عدالتوں میں دائرکئے جائینگے ، چیئرمین نیب قمرزمان چوہدری کے زیر صدارت اجلاس کے بعد اعلامیہ جاری

پیر 31 جولائی 2017 19:13

نیب ایگزیکٹیو بورڈ کا اجلاس ، شریف خاندان اور اسحا ق ڈار کے خلاف ریفرنسز ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 31 جولائی2017ء) قومی احتساب بیورو (نیب )کے ایگزیکٹو بورڈ نے پانامہ کیس پر سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں سابق وزیراعظم نواز شریف ، بچوں اور اسحاق ڈار کے خلاف چار ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دے دی ، ریفرنسز لندن فلیٹس ، عزیزیہ اور ہل میٹل سٹیل مل ، آف شور کمپنیوں اور سینیٹر اسحاق ڈار کی آمدن سے زائد اثاثوں سے متعلق دائر کئے جائیں گے ، چاروں ریفرنس چھ ہفتے کے دوران نیب تیار کر کے راولپنڈی اور اسلام آباد کی احتساب عدالتوں میں دائر کرے گا ۔

پیر کونیب کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس چیئرمین نیب قمر زمان چوہدری کے زیر صدارت ہواجس میں پاناما کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے پر من وعن عمل کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

(جاری ہے)

دوران اجلاس پانامہ کیس پر سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں نواز شریف ، حسین نواز ، حسن نواز ، مریم نواز ،کیپٹن صفدر اور اسحاق ڈار کے خلاف ریفرنس دائر کرنے سے متعلق امور کا جائزہ لیا گیا ۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ عدالت کے فیصلے کی روشنی میں چھ ہفتوں کے دوران نیب راولپنڈی ریفرنس تیار کرے گا۔ ریفرنس اسلام آباد اور راولپنڈی کی احتساب عدالتوں میں دائر کئے جائیں گے ۔ ریفرنس جے آئی ٹی کی جانب سے حاصل کردہ دستاویزات اور مواد سمیت ایف آئی اے اور نیب کے پاس کیسز سے متعلق موجود مواد کی بنیاد پر تیار کئے جائیں گے ۔ جبکہ ریفرنسز کی تیاری کے عمل کے دوران جے آئی ٹی کی تحقیق کے دوران باہمی قانونی معاونت کے ذریعہ حاصل ہونے والا مواد بھی بروئے کار لایا جائے گا اور بیرون ملک سے بھی درکار مواد حاصل کیا جائے گا۔

نیب کے اعلامیہ کے مطابق پہلا ریفرنس لندن فلیٹس ، دوسرا ریفرنس عزیزیہ سٹیل کمپنی اور ہل میٹل کمپنی کے قیام ، تیسرا ریفرنس سپریم کورٹ کے فیصلے کے پیرا گراف نو میں درج کردہ کیپیٹل ایف زیڈ ای سمیت سولہ آف شور کمپنیوں اور چوتھا ریفرنس اسحاق ڈار کی آمدن سے زائد اثاثوں سے متعلق دائر کیا جائے گا ۔ نیب کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ میں متعلقہ افسران کو ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ ریفرنسز تیار کرنے کے تمام عمل کو پیشہ وارانہ طریقے سے مکمل کیا جائے اور عدالتی فیصلے پر اس کی روح کے مطابق عمل درآمد کیا جائے۔

جب کہ تمام افسران کو سارے عمل کو مستعد اور پیشہ ورانہ انداز میں دیکھنے کی ہدایت کی گئی ہے اور ریفرنسزمیں نیب، ایف آئی اے کے پاس موجود اثاثوں کے ریکارڈ کو بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔واضح رہے سپریم کورٹ نے پاناما کیس کے فیصلے میں سابق وزیراعظم نوازشریف،ان کے صاحبزادوں حسن اور حسین نواز سمیت ان کی صاحبزادی مریم نواز، ان کے شوہر کیپٹن(ر) صفدر اور اسحاق ڈار کے خلاف نیب ریفرنس دائر کرنے کا حکم دیا تھا۔

متعلقہ عنوان :