آپ ووٹ دے کروزیراعظم بناتے ہیں،کوئی ڈکٹیٹر،جج آکرآپ کے ووٹ کی پرچی پھاڑکر ہاتھ میں دے دیتا ہے،آپ کے ووٹ کی توہین آپ کوبرداشت ہے؟۔نوازشریف کا جہلم میں خطاب

نااہل وزیراعظم نواز شریف کا قافلہ راولپنڈی سے لاہور کی جانب گامزن - رات جہلم میں قیام کے بعد کل گوجرانوالہ پہنچیں گے-روانگی سے قبل نون لیگی راہنماﺅں کے ساتھ مشاورتی اجلاس‘وزیرداخلہ احسن اقبال اور ماروی میمن اور دیگر نے شرکت کی۔اجلاس میں ریلی میں توقع سے کم کارکن لانے پر نواز شریف نے راولپنڈی کی مقامی قیادت پر ناراضگی کا اظہار کیا-مشاورتی اجلاس میں نوازشریف کے اگلے خطاب کے مقام پر بھی غور کیا گیا

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 10 اگست 2017 14:54

آپ ووٹ دے کروزیراعظم بناتے ہیں،کوئی ڈکٹیٹر،جج آکرآپ کے ووٹ کی پرچی ..
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔10 اگست۔2017ء) نااہل وزیراعظم نواز شریف کا قافلہ راولپنڈی سے لاہور کی جانب گامزن ہے۔ نوازشریف آج دن ایک بجے کے قریب روالپنڈی سے جی ٹی روڈ کے ذریعے لاہور کی جانب روانہ ہوئے-جہلم میں اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے نوازشریف نے کہا کہ مجھے ایک منٹ میں پانچ ججوں نے فارغ کردیا گیا،کروڑوں عوام کے ووٹوں کی یہ توہین ہے یا نہیں؟سابق وزیراعظم نواز شریف کا قافلہ جہلم پہنچ گیاجہاں استقبال کے لیے آئے ہوئے عوام سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ کروڑوں عوام وزیراعظم کومنتخب کرتے ہیں،یہ توہین آپ کو برداشت ہے؟پانچ معززجج یک جنبش قلم سے آپ کے وزیراعظم کوچلتا کر دیتے ہیں،ججوں نے بھی کہا کہ میں نے کوئی کرپشن نہیں کی،کوئی کرپشن کا دھبہ نہیں۔

(جاری ہے)

نوازشریف نے عوام سے کہا کہ آپ کوبھی پوچھنا چاہیے کہ جب میں نے کرپشن نہیں کی توپھرکیوں نکالا گیا؟میرے ہاتھ اوردل صاف ہیں،دل پاکستان کی محبت میں ڈوبا ہوا ہے،کبھی خیانت نہیں کی،کیوں نکالا مجھے؟میں پوچھنا چاہتا ہوں مجھے کیوں نکالا جبکہ میں نے ملک کی امانت میں کبھی بھی خیانت نہیں کی۔انہوں نے کہا کہ 2013ءمیں مزدوربے روزگارہورہے تھے،لوگ پریشان تھے، سی این جی اسیٹیشنز پر قطاریں لگی ہوتی تھیں، عوام سے وعدہ کیا تھا جان لڑادوں گاملک کوترقی کی جانب لے کرجاﺅں گا،آج روشنیاں واپس آرہی ہیں یا نہیں،وعدہ کیا تھاکہ ملک کے اندھیروں کو ختم کروں گا، کہاں گئے وہ اندھیرے؟وہ اندھیرےغرق ہوگئے،دن رات ایک کرکے بجلی کے کارخانے لگائے،اس وقت لوڈشیڈنگ نہ ہونے کے برابرہے،اگلے سال لوڈشیڈنگ کوہمیشہ کے لیے خداحافظ کہہ دیا جائے گا۔

نواز شریف نے سوال کیا کہ پاکستان میں امن آیا یا نہیں آیا؟ بلوچستان کے اندر امن قائم ہوا، کراچی کا حال کتنا خراب تھا، ہم نے حالات کو ٹھیک کیا، کراچی کے حالات کتنے خراب تھے،کراچی کی روشنیاں واپس آئیں،بلوچستان خدا نخواستہ ڈوب رہا تھا، کراچی برباد ہورہا تھا، کراچی سے خیبر تک موٹر ویز بن رہی ہیں۔انہوں نے مزید کہاکہ خداجانتاہے مجھے اپنی فکرنہیں،نوجوانوں کی فکرہے،70 سال سے قوم کا استحصال ہورہا ہے، کتنے افسوس کی بات ہے آج تک کوئی وزیراعظم اپنی مدت پوری نہیں کرسکا،کوئی مجھے سمجھائے،مجھے کیوں نکالا گیا، فکرہے کہ نوجوانوں کا مستقبل کہیں تاریک نہ ہوجائے۔

انہوں نے کہا کہ آپ ووٹ دے کروزیراعظم بناتے ہیں،کوئی ڈکٹیٹر،جج آکرآپ کے ووٹ کی پرچی پھاڑکر ہاتھ میں دے دیتا ہے،آپ کے ووٹ کی توہین آپ کوبرداشت ہے؟مجھے اقتدارکی پروانہیں،میں اسلام آباد سے لاہوراپنے گھرجارہا ہوں،آپ نے مجھے اسلام آباد بھیجا اوراسلام آباد والوں نے مجھے گھربھیجا ہے،مجھے کرپشن کی وجہ سے نہیں نکالا گیا،کہا گیا کہ میں نے اپنے بیٹے کی کمپنی سے تنخواہ کیوں نہ لی،یہ وزیراعظم کی نہیں پاکستان کے عوام کی توہین ہے،کیا کوئی اپنے بیٹے سے بھی تنخواہ لیتا ہے،اگربیٹے سے تنخواہ نہیں لی توآپ کوکیا ہے؟آپ کومجھے نکالنے کی کوئی وجہ سمجھ آتی ہے،پاکستان اوپر آرہاتھا، لیکن گلا دبا دیاگیا۔

نواز شریف نے ڈاکٹر طاہر القادری پر تنقید کرتے ہوئے مزید کہا کہ دھرنے والے میدان میں آگئے اورمولوی کینیڈا سے آگئے،مولوی صاحب کوہرتین ماہ بعد پاکستان کا درد جاگتا ہے،مولوی صاحب برطانیہ میں رہتے ہیں پاسپورٹ بھی وہی کا ہے،پاکستان میں ڈکٹیٹر نے دس دس سال حکومت کرتے ہیں،کمرمیں درد کا بہانہ بنا کر بھاگتے ہیں،آئین کوتوڑتے ہیں،اس ملک میں کوئی عدالت ہے جوڈکٹیٹرکوسزا دے،یہ پاکستان کبھی دائیں جاتا ہے کبھی بائیں،ایسے ملک نہیں چلتا،آج پاکستان دنیا کی پست ترین قوموں میں شامل ہوتاہے،آج نہیں کہنے والامجھے بحال کردو،ہمیں پاکستان کے مستقبل کے متعلق سوچنا ہے،بیس کروڑ عوام کی توہین کوبرداشت نہیں کریں گے۔

نواز شریف نے حاضرین جلسہ سے سوال کیا کہ جہلم میرے ساتھ چلے گا؟ جس پر جلسہ حاضرین نے نعرے لگا کر نواز شریف کے سوال کا جواب دیا۔نواز شریف کے خطاب کے بعد وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق نے اسٹیج پر آکر اعلان کیا کہ قافلہ کل صبح 10بجے جہلم پل سے روانہ ہوگا۔ آج نواز شریف کے لاہور کی جانب جانے والے قافلے کا دوسرا دن ہے، اس سے قبل یہ قافلہ دینہ سے جہلم روانہ ہوا تو 24گھنٹے تک سست روی سے چلنے والے قافلے نے اچانک رفتار پکڑ لی۔

راول پنڈی سے باہر نکلتے ہی نوازشریف کے قافلے میں تیزی آگئی، ایک موقع پر نوازشریف کی گاڑی آگے نکل گئی، کنٹینر پیچھے رہ گیا ۔ بتایا جارہا ہے کل نوازشریف کا پراﺅ گوجرانوالہ ہوگا جس کے بعد متوقع طور پر وہ ہفتے کی رات لاہور پہنچیں گے-قبل ازیں سوہاوہ کے قریب مختصرخطاب میں نواز شریف نے عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ معزز ججوں نے نواز شریف کو گھر بھجوادیاہے کیا آپ کو منظورہے؟انہوں نے کہا کہ آپ نے نواز شریف کو ووٹ دے کر ملک کا وزیراعظم بنایا تھاکہ نہیں؟ میں آپ کی نااہلی کامقدمہ لےکرنکلاہوں۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف پر کوئی کرپشن کا الزام نہیں ہے۔ راولپنڈی سے نکلتے ہی حکمت عملی کے تحت سابق وزیراعظم کے قافلے کی رفتار بڑھادی گئی، ریلی میں شامل بلٹ پروف کنٹینر بھی پیچھے رہ گیا ۔روانگی سے قبل راولپنڈی پنجاب ہاو س نواز شریف نے پاکستان مسلم لیگ نواز حکام کے ساتھ مشاورتی اجلاس کیا جس میں وزیرداخلہ احسن اقبال اور ماروی میمن بھی شریک تھے۔

ریلی میں توقع سے کم کارکن لانے پر نواز شریف نے راولپنڈی کی مقامی قیادت پر ناراضگی کا اظہار کیا جبکہ مشاورتی اجلاس میں نوازشریف کے اگلے خطاب کے مقام پر بھی غور کیا گیا۔ریلی کے دوبارہ آغاز پر لیگی رہنما مزید کارکنان کی شرکت یقینی بنانے کے انتظامات میں مصروف ہیں، اس موقع پر عابد شیر علی اور امیر مقام قافلے میں شریک افراد کا جوش بڑھاتے بھی دکھائی دیئے۔

طلال چوہدری اور دانیال عزیز بھی ریلی کا حصہ ہیں تاہم سابق وزیرداخلہ چوہدری نثار، جو ریلی کے پہلے دن منظرنامے سے غائب تھے، آج قومی اسمبلی کے سیشن میں شریک ہیں۔نواز شریف کی ریلی کے پیش نظر راولپنڈی اور گردونواح کے متعدد روٹس کو سیل کیا جاچکا ہے، جبکہ ہوٹل، مالز اور دکانیں بند ہونے کی وجہ سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔برطرف وزیراعظم کی ریلی کے پیش نظر گرینڈ ٹرنک (جی ٹی) روڈ پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں جبکہ ان کے لیے بلٹ پروف کنٹینر بھی تیار ہے۔

ریلی کی حفاظت کے لیے پولیس کی بھاری نفری مختلف مقامات پر تعینات ہے جبکہ ہنگامی صورتحال میں ریلی کے شرکاءکو طبی امداد فراہم کرنے کے لیے محکمہ صحت پنجاب کا موبائل ہیلتھ یونٹ بھی خصوصی طور پر قائم کیا گیا ہے، جہاں ڈاکٹروں کی ٹیم موجود رہے گی۔ایک انٹیلی جنس ایجنسی رپورٹ کے مطابق پاکستان مسلم لیگ (ن) نے ریلی کو اسلام آباد سے لاہور تک پہنچانے میں کم ازکم 4 سے 6 دن لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔

قافلہ کھاریاں،لالہ موسیٰ، گجرات ،گوجرانوالہ سے ہوتا ہوا لاہور میں داخل ہوگا۔ روانگی سے قبل میاں نوازشریف سے وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر اور وزیر داخلہ احسن اقبال نے ملاقات کی، جس کے دوران آئندہ کی حکمت عملی پر مشاورت کی گئی برطرف وزیراعظم نے دعا بھی کرائی۔ دوسری جانب جہلم میں نوازشریف کے استقبال کے لیے تیاریاں جاری ہیں،جادہ چونگی چوک پرقائدین کےخطاب کے لیے اسٹیج تیارکرلیا گیا ،اسٹیج پربلٹ پروف ڈائس رکھ دیا گیا ہے۔

توقع کی جارہی ہے کہ نوازشریف آج رات جہلم میں قیام کریں گے-برطرف وزیراعظم کی لاہور روانگی کے باعث راولپنڈی سے لاہور تک 3 روز کے لیے جی ٹی روڈ کو ہیوی ٹریفک کے لیے بند کیا گیا ہے حتی کہ ایمبولینس اور فائربریگیڈ کو بھی جی ٹی روڈ استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی جارہی اور ٹریفک کو متبادل روٹ استعمال کرنے کا مشورہ دیا جارہا ہے ۔ برطرف وزیراعظم نوازشریف کے قافلے میں امیر مقام‘ماروی میمن طلال چوہدری‘دانیال عزیزاور عابد شیر علی کے علاوہ مسلم لیگ نون کا کوئی بھی سنیئرراہنماءشامل نہیں ہے جبکہ کارکنوں کی تعداد کے بارے میں متضاد رائے سامنے آرہی ہے تاہم چار سے پانچ ہزار کارکنوں کی ریلی میں شمولیت کی آزاد ذرائع تصدیق کررہے ہیں جبکہ بسوں کی بڑی تعداد اور سست رفتار کا ”فارمولا“کے تحت ریلی کو بڑا دکھانے کی کوشش کی جارہی ہے-نوازشریف کی گاڑی روالپنڈی کچہری سے سواں سے ہوتی ہوئی ٹی چوک پہنچے گے ، جہاں سے جی ٹی روڈ پر ریلی کے سفرکا آغاز ہوگا۔