تحریک انصاف نے الیکشن کمیشن میں 2010 سے 2017 تک کے پارٹی اکاﺅنٹس کی تفصیلات جمع کرا دیں

Mian Nadeem میاں محمد ندیم پیر 18 ستمبر 2017 12:29

تحریک انصاف نے الیکشن کمیشن میں 2010 سے 2017 تک کے پارٹی اکاﺅنٹس کی تفصیلات ..
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔18 ستمبر۔2017ء) تحریک انصاف نے الیکشن کمیشن میں 7سال کے پارٹی اکاﺅنٹس کی تفصیلات جمع کرا دیں۔ پارٹی فنڈنگ کی تفصیلات جمع کرانے کی رسید مانگنے پر چیف الیکشن کمشنر نے تحریک انصاف کے وکیل ثقلین حیدر کو جھاڑ پلا دی۔چیف الیکشن کمشنر جسٹس (ر) سردار محمد رضا کی سربراہی میں بینچ نے تحریک انصاف کی پارٹی فنڈنگ کیس کی سماعت کی۔

تحریک انصاف کے منحرف رہنما اکبر ایس بابر کی جانب سے تحریک انصاف کے خلاف 2 درخواستیں دائر کی گئی ہیں، ایک درخواست غیر ملکی فنڈنگ اور دوسری پارٹی فنڈ میں مالی بے ضابطگیوں سے متعلق ہے۔ تحریک انصاف کے راہنما نعیم الحق الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے اور سربمہر 5 جلدوں میں اکاﺅنٹس کی تفصیلات جمع کرائیں جس میں 2010 سے 2017 تک کے اکاﺅنٹس کی تفصیلات ہیں۔

(جاری ہے)

تحریک انصاف کے وکیل فیصل چودھری نے سماعت کے دوران کمیشن کو بتایا کہ ہم نے سات سال کی تفصیلات فراہم کردی ہیں، جس پر چیف الیکشن کمشنر نے استفسار کیا کہ کیا یہ وہی تفصیلات ہیں جو سپریم کورٹ میں جمع کرائیں؟تحریک انصاف کے وکیل نے کہاکہ جی ہاں یہ وہی تفصیلات ہیں جو سپریم کورٹ میں جمع کرائی ہیں۔چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ یہ سیل بند بنڈلز تحریک انصاف کے نمائندے کی موجودگی میں الیکشن کمیشن کی لیگل برانچ کھولے گی، جس پر تحریک انصاف کے دوسرے وکیل ثقلین حیدر نے کہا کہ ہمیں پارٹی فنڈنگ کی تفصیلات جمع کرانے کی رسید دی جائے۔

چیف الیکشن کمشنر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ ریکارڈ جمع کرانا ہماری ذمہ داری تھی یا آپ کی، آپ ہمیں ریکارڈ جمع کرانے کے پابند ہیں، کوئی رسید نہیں ملے گی۔چیف الیکشن کمشنر کی برہمی پر تحریک انصاف کے وکیل فیصل چودھری نے ان سے معذرت کر لی۔چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ آج لڑنے کا دن نہیں، صرف تفصیلات جمع کرانے کا دن ہے اور آپ کا ہائی کورٹ میں یہ کیس اب کب لگا ہے، جس پر وکیل فیصل چودھری نے کہا کہ ہائی کورٹ میں کیس کی تاریخ 10 اکتوبر ہے۔

چیف الیکشن کمشنر نے کیس کی مزید سماعت 16 اکتوبر تک ملتوی کردی۔الیکشن کمیشن میں پارٹی فنڈنگ کیس کی سماعت کے بعد صحافیوں سے گفتگو میں اکبر ایس بابر نے کہا کہ پارٹی فنڈنگ کیس نومبر 2014 سے زیر سماعت ہے لیکن آج تحریک انصاف نے الیکشن کمیشن میں وہی دستاویزات جمع کرائیں جو سپریم کورٹ میں دی تھیں جبکہ تحریک انصاف کی دستاویزات میں منی ٹریل نہیں ہے۔

انہوں نے کہا تحریک انصاف کی جانب سے جمع کرائی گئی دستاویزات جعلی ہیں جن کا کوئی ریکارڈ نہیں ،تحریک انصاف نے یہ بھی کہا کہ ان کی دستاویزات اکبر ایس بابر کو نہ دکھائی جائیں تاہم ہم ان دستاویزات کا پول کھولیں گے۔تحریک انصاف کے منحرف رہنما نے مزید کہا کہ لاہور کاضمنی انتخاب اس بات کا ثبوت ہے کہ لوگ سچائی کے راستے کی تبدیلی کے خواہاں ہیں، عمران خان سے پوچھتا ہوں کہ قوم نے نئی سمت کیوں نہیں تلاش کی۔