ڈی ایچ کیو ہسپتال چارسدہ میں لیڈی ڈاکٹر کی مبینہ غفلت سے نومولود بچہ جان بحق ، بچے کے والد نے ڈاکٹر اور دیگر عملہ کیخلاف ایف آئی آر درج کرادی

پیر 18 ستمبر 2017 18:44

چارسدہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 18 ستمبر2017ء) ڈسٹرکٹ ہیڈ کوآرٹر ہسپتال چارسدہ میں لیڈی ڈاکٹر اور نرسنگ سٹاف کی مبینہ غفلت اور لاپرواہی کی وجہ سے نومولود بچہ جان بحق، بچے کے والد نے لیڈی ڈاکٹر اور دیگر عملہ کے خلاف پولیس کے پاس رپورٹ درج کر دی،ایم ایس نے شفاف انکوائری اور ملوث اہلکاروں کے خلاف محکمانہ کاروائی کا حکم جاری کر دیا ۔

تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ ہیڈ کوآرٹر ہسپتال چارسدہ کے گائنی یونٹ میں لیڈی ڈاکٹر اور نرسنگ سٹاف کی مبینہ غفلت اور لاپرواہی کی وجہ سے نومولود بچہ جان بحق ہو گیاہے جس کے خلاف بچے کے والد عمران اللہ ولد امیر میر نے لیڈی ڈاکٹر ڈاکٹر فرحت ناصر اور دیگر عملہ کے خلاف کیجولٹی پولیس کے پاس باقاعدہ رپورٹ درج کر دی ۔

(جاری ہے)

رپورٹ میں مدعی عمران اللہ نے الزام لگایاہے کہ لیڈی ڈاکٹر فرحت ناصر اور دیگر عملہ کی اجتماعی غفلت سے ان کے نومولود بیٹے کی موت واقع ہوئی ہے ۔

اس حوالے سے میڈیا سے بات چیت کر تے ہوئے بچے کے والد نے کہا کہ پیر کے روز صبح چار بجے انہوںنے زچکی کے حوالے سے اپنی بیوی کو چارسدہ ہسپتال کے گائنی یونٹ میں داخل کیا جہاں پر ان کو بتایا گیا کہ نارمل ڈیلوری کیس ہے مگر بعد ازاں ان کو مردہ بچہ حوالہ کیا گیا۔انہوں نے ہسپتال انتظامیہ پر سنگین الزامات لگائے اور ایم ایس سمیت دیگر عملے کے فوری تبادلے کا مطالبہ کیا ۔ اس حوالے سے ڈی ایچ کیو ہسپتال چارسدہ کے ایم ایس ڈاکٹر جمال اکبر نے اپنے موقف میں کہا کہ واقعہ کے حوالے سے شفاف انکوائری کی جائیگی اگر لیڈی ڈاکٹر سمیت نرسنگ عملہ پر غفلت اور لاپرواہی ثابت ہوئی تو ان کے خلاف محکمانہ کاروائی کی جائیگی ۔

متعلقہ عنوان :