وزیر اعلیٰ سندھ کی زیر صدارت سندھ سوشل پروٹیکشن بورڈ کا پہلا اجلاس ، فوڈ سیکیورٹی-بھوک مٹاؤ پروگرام اور بے نظیر ویمن ایگریکلچر ورکرز سپورٹ پروگرام کی فزیبلٹی اسٹڈیز کی منظوری دیدی

پیر 29 اپریل 2024 23:38

وزیر اعلیٰ سندھ کی زیر صدارت سندھ سوشل پروٹیکشن بورڈ  کا پہلا  اجلاس ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 29 اپریل2024ء) وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت سندھ سوشل پروٹیکشن بورڈ کا پہلااجلاس پیر کو منعقد ہوا جس میں فوڈ سیکیورٹی-بھوک مٹاؤ پروگرام اور بے نظیر ویمن ایگریکلچر ورکرز سپورٹ پروگرام کی فزیبلٹی اسٹڈیز کی منظوری دی گئی۔ جاری اعلامیہ کے مطابق ان پروگراموں کا مقصد پسماندہ آبادی کو فائدہ پہنچانا ہے اور فزیبلٹی اسٹڈیز کے بعد اسے مکمل طورپر شروع کیا جائے گا۔

اجلاس میں وزیر صحت ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو، وزیر تعلیم سید سردار شاہ، وزیر محنت شاہد تھہیم، وزیراعلیٰ سندھ کے پرنسپل سیکرٹری آغا واصف، چیئرمین پی اینڈ ڈی نجم شاہ، سیکرٹری خزانہ فیاض جتوئی، سیکرٹری سوشل پروٹیکشن رفیق مصطفیٰ، حارث گذدر، سی ای او سوشل پروٹیکشن یونٹ سمیع اللہ شیخ، سونو کھنگرانی، پروفیسر امر سندھو اور شبنم بلوچ و دیگرنے شرکت کی۔

(جاری ہے)

سیکرٹری سوشل پروٹیکشن ڈیپارٹمنٹ رفیق مصطفیٰ اور سوشل پروٹیکشن یونٹ کے سی ای او سمیع اللہ شیخ نے بورڈ ممبران کو دو پروگراموں کے حوالے سے بریفنگ دی، جن میں ایک بھوک مٹاؤ پروگرام اور دوسرا بے نظیر ویمن ایگریکلچر ورکرز سپورٹ پروگرام شامل ہیں۔بھوک مٹائو فوڈ سکیورٹی کا مقصد آلات اور سائنسی طریقوں کا امتزاج قائم کرنا ہے۔اس کا مقصد ایسے افراد جو غذائی قلت کا شکار ہیں اُن کی نشاندہی کرکے غذائی تحفظ کے مسائل کو حل کرنا اور پسماندہ آبادیوں میں بھوک کے خطرے کو کم کرنے کے لیے نئے ڈیزائن مرتب کرنا اور بہتر تجاویز پر عملدرآمد کرانا ہے۔

اجلاس کے دوران بورڈ ممبران نے پروگرام پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے "بھوک مٹاو" پروگرام پر فزیبلٹی اسٹڈی کی منظوری دی۔فزیبلٹی اسٹڈی اور دیگر متعلقہ کاموں کے لیے 30 ملین روپے کا بجٹ مختص کیا گیا ہے۔سندھ حکومت کا مقصد بے نظیر ویمن ایگریکلچر سپورٹ پروگرام کے ذریعے زرعی شعبے سے وابستہ خواتین کو سماجی تحفظ فراہم کرنا ہے۔اسے کنڈیشنل کیش ٹرانسفر (سی سی ٹی) پروگرام کے تحت عمل میں لایا جائے گا،بشرطیکہ وہ لیبر ڈیپارٹمنٹ میں رجسٹر ہوں اور حمل کے دوران اور بعد میں طبی معائنے کے لیے صحت کے مراکز کا دورہ کریں۔

پروگرام کی فزیبلٹی کا جائزہ لینے اور اسے نافذ کرنے کے حوالے سے سوشل پروٹیکشن اسٹریٹجی یونٹ (ایس پی ایس یو) ایک اسٹڈی کے عمل سے گزرے گی۔بورڈ نے فزیبلٹی اسٹڈی کے لیے 30 ملین روپے کی منظوری دے دی ہے اور سوشل پروٹیکشن ڈپارٹمنٹ نے پہلے ہی مسابقتی عمل کے ذریعے فرموں کی خدمات حاصل کرنے کا عمل شروع کر دیا ہے۔وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا گیا کہ محکمہ مسابقتی عمل کے بعد ہی فرمز کی خدمات حاصل کرتی ہے۔

بورڈ ممبران کو سندھ سوشل پروٹیکشن سروس ڈیلیوری سسٹم پروگرام کی پائیداری کے حوالے سے بھی بریفنگ دی گئی۔ مدر اینڈ چائلڈ سپورٹ پروگرام کو عالمی بینک کے تعاون سے 28.15 ملین ڈالر سے شروع کیا گیا ہے۔یہ پروگرام 15 بنیادی طور پر دیہی اضلاع میں شروع کیا گیا ہے جن علاقوں میں غربت کی سطح سب سے زیادہ ہے اُن علاقوں کو ترجیح دی گئی ہے۔وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا گیا کہ 13 لاکھ خواتین ایسی ہیں جنہیں 1000 دنوں میں 30 ہزار روپے کی نقد امداد دی جارہی ہے۔

772 صحت کے مراکز ماں اور بچے کو طبی سہولیات فراہم کریں گی۔بورڈ کو بتایا گیا کہ 13لاکھ مستحقین (حاملہ خواتین) کو 1000 دنوں کے لیے 30,000 روپے نقد دیے جا رہے ہیں۔ اب تک 152,349 رجسٹرڈ مستفیض میں 313.2 ملین روپے تقسیم کیے جا چکے ہیں۔بورڈ نے منصوبے کی منظوری دے دی۔