سپریم کورٹ نے پاکستان اٹک انرجی کمیشن کے ادارے سٹریٹیجک پلاننگ ڈویژن کے اساتذہ کو مستقل نہ کرنے کا معاملہ اسلام آباد ہائی کورٹ کو بھجوا دیا

پیر 9 اکتوبر 2017 22:47

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 اکتوبر2017ء) سپریم کورٹ نے پاکستان اٹک انرجی کمیشن کے ادارے سٹریٹیجک پلاننگ ڈویژن (SPD)کے اساتذہ کو مستقل نہ کرنے کا معاملہ اسلام آباد ہائی کورٹ کو بھجواتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ اس معاملہ کو میرٹ پر سن کر فیصلہ کیا جائے ، پیرکوچیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے اسمارہ و دیگر کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت کی ، اس موقع پر درخواست گزاروں کی جانب سے ایڈووکیٹ شیخ احسن الدین نے پیش ہوکرعدالت کو بتایا کہ یہ ڈھائی سو سے زائد ٹیچرز کامعاملہ ہے تاہم سپریم کورٹ میں یہ معاملہ ایک سو میل فی میل ٹیچرز نے چیلنج کیا ہے یہ ٹیچرز کنٹریکٹ ، ڈیلی ویجز پر پندرہ پندرہ، بیس بیس سال سے کام کررہی ہیں ان میں زیادہ تر اعلیٰ تعلیم یافتہ ، ایم اے ، ڈبل ایم اے، ایم فل، پی ایچ ڈی ہیں ، بہترین پڑھائی کے باعث طلباء کا رزلٹ فرسٹ کلاس آتا ہے، پہلے فیڈرل گورنمنٹ و سکول انتظامیہ نے سپریم کورٹ کو یقین دہانی کرائی تھی کہ ان ٹیچرز کو ریگولر کیا جائے گا ، لیکن بعدازاں انکار کرتے ہوئے کہا گیاکہ یہ ادارے کی پالیسی کے خلاف ہے ،سرکاری وکیل احمر بلال صوفی نے عدالت کوآگاہ کیاکہ چونکہ یہ (پی اے ای سی) کے ملازمین نہیں ہیں اسی وجہ سے انہیں ریگولر نہیں کیا جارہا، اس حوالے سے کئی میٹنگ ہوئی ہیں ، عدالت نے قرار دیا کہ اگران خواتین ٹیچر ز سے کام لیا جارہا ہے تو انکی جاب سیکیورٹی بھی ہونی چاہئے۔

(جاری ہے)

بعدازاں عدالت نے کیس ہائی کورٹ کو بھجواتے ہوئے میرٹ پر کیس کا فیصلہ کرنے کی ہدایت کی ۔

متعلقہ عنوان :