دینی مدارس کی درجہ عالیہ کی سند کو بی اے کے مساوی تسلیم کر لیا گیا

پیر 16 اکتوبر 2017 14:35

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 اکتوبر2017ء) دینی مدارس کی درجہ عالیہ کی سند کو بی اے کے مساوی تسلیم کر لیا گیا، ایسے طلبہ کوصرف دو لازمی مضامین انگریزی اور مطالعہ پاکستان کا امتحان پاس کرنا ہوگا۔وفاق المدارس العربیہ کی طرف سے جاری پریس ریلیز کے مطابق برسہا برس سے کیے جانے والے ارباب مدارس کے مطالبات کی منظوری کی طرف واضح پیش رفت، مولانا جالندھری کی کوششوں کو خراج تحسین پیش کیاجا رہا ہے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل دینی مدارس کے فضلاء کی صرف عالمیہ کی سند کو ایم اے اسلامیات اور عربی کے مساوی تسلیم کیا جاتا تھا لیکن عالیہ کی سند کی سرکاری طور پر کوئی حیثیت نہیں تھی جس پر گزشتہ کئی برسوں سے کوشش جاری تھی اور اہل مدارس کئی عشروں سے مطالبات کرتے چلے آرہے تھے کہ صرف عالمیہ ہی نہیں بلکہ ثانیہ عامہ،ثانویہ خاصہ اور عالیہ کی اسناد کو بھی بالترتیب میٹرک،انٹرمیڈیٹ اور بی اے کے مساوی تسلیم کیا جائے جس پر حالیہ مذاکرات میں حوصلہ افزاء پیش رفت ہوئی ہے۔

(جاری ہے)

دریں اثناء دینی مدارس کے فضلاء کو پیش آنے والی ایک اور مشکل سے بھی نجات مل گئی ہے حالیہ مذاکرات میں یہ فیصلہ بھی کر لیا گیا ہے کہ دینی مدارس کے فضلاء سے ایچ ای سی کی طرف سے معادلہ سرٹیفکیٹ کے اجراء کے وقت مڈل کا سرٹیفکیٹ طلب نہیں کیا جائے گا۔دینی مدارس کے قائدین کے مطالبہ پر حکومتی ذمہ داران نے یقین دہانی کروائی کہ دینی مدارس کے فضلاء کو کسی قسم کے امتیازی سلوک کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔

دینی مدارس کے فضلاء کرام کو ملنے والے اس ریلیف کی اطلاع پر ملک بھر کے دینی مدارس کے فضلاء میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے۔واضح رہے کہ ہائر ایجوکیشن کمیشن کی ایکولینس و ایکریڈیٹیشن کمیٹی نے 13اکتوبر کے اپنے اجلاس میںشہادت العالیہ فی العلوم العربیہ والاسلامیہ کی ڈگری کو بی اے کی ڈگری کے مساوی تسلیم کرنے کا فیصلہ کیا تھا