سیاست سے علیحدگی کا فیصلہ کر لیا تھا مگر فیصلے کے بعد کارکنوں نے میری والدہ کے سامنے ہاتھ جوڑے اور والدہ کے کہنے پر دوبارہ سیاست میں واپس آیا ، ہم نے پی ایس پی سے رابطے بہتر بنانے کا فیصلہ کیا تھا ، سیاسی الائنس اور انتخابی الائنس کی طرف بڑھنا تھا مگر پی ایس پی ایم کیو ایم کو ختم کرنے پر تل گئی تھی اور مصطفی کمال نے پریس کانفرنس میں ضرورت سے بڑھ کر باتیں کیں ، ایم کیو ایم میں اختلاف رائے ہیں اختلافات نہیں ہیں ،عامر خان کل جو باتیں کی انہیں نہیں کرنی چاہئیں تھی

متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سربراہ فاروق ستارکی نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو

جمعہ 10 نومبر 2017 23:20

سیاست سے علیحدگی کا فیصلہ کر لیا تھا مگر فیصلے کے بعد کارکنوں نے میری ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 10 نومبر2017ء) متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سربراہ فاروق ستار نے کہا ہے کہ میں نے سیاست سے علیحدگی کا فیصلہ کر لیا تھا مگر فیصلے کے بعد کارکنوں نے میری والدہ کے سامنے ہاتھ جوڑے اور والدہ کے کہنے پر دوبارہ سیاست میں واپس آیا ، ہم نے پی ایس پی سے رابطے بہتر بنانے کا فیصلہ کیا تھا ، سیاسی الائنس اور انتخابی الائنس کی طرف بڑھنا تھا مگر پی ایس پی ایم کیو ایم کو ختم کرنے پر تل گئی تھی اور مصطفی کمال نے پریس کانفرنس میں ضرورت سے بڑھ کر باتیں کیں ، ایم کیو ایم میں اختلاف رائے ہیں اختلافات نہیں ہیں ،عامر خان کل جو باتیں کی انہیں نہیں کرنی چاہئیں تھی ۔

وہ جمعہ کو نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کررہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کو اجلاس میں نہ آنے کا بتایا تھا اور اپنے فیصلے سے متعلق کسی کو بھی آگاہ نہیں کیا تھا ۔

(جاری ہے)

فاروق ستار نے کہا ہے کہ میں نے سیاست سے علیحدگی کا فیصلہ کر لیا تھا مگر فیصلے کے بعد کارکنوں نے میری والدہ کے سامنے ہاتھ جوڑے اور والدہ کے کہنے پر دوبارہ سیاست میں واپس آیا ۔

انہوں نے کہا کہ ہماری پی ایس پی سے چھ ماہ سے ملاقاتیں ہو رہی تھیں اور ہم نے پی ایس پی سے رابطے بہتر بنانے کا فیصلہ کیا تھا ۔ہم نے سیاسی الائنس اور انتخابی الائنس کی طرف بڑھنا تھا میری بات مان کر پی ایس پی نے سیاسی اتحاد کی بات کی تاکہ ووٹ بینک کی تقسیم کو روکا جا سکے مگر پی ایس پی ایم کیو ایم کو ختم کرنے پر تل گئی تھی اور مصطفی کمال نے پریس کانفرنس میں ضرورت سے بڑھ کر باتیں کیں ۔

پی ایس پی کا خیال تھا کہ میں ایم کیو ایم ختم کر دوں گا ۔ میں اسے وقت مصطفی کمال کی باتوں کا جواب دے سکتا تھا مگر میری تہذیب نے مجھے اجازت نہیںدی۔ فاروق ستار نے کہا کہ میرا لندن والوں کے ساتھ قطع تعلق ہے ۔ ہمارے کارکن لاپتہ اور دفاتر بند ہیں ۔ میں مسائل کے حل کے لئے کس کے پاس جائوں ۔ میرے اور مصطفی کمال کے منشور میں کوئی خاص فرق نہیں ہے ۔

ایم کیو ایم میں اختلاف رائے ہیں اختلافات نہیں ہیں ،عامر خان کل جو باتیں کی انہیں نہیں کرنی چاہئیں تھی ۔انہوں نے کہا کہ (آج) دوپہر3 بجے یادگار شہداء پر حاضری دیں گے ۔ عائشہ منزل سے یادگار شہداء تک مارچ کرینگے اور ایم کیو ایم کے شہداء کو خراج تحسین پیش کرینگے ۔ شہداء کی قربانیو ں کو رائیگاں نہیں جانے دینگے ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ نواز شریف آصف زرداری اور عمران خان سمیت کوئی بھی قومی سیاست نہیں کرتا سب حکمران پہلے علاقائی سیاست کرتے ہیں پھر ملک کو دیکھتے ہیں ۔ …