امریکہ پاکستان کے ساتھ مل کر کشیدہ علاقوں میں یک طرفہ اقدام اٹھانے کی خواہشمند ہے ،ْ ٹرمپ انتظامیہ
نئی امریکی پالیسی کا مقصد دونوں حکومتوں کا مل کر طالبان میں بیرونی تعاون کو روکنا اور خطرناک اثرات کو کم کرنا تھا ،ْرپورٹ
پیر 18 دسمبر 2017 15:33
(جاری ہے)
پینٹاگون نے قانون سازوں کو بتایا کہ نئی امریکی پالیسی کا مقصد دونوں حکومتوں کا مل کر طالبان میں بیرونی تعاون کو روکنا اور ان کے خطرناک اثرات کو کم کرنا تھا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ پاکستان کے ساتھ ہمارے فوجی تعلقات خطے میں مشترکہ مفاد تک ناساز رہے ہیں جبکہ آگے بڑھنے کیلئے ہمیں پاکستان کی جانب سے ان کے حدود میں دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہوں کو ختم کرنے کیلئے ان کے رویے میں تبدیلی لانی ہوگی۔رپورٹ میں نشاندہی کی گئی کہ 20 سے زائد دہشتگرد اور باغیوں کی تنظیمیں اب بھی افغانستان اور پاکستان میں کام کر رہی ہیں جبکہ ان کی موجودگی پر خطے میں افغانستان کی حمایت یافتہ امریکی پلیٹ فارم کی ضرورت ہے جو ان پر نظر رکھے گی اور خطروں کا جواب بھی دے گی۔رپورٹ میں کہا گیا کہ پاک ،ْافغان سرحدی علاقہ القاعدہ، القاعدہ برصغیر، حقانی نیٹ ورک، لشکر طیبہ، تحریک طالبان پاکستان، داعش اور اسلامک موومنٹ آف ازبکستان کی محفوظ پناہ گاہیں بنا ہوا ہے۔رپورٹ کے مطابق ان دونوں مقامات پر سیکیورٹی چیلنجز ہیں اور یہ علاقے خطے میں سیکیورٹی اور استحکام کے لیے انتہائی خطرناک ہیں۔پینٹاگون کے مطابق حالیہ پاکستانی فوج کی جانب سے کیے گئے آپریشن میں کچھ دہشت گردوں کی پناہ گاہیں ختم کی گئی ہیں جن میں طالبان اور حقانی نیٹ ورک شامل ہیں تاہم امریکا پاکستانی قیادت کو دہشت گردوں سے ہر سطح پر لڑنے کو ضروری قرار دے رہے ہیں۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ افغانستان میں امریکا کی جانب سے انتہائی محنت کے بعد جیتی گئی جنگ کی صورت حال اب بھی بہت نازک ہے اور اس کی حفاظت کی ضرورت ہے جبکہ امریکا نے اپنے سفارتی، فوجی اور معاشی وسائل کو 17 سال سے جاری جنگ پر مذاکرات کرنے کیلئے استعمال کررکھا ہے۔رپورٹ میں کہا گیا کہ پینٹاگون نے افغان حکومت اور وہاں کی عوام کو درپیش مسائل سے نمٹنے کے لیے خصوصی تعاون کا عزم کر رکھا ہے۔پینٹا گون کے مطابق امریکا کا افغان حکومت کے لیے عزم پائیدار ہے لیکن لا محدود نہیں اور یہ تعاون کسی بلینک چیک کی صورت میں بھی نہیں ہے۔رپورٹ کے مطابق افغان حکومت کی جانب سے جب تک پیش رفت اور حقیقی اصطلاحات سامنے نہیں آجاتیں ہم بین الاقوامی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ان کی حمایت جاری رکھیں گے۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ طالبان یہ جنگ کبھی نہیں جیت سکتے اور انہیں یہ احساس دلانے کی ضرورت ہے کہ امن اور سیاسی استحکام کیلئے ان کے پاس واحد راستہ افغان حکومت کے ساتھ مذاکرات ہیں۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
نائب وزیراعظم محمد اسحاق ڈارکی ورلڈ اکنامک فورم کے اجلاس کے موقع پر سعودی وزیر توانائی شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان سے ملاقات
-
ضلع خیبر میں سکیورٹی فورسز کا آپریشن، 4 دہشتگرد مارے گئے
-
پنجاب میں عام تعطیل کا اعلان
-
گلگت بلتستان میں پن بجلی کی بے پناہ صلاحیت کو ترقی کیلئے استعمال کرنے کی ضرورت ہے، صدر مملکت آصف علی زرداری کی گلگت بلتستان کے گورنر اور وزیر اعلیٰ سے ملاقات میں گفتگو
-
وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی کا پاسپورٹ آفس کا دورہ ، شہریوں سے مسائل دریافت کئے
-
عام انتخابات میں شب خون مارا گیا، الیکشن کمیشن کو پہلے سے فارم 47 لکھ کر دیئے گئے
-
جلسہ کرنا پی ٹی آئی کا آئینی حق ہے، اسد قیصر کے مطالبے کی حمایت کرتا ہوں
-
غزہ میں جنگ بندی کے لیے سعودی عرب میں ملاقات
-
وزیردفاع خواجہ محمد آصف سے ترکیہ کی بری افواج کے کمانڈرجنرل سیلکوک بایراکتاراوغلو کی ملاقات
-
مرضی کے ریفری کیساتھ میچ کھیلنے والے مافیا کو رفیق تارڑ اور جسٹس قیوم جیسے ججز ہی بھاتے ہیں
-
اسٹیٹ بینک آف پاکستان یکم مئی کو یوم مزدورکے موقع پر بند رہے گا
-
پاکستان اور آسٹریا کے درمیان تجارت کے فروغ کیلئے عملی اقدامات کی ضرورت ہے‘چوہدری شافع حسین
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.