اگرڈرون حملہ ہواتو احتجاج یامذمت نہیں دفاع کریں گے،سفیراعزازچودھری

حکومت نےتین نکاتی بیانیہ دیا،امریکا میں ہرطرف پاکستان کی آوازپہنچائیں گے،اقتصادی پابندیوں سےامریکا کابھی نقصان ہوگا،امریکا نےجب بھی سختی کی کوشش کی نتائج اچھے ثابت نہیں ہوئے،امریکا کی سپلائی آج بھی پاکستان کےراستے ہورہی ہے۔امریکا میں پاکستانی سفیرکا خصوصی انٹرویو

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ اتوار 7 جنوری 2018 22:59

اگرڈرون حملہ ہواتو احتجاج یامذمت نہیں دفاع کریں گے،سفیراعزازچودھری
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔07 جنوری 2018ء) :امریکا میں پاکستانی سفیراعزاز چودھری نے کہا ہے کہ اگرڈرون حملہ ہواتو احتجاج یامذمت نہیں دفاع کریں گے،حکومت نے تین نکاتی بیانیہ دیا،امریکا میں ہرطرف پاکستان کی آوازپہنچائیں گے،اقتصادی پابندیوں سے امریکا کابھی نقصان ہوگا، امریکا نے جب بھی سختی کی کوشش کی نتائج اچھے ثابت نہیں ہوئے،امریکا کی سپلائی آج بھی پاکستان کے راستے ہورہی ہے۔

انہوں نے آج نجی ٹی وی کوخصوصی انٹرویودیتے ہوئے کہاکہ امریکا نے اب تک ساڑھے 14ارب ڈالرزکولیشن سپورٹ فنڈکی مد میں دیے ہیں۔جبکہ امریکا نے اب تک 8ارب ڈالرزسکیورٹی کی مدمیں دیے۔ امریکا نے حساب کرناہے توپھرپوراکرے۔سی ایس سیف فنڈ کی مد میں امریکا پاکستان کاایک ارب ڈالرکا مقروض ہے۔

(جاری ہے)

امریکا کی خاطرپاکستان کامغربی فضائی کاریڈور بند ہے۔

امریکا کی سپلائی آج بھی پاکستان کے راستے ہورہی ہے۔انہوں نے کہاکہ ڈرون حملے پاکستان کی خودمختاری اور سلامتی کی خلاف ورزی ہے۔اگرڈرون حملہ ہواتوپاکستان بھرپوراحتجاج کرے گا۔ردعمل کے دوطریقے ہیں ایک یہ کہ مذمت اور احتجاج کریں ۔جبکہ دوسراطریقہ قیادت مل بیٹھ کردفاع کاحل ڈھونڈے گی۔انہوں نے حافظ سعید کے بارے میں کہاکہ اقوام متحدہ کی لسٹ میں ہے جس کی پابندی ہم پرلازم ہے۔

انہوں نے کہاکہ حافظ سعید پراقوام متحدہ کی لسٹ کے مطابق تین پابندیاں ہیں۔فنڈریزنگ، اسلحہ نہ اٹھائیں اور انٹرنیشنل سفرنہ کریں۔اعزازچودھری نے کہا کہ پاکستان اور چین کی قربت پرکانگریس کا ایک حصہ اعتراض کرتاہے۔پاک افغان بارڈر کوبہتر بنانے کیلئے امریکا سے مطالبہ کیا کہ پاکستان کاساتھ دیں۔ان سے کہاکہ ہم نے مہاجرین کی بھی دیکھ بھال کی۔

انہوں نے کہاکہ ہمارے پاس دہشتگردوں کاکوئی محفوظ ٹھکانہ نہیں ہے۔امریکا کے پاس ٹیکنالوجی ہیں چیک کرسکتاہے۔ہم ان سے معلومات شیئرنگ کی بات کرتے ہیں۔انہو ں نے کہاکہ امریکا نے تاحال ہمارے ساتھ انٹیلی جنس شیئرنگ نہیں کی۔نہ ہی ہمیں دہشتگردوں سے متعلق شواہد دے رہے ہیں۔سب نے دیکھا کہ کینیڈین شہریوں کیلئے انٹیلی جنس شیئرنگ دی پھرہم نے بھرپورکاروائی بھی کی۔

انہوں نے بتایاکہ امریکا نے مالی امداد کی بندش سے متعلق قبل ازوقت کوئی وارننگ نہیں دی تھی بس عندیہ دیا تھا۔ اعزازچوہدری نے کہاکہ پاکستان ایک مضبوط اور اہم ملک ہے ۔امریکا کے ساتھ اچھے تعلقات ہم بھی چاہتے ہیں لیکن افغانستان میں ناکامیوں کاملبہ پاکستان پرڈالاجائے یہ منظور نہیں ہے۔دہشتگردی کیخلاف جنگ ڈیڈلائنز یادباؤ سے نہیں بلکہ مشترکہ کاوشوں سے کامیاب ہوگی۔

پاکستان بھی چاہتاہے کہ افغانستان میں امن قائم ہو۔انہوں نے کہاکہ امریکا میں ہرجگہ پاکستان کا بیانیہ پہنچائیں گے،حکومت نے تین نکاتی بیانیہ دیاہے۔اقتصادی پابندیوں سے امریکا کابھی نقصان ہوگا۔اعزاز چودھری نے کہا کہ القاعدہ کانیٹ ورک پاک امریکا تعاون سے ختم ہوا۔تاہم امریکا نے جب بھی سختی کی کوشش کی نتائج اچھے ثابت نہیں ہوئے۔اس میں پاک امریکا دونوں کامفادنہیں ہے۔پاکستان امریکا سے تعاون کرناچاہتا ہے پاکستان نے امریکا کوفری فضائی حدود بھی دی ہیں۔