میگنیشیئم سے بھر پور غذائیںکینسر سمیت کئی بیماریوں سے محفوظ رکھتی ہیں، ماہرین

منگل 16 جنوری 2018 16:11

لاس اینجلس۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 جنوری2018ء) امریکی ماہرین صحت نے کہا ہے کہ دنیا بھر میں کینسر کا مرض تیزی کے ساتھ پھیل رہا ہے تاہم قدرت کے کارخانے میں ایسے بہت سے خزانے موجود ہیں جن کا استعمال ہمیں خوفناک امراض سے بچا ہے ان میں سے ایک خزانہ میگنیشیئم دھات سے بھر پور غذاؤں ہے۔ہاورڈ یونیورسٹی کے سعبہ صحٹ کے ماہرین کی جدید تحقیق سے یہ معلوم ہوا ہے کہ میگنیشیئم کیلوریز ریسٹرکشن (کیلوریز محدود کرنی) کا کام بھی کرتی ہے۔

ایک عرصے سے ماہرین کہہ رہے تھے کہ کم کیلوریز کھانے سے بڑھاپا دور ، بیماریاں کم اور انسان کئی طرح کے امراض سے محفوظ رہتا ہے۔ میگنیشیئم والی غذائوں کا مسلسل استعمال انسان کو کینسر کے مضر اثرات کو 47 سے 68 فیصد تک کم کرتی ہیں۔

(جاری ہے)

میگنیشیئم خواتین میں چھاتی کے سرطان (بریسٹ کینسر) کو بھی روکنے میں اپنا اہم کردار ادا کرتی ہے۔یہ دھات گلوٹاتھائیون نامی اہم ترین اینٹی اکسیڈنٹ کی تیاری میں بھی مدد فراہم کرتی ہے اور یہ ہمیں کئی امراض سے بچاتے ہیں جن میں سے ایک دلکا مرضہے۔

گلوٹا تھائیون دماغ سے فاسد مواد نکال باہر کرتا ہے اور ذہنی صلاحیت بہتر کرتا ہے۔میگنیشیئم کو اپنی زندگی کا حصہ بنانے کے لیے بہترین طریقہ یہی ہے کہ اس کا سپلیمنٹ خریدنے کی بجائے وہ غذائیں استعمال کی جائیں جن میں میگنیشیئم کی وافر مقدار پائی جاتی ہے مثلا ایک کپ پالک میں 157 ملی گرام، سیاہ چاکلیٹ کے ایک ٹکڑے میں 95 ملی گرام، ایک اونس بادام میں 60 ملی گرام، خشک انجیر میں 50 ملی گرام، ایک کپ دہی میں 46 ملی گرام اور کیلے میں 32 ملی گرام تک میگنیشیئم موجود ہوتی ہے۔ ایک بالغ خاتون کے لیے ضروری ہے کہ وہ روزانہ 310 سے 320 ملی گرام میگنیشیئم استعمال کرے اور بالغ مرد 400 ملی گرام تک میگنیشیئم کھائیں۔