ایف آئی اے نے الطاف حسین کے خلاف منی لانڈرنگ کیس میں متحدہ کی10 موجودہ اور سابق ارکان پارلیمنٹ کو طلب کر لیا

طلبی کے نوٹسز ایف آئی اے انسداد دہشت گردی ونگ کی طرف سے جاری،متحدہ رہنماوں پرغیر قانونی طریقے سے جمع کی گئی رقم خدمت خلق فاونڈیشن کو دینے کا الزام ہے جو بعد ازاں منی لانڈرنگ کے ذریعے ایم کیو ایم کے لندن سیکرٹریٹ کو بھیجی گئی

جمعرات 15 فروری 2018 22:27

ایف آئی اے نے الطاف حسین کے خلاف منی لانڈرنگ کیس میں متحدہ کی10 موجودہ ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 15 فروری2018ء) ایف آئی اے نے بانی ایم کیو ایم الطاف حسین کے خلاف منی لانڈرنگ کیس میں متحدہ کے دس موجودہ اور سابق ارکان پارلیمنٹ کو طلب کر لیا ، طلبی کے نوٹسز ایف آئی اے انسداد دہشت گردی ونگ کی طرف سے جاری کئے گئے ہیں،متحدہ رہنماوں پرغیر قانونی طریقے سے جمع کی گئی رقم خدمت خلق فاونڈیشن کو دینے کا الزام ہے جو بعد ازاں منی لانڈرنگ کے ذریعے ایم کیو ایم کے لندن سیکرٹریٹ کو بھیجی گئی ، ایف آئی اے کے انسداد دہشت گردی ونگ کی طرف سے جن رہنماوں کو طلبی کے نوٹسز جاری کئے گئے ہیں ان میں فارق ستار ،ریحان ظفر،ڈاکٹر صغیر،عدنان احمد،عبد الروف صدیقی ،ساجد احمد،عادل صدیقی اور احمد علی شامل ہیں، ایف آئی اے ذرائع کے مطابق فارق ستار نی2 کروڑ 60 لاکھ۔

(جاری ہے)

سفیان یوسف نے 2 کروڑ 6 لاکھ۔معین نے 3 کروڑ 24 لاکھ۔ریحان ظفر نے 3 کروڑ 52 لاکھ۔ڈاکٹر صغیرنے 3 کروڑ 56 لاکھ۔عدنان احمد نے 3 کروڑ 6 لاکھ 70 ہزار۔عبد الروف صدیقی نے 3 کروڑ 8 لاکھ۔ساجد احمد نے 4 کروڑ 16 لاکھ۔عادل صدیقی نے 7 کروڑ 8 لاکھ اور احمد علی نے 2 کروڑ خلق فاونڈیشن کو دی جو منی لانڈرنگ کے ذریعے لندن سیکرٹریٹ بھجوائی گئی۔اس سے قبل بھی ایف آئی اے کی طرف سے ایم کیو ایم کے دس رہنماوںکو طلبی کے نوٹسز جاری کئے جا چکے ہیں۔