سپریم کورٹ نے سابق ایس ایس پی راؤ انوار کو گرفتار نہ کرنے کا حکم واپس لے لیا، اس کے تمام ا کائونٹس منجمند کرنے کا حکم ، توہین عدالت کا نوٹس بھی جاری

جمعہ 16 فروری 2018 22:15

سپریم کورٹ نے سابق ایس ایس پی راؤ انوار کو گرفتار نہ کرنے کا حکم واپس ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 فروری2018ء) سپریم کورٹ نے کراچی میں نقیب اللہ محسود کوبے گناہ قتل کرنے کے حوالے سے ازخود نوٹس کیس میں سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کو گرفتار نہ کرنے کا حکم واپس لیتے ہوئے اس کے تمام ا کائونٹس منجمند کرنے کا حکم جاری کردیا ہے اور عدالتی حکم عدولی پر ان کو توہین عدالت کا نوٹس بھی جاری کر تے ہوئے تمام سکیورٹی ایجنسیز کوہدایت کی ہے کہ رائو انوار کی گرفتاری کے لئے موثر اقدامات اٹھائے جائیں،دوہفتوں میں عدالت کو رپورٹ پیش کی جائے۔

اسلام آباد اور چاروں صوبوں کے آئی جیز رائوانوارکی گرفتاری کیلئے تفتیشی اداروں سے مکمل تعاون کریں ، یہ امرباالکل واضح ہے کہ تاخیر ہوجاتی ہے مگر کوئی بھی ملزم قانون کی گرفت سے بچ نہیں سکتا ، جمعہ کوچیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی،سابق ایس ایس پی راؤ انوار حفاظتی ضمانت ملنے کے باوجود سپریم کورٹ میں پیش نہیں ہوئے۔

(جاری ہے)

جس پر عدالت نے کچھ دیر انتظار کیا لیکن رائو انوار پھر بھی پیش نہ ہوئے، تو چیف جسٹس نے آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ سے استفسار کیا کہ خاصا وقت گزر گیا لگتا ہے راؤ انوار پیش نہیں ہونا چاہتے، کیا آپ کو اس حوالے سے کوئی سراغ نہیں ملا، بتایا جائے کہ اب کیا کیا جائے، جس پر آئی جی سندھ نے کہا کہ راؤ انوار نے مجھے واٹس اپ پر کال کرکے بتایا ہے کہ وہ سپریم کورٹ میں پیش ہوں گے، غالباً سپریم کورٹ کو خط راؤ انوار نے ہی لکھا تھا ، میں نے انہیں مکمل سکیورٹی فراہم کرنے کی یقین دہانی بھی کرائی تھی ، جس پرچیف جسٹس نے کہا کہ راؤ انوار کوہم نے ایک موقع دیا تھا، ان کے خط پر بھی مثبت ردعمل دکھایا ، لیکن وہ پھربھی پیش نہیں ہوئے ، سماعت کے دورا ن جسٹس اعجاز الاحسن نے آئی جی سندھ سے استفسار کیا کہ کیا راؤ انوار اسلام آباد میں ہی ہے تو اے ڈی خواجہ نے بتایا کہ راؤ انوار نے واٹس ایپ کال کی تھی جو ٹریس نہیں ہوئی،راؤ انوار کوتحقیقات پر تحفظات ہیں، ہم نے شفاف تحقیقات کے لئے نئی ٹیم بھی تشکیل دیدی ہے ۔

چیف جسٹس نے آئی جی سندھ سے کہا کہ ان کی کوششیں ٹھیک مگر نتائج نہیں آ رہے،امید ہے دیر سے ہی صحیح راؤ انوار کو تلاش کر لیا جائے گا، راؤ انوار نے آئی جی سے رابطہ کیا ہے مگر عدالت میں پیش نہیں ہوئے، اس لئے عدالت ان کوگرفتار نہ کرنے کا حکم واپس لیتی ہے ، سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے راؤ انوار کو آرٹیکل 204 کے تحت توہین عدالت کے سلسلے میں شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے ان کے تمام اکاؤنٹس منجمد کرنے اور گواہان کی سیکیورٹی یقینی بنانے کا حکم جاری کر تے ہوئے مزید سماعت دوہفتوں کیلئے ملتوی کردی ، دریں آثناء مقتول نقیب اللہ محسود کے والد نے سماعت کے بعد ذرائع ابلاغ سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ میرا بیٹا بے گناہ تھا۔

راؤ انوار نے میرے بیٹے پر ظلم کیا ہے لیکن مجھے امید ہے کہ سپریم کورٹ سے مجھے انصاف ملے گا۔

متعلقہ عنوان :