نو تعینات ڈی ای او زنانہ بٹگرام کی غفلت سے ضلع بھر کے پرائمری اور ہائی زنانہ سکولز ویران ہو گئے

منگل 13 مارچ 2018 14:26

ْ بٹگرام۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 مارچ2018ء) خیبر پختونخوا حکومت کی جانب سے تعلیمی ایمرجنسی نفاذ کے برعکس نو تعینات ڈی ای او زنانہ بٹگرام کی غفلت کے باعث ضلع بھر کے پرائمری اور ہائی زنانہ سکولز ویران ہو گئے، دفتری امور بری طرح متاثر ہونے لگے۔ ناظم وی سی پشوڑہ عبدالرئوف خان کے مطابق گورنمنٹ گرلز پرائمری سکول ٹھاسہ آفرین خان میں چوکیدار تین سال سے غیر حاضر جبکہ ایک استانی دو سال سے سکول سے غیر حاضر ہے، محکمہ تعلیم زنانہ بٹگرام میں غیر حاضر سٹاف سے باقاعدہ منتھلیاں وصول کی جاتی ہے۔

اس حوالہ سے بار بار ضلع ناظم بٹگرام، ڈی سی بٹگرام اور تحصیل ناظم کو تحریری طور آگاہ کر چکے ہے لیکن ان کی کمزور گرفت نے محکمہ تعلیم زنانہ بٹگرام کے افسران نوٹس نہیں لے رہے۔

(جاری ہے)

ویلج کونسل ناظم کے مطابق گرلز پرائمری سکول تھاکوٹ خورشید آباد سمیت بچیوں کے دیگر سکول بھی تاحال غیر فعال ہیں، متعلقہ سکولوں میں استانیاں اور چوکیدار بالکل ڈیوٹی نہیں کرتے، آزاد مانیٹرنگ ٹیم والے بھی مک مکا کر کے ان کو حاضر رپورٹ کرتے ہے جس کی وجہ سے بٹگرام کا زنانہ تعلیمی نظام مکمل طور پر مفلوج ہو چکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سکولوں میں چوکیدار نہ ہونے کی وجہ سے سکولز کے اثاثہ جات کو نقصان پہنچے کا خطرہ ہے، اگر ایک ہفتہ کے اندر جی جی پی ایس ٹھاسہ آفرین خان، جی جی پی ایس تھاکوٹ خورشید آباد میں تدریسی اور کلاس فور سٹاف حاضر نہ ہوئے تو ہم شدید احتجاج کرنے پر مجبور ہوں گے اور بچیوں کو شاہراہ ریشم پر لا کر ضلع انتظامیہ اور صوبائی حکومت کے خلاف بھرپور احتجاج کریں گے جس کی تمام تر ذمہ داری ڈی ای او زنانہ ریحانہ یاسمین پر عائد ہو گی۔