سینٹ الیکشن غلیظ اور داغدار جمہوریت کی مثال ہے‘

ایسے لوگوں کو میدان میں لایا گیا جن کے پاس پیسہ تھا، صاحبزادہ طارق اللہ

منگل 13 مارچ 2018 14:45

سینٹ الیکشن غلیظ اور داغدار جمہوریت کی مثال ہے‘
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 مارچ2018ء) جماعت اسلامی کے پارلیمانی لیڈر صاحبزادہ طارق اللہ نے کہا ہے کہ سینیٹ الیکشن کی ابتداء بلوچستان حکومت میں تحریک عدم اعتماد سے شروع ہوئی‘ سینیٹ الیکشن غلیظ اور داغدار جمہوریت کی مثال ہے‘ ایسے لوگوں کو میدان میں لایا گیا جن کے پاس پیسہ تھا‘ پیسے لینے اور دینے والوں سے قرآن پاک پر حلف لیا جائے‘ ہمارے نزدیک ایسے ایوان بالا کی کوئی حیثیت نہیں ہوگی۔

منگل کو قومی اسمبلی میں نکتہ اعتراض پر صاحبزادہ طارق اللہ نے کہا کہ سینٹ الیکشن میں جو کچھ ہوا اس کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی۔ یہ انتہائی غلط اور عدم شفافیت کے طریقہ کار سے ہوا اور یہ داغدار جمہوریت کی مثال ہے۔ ایسے لوگوں کو میدان میں لایا گیا جن کے پاس پیسہ تھا۔

(جاری ہے)

بلوچستان میں عدم اعتماد کی تحریک سے ابتداء ہوئی۔ پہلے ہمیں خطرہ تھا کہ سینیٹ الیکشن نہیں ہوگا مگر وہ خطرہ ٹل گیا اور الیکشن ہوا مگر صوبوں میں پانچ ارکان کی حامل جماعت نے سینیٹر منتخب کرایا اور 15 ارکان والی جماعت ایسا نہ کر سکی۔

خیبر پختونخوا اسمبلی میں بھیڑ بکریوں کا بازار گرم ہوا۔ ہم اس کی مذمت کرتے ہیں۔ پیسے دے کر منتخب ہونے والوں سے قرآن پاک پر حلف لیا جائے۔ ایسے ایوان بالا کی کوئی حیثیت نہیں ہے۔

متعلقہ عنوان :