عدلیہ، فوج اور پارلیمنٹ میں کوئی خرابی نہیں، خرابی کی جڑ نوازشریف ، شہبازشریف ہیں‘ چودھری پرویزالٰہی

22سال حکمرانی کے بعد شہبازشریف اب کس منہ سے سب کو مل کر کام کرنے کا کہہ رہے ہیں سینئر رہنما مسلم لیگ (ق)

اتوار 18 مارچ 2018 16:40

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 مارچ2018ء) پاکستان مسلم لیگ (ق) کے سینئرمرکزی رہنما و سابق نائب وزیراعظم چودھری پرویزالٰہی نے یہاں اپنی رہائش گاہ پر وکلا کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ عدلیہ، فوج اور پارلیمنٹ میں کوئی خرابی نہیں، خرابی کی جڑ نوازشریف اور شہبازشریف ہیں، شہبازشریف عدلیہ، فوج اور پارلیمنٹ کو نصیحتیں کرنے کی بجائے اپنے گریبان میں جھانکیں، انہوں نے 1997ء میں سپریم کورٹ پر حملہ کروایا، حملہ آوروں کو قیمے والے نان کھا کر جانے کا اعلان وہ خود مائیک پر کرتے رہے، 22سال کی حکمرانی کے بعد اب وہ کس منہ سے یہ کہہ رہے ہیں کہ سب کو مل کر کام کرنا چاہئے، ان کی موجودگی میں نوازشریف عدلیہ اور فوج کو برا بھلا کہتے ہیں تو وہ ان کو روکتے نہیں کیونکہ یہ ان کی باہمی پلاننگ کا حصہ ہے۔

(جاری ہے)

چودھری پرویزالٰہی نے کہا کہ نوازشریف چیف جسٹس سجاد علی شاہ کو باقاعدہ حوالات میں بند کروانے کی کوشش کرتے رہے، ان کے بیڈ روم کے ٹیلیفون ٹیپ کرواتے تھے، آج تک کسی آرمی چیف سے ان کی نہیں بنی، یہ ہر آرمی چیف کے خلاف سازشیں کرتے رہے، پارلیمنٹ کو بھی اپنی ڈکٹیٹرشپ کی بنیاد پر ہی چلاتے رہے جب یہ کرپشن میں پکڑے جاتے ہیں تو ان کو جمہوریت یاد آ جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 54 کمپنیوں کے علاوہ لیپ ٹاپ، آشیانہ اقبال، نندی پور، قائداعظم سولر پراجیکٹ، تنور سکیم اور جنگلہ بس کے علاوہ اورنج ٹرین میں اربوں روپے کی ہیراپھیری ان کی کرپشن اور ناقص کارکردگی کا منہ بولتا ثبوت ہے جبکہ سستی روٹی سکیم میں ڈھائی ارب کی کرپشن ثابت ہو چکی ہے، صوبہ میں تعلیم و صحت کا بیڑا غرق کر دیا ہے۔