سی پیک سے وسطی ایشیائی ممالک بھی ایک تجارتی پلیٹ فارم بنیں گے،احسن اقبال

پاک چین اقتصادی راہداری سے خطے پر دور رس اثرات مرتب کر یگی ،خطے کے ممالک کو سیاسی معاملات سے نکل کر معیشت کی طرف گامزن ہونا ہوگا ۔ دنیا کو پرامن بنانا سب سے بڑا چیلنج ہے ، کانفرنس سے خطاب

بدھ 21 مارچ 2018 15:17

سی پیک سے وسطی ایشیائی ممالک بھی ایک تجارتی پلیٹ فارم بنیں گے،احسن ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 مارچ2018ء) وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہاہے کہ دنیا کو پرامن بنانا اس وقت سب سے بڑا چیلنج ہے ، دہشتگردی اور ماحولیاتی تبدیلی کے چیلنجز سے مشترکہ طور پر نمٹا جاسکتا ہے ، پاکستان دہائیوں سے سیاسی تنازعات کا شکار رہا ہے تاہم اب گوادر خطے کا آبی تجارتی مرکز بن رہا ہے پاکستان کو منفرد جغرافیائی حیثیت حاصل ہے جس کی وجہ سے پاکستان تین خطوں کو آپس میں ملاتا ہے ۔

(جاری ہے)

بدھ کے روز اسلام آباد میں منعقدہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ پاکستان کے مختلف حصوں میں صنعتی زون قائم کئے جارہے ہیں چین سے پاکستان کے راستے سامان دوسرے ملکوں تک پہنچے گا پاک چین اقتصادی راہداری سے خطے پر دور رس اثرات مرتب ہوں گے سی پیک سے وسطی ایشیائی ممالک بھی ایک تجارتی پلیٹ فارم بنیں گے وسطی ایشیا سے لیکر روس تک کے ممالک سی پیک سے منسلک ہوں گے انہوں نے کہا کہ پاکستان اور وسطی ایشیائی ممالک کی تاریخ اور ثقافت میں بہت مماثلت ہے ہماری ثقافت کی جڑیں وسطی ایشیائی ممالک تک پھیلی ہوئی ہیں اسی وجہ سے ان ممالک کے درمیان تعاون کے وسیع مواقع ہیں دنیا کی گلوبل ویلج بنتی جارہی ہے اکیسویں صدی میں جنوبی ایشیا کے لوگ غربت سے چھٹکارا حاصل کررہے ہیں ایشیا دنیا کے معاشی مرکز کے طور پر ابھر کر سامنے آرہا ہے خطے کے ممالک کو سیاسی معاملات سے نکل کر معیشت کی طرف گامزن ہونا ہوگا بیسویں صدی سیاست کی صدی تھی تاہم ابھی اکسویں صدی جدید ٹیکنالوجی اور معیشت کی صدی ہے آج ہر ملک اپنی معاشی ترقی پر نظر رکھے ہوئے ہیں وہی کامیاب ہے جو باہمی تعاون کے نظریے پر گامزن ہے چین پاکستان میںمختلف شعبوں میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کررہا ہے وسطی ایشیائی ممالک سے کاسا جیسے منصوبوںپر کام جاری ہے وزیر داخلہ احسن اقبال نے مزید کہا کہ کاسا سے پاکستان ، افغانستان اور بھارت توانائی کے شعبے میں مستفید ہوسکیں گے تاپی منصوبہ بھی جلد از جلد مکمل کرلیا جائے گا

متعلقہ عنوان :