چیئرمین سینیٹ کا عہدہ آئینی عہدہ ہے وزیراعظم کا بیان جمہوری روایات کی منافی ہے،دنیش کمار

وفاق کی جانب سے بلوچستان کی فنڈز بند کرنے سے صوبہ مزید پسماندگی کی طرف جائے گا اس لئے ہم سمجھتے ہیں وفاق فوری فنڈز کی بحالی کے لئے اقدامات اٹھائے،مشیر اقلیتی امور کی وفود سے بات چیت

منگل 27 مارچ 2018 20:40

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 مارچ2018ء) مشیر اقلیتی امور دنیش کمار نے کہا ہے کہ چیئرمین سینیٹ کا عہدہ آئینی عہدہ ہے وزیراعظم کی جانب سے چیئرمین سینیٹ کی تبدیلی کا مطالبہ جمہوری روایات کی منافی ہے وفاق کی جانب سے بلوچستان کی فنڈز بند کرنے سے صوبہ مزید پسماندگی کی طرف جائے گا اس لئے ہم سمجھتے ہیں کہ وفاق فوری طور پر فنڈز کی بحالی کے لئے اقدامات اٹھائے ان خیالات کا اظہا رانہوں نے مختلف وفود سے بات چیت کر تے ہوئے کیا انہوںنے کہا ہے کہ چیئرمین سینیٹ کا عہدہ آئینی عہدہ ہے اور جس طرح وزیراعظم نے بیان دے کر آئین کی خلاف ورزی کی ہے اس سے بلوچستان کے عوام کی دل آزاری ہوئی ہے وزیراعظم فوری طور پر معافی مانگیں ملک کی تاریخ میں پہلی مرتبہ چیئرمین سینیٹ کا عہدہ ملا ہے ہم سمجھ نہیں آتا جب دیگر صوبوں سے وزیراعظم، صدر ، چیئرمین سینیٹ بنتے ہیں تو بلوچستان کے عوام نے کبھی بھی اعتراض نہیں کیا جب بلوچستان کو پہلی مرتبہ چیئرمین سینیٹ کا عہدہ ملا تو وزیراعظم کی جانب سے بیان دینا جمہوری روایات کی منافی ہے اور ہم سمجھتے ہیں کہ جس طرح تحریک انصاف اور پیپلز پارٹی نے ہمارے ساتھ تعاون کر کے عہدہ دیا تو دیگر جماعتوں کو بھی فراخدلی کا مظاہرہ کرنا چا ہئے انہوں نے کہا کہ وفاق کی جانب سے بلوچستان کی فنڈز روکنا انتہائی تعصبانہ رویہ ہے اور فنڈز کو فوری طور پر جاری کیا جائے وفاق فنڈز روکنے کی بجائے مزید فنڈز جاری کرے تاکہ یہاں جو پسماندگی، غربت اور جہالت ہے ان کا فوری طور پر خاتمہ کیا جا سکے انہوں نے کہا کہ اقلیتی برادری کے حقوق کے لئے ہر فورم پر آواز اٹھائیں گے اور ہم سمجھتے ہیں کہ بلوچستان میں امن بھائی وچارے سے ہی ترقی وخوشحالی آئے گی

متعلقہ عنوان :