سائنس، ٹیکنالوجی اور جدت پسندی اقتصادی ترقی اور غربت کے خاتمے کیلئے انتہائی اہم ہیں،

سکولوں میں سائنس کی تعلیم کی بدولت اعلی تعلیم کی کوالٹی میں مزید بہتری آئے گی، چین کا ون بیلٹ ون روڈ پروگرام خطہ میں سوالات کی بنیاد پر تعلیم کی فراہمی کے منصوبے کی ترویج میں انتہائی اہم کردار ادا کرے گا چیئرمین ایچ ای سی ڈاکٹر مختار احمداور ڈاٹو لی یی چیونگ کا سائنس ایجوکیشن پروگرام کے تحت بین الاقوامی سائنس ایجوکیشن فورم سے خطاب

پیر 9 اپریل 2018 17:40

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 اپریل2018ء) سائنس ایجوکیشن پروگرام کے تحت 2018ء کی انٹر اکیڈمک پارٹنر شپ میٹنگ کے دوران بین الاقوامی سائنس ایجوکیشن فورم کا ہائر ایجوکیشن کمیشن سیکرٹریٹ میں انعقاد کیا گیا۔ یہ فورم ’’سکولوں میں کوالٹی سائنس ایجوکیشن اعلیٰ تعلیمی معیار کی بہتری اور اقتصادی ترقی کیلئے ضروری ہے‘‘ کے عنوان سے ہائر ایجوکیشن کمیشن، پاکستان اکیڈمی آف سائنسز اور الف اعلان کے اشتراک سے منعقد کیا گیا۔

چیئرمین ہائر ایجوکیشن کمیشن ڈاکٹر مختار احمد، صدر پاکستان اکیڈمی آف سائنس ڈاکٹر قاسم جان، صدر ایکو سائنس فاؤنڈیشن ڈاکٹر منظور حسین سومرو اور 12 ممالک کی200 سے زائد سپیکرز اور شرکاء نے اس فورم میں شرکت کی۔ مزید برآں چیئر گلوبل کونسل انٹر اکیڈمک پارٹنرشپ آن سائنس ایجوکیشن ڈاٹو لی یی چیونگ نے کلیدی سپیکر کے طور پر اس فورم میں شرکت کی۔

(جاری ہے)

چیئرمین ایچ ای سی ڈاکٹر مختار احمد نے کہا کہ سائنس، ٹیکنالوجی اور جدت پسندی اقتصادی ترقی اور غربت کے خاتمے کیلئے انتہائی اہم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سکولوں میں سائنس کی تعلیم کی بدولت اعلی تعلیم کی کوالٹی میں مزید بہتری آئے گی جو کہ پاکستان کی اقتصادی ترقی کیلئے اہمیت کی حامل ہے۔ انہوں نے سائنس، ٹیکنالوجی، انجینئرنگ اور ریاضی کی تعلیم کے فروغ کیلئے ہائر ایجوکیشن کمیشن کے کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے فورم کے شرکاء پر زور دیا کہ وہ اس فورم کامثبت استعمال کرتے ہوئے اسکولوں کے لیول پر معیار تعلیم میں بہتری لانے کیلئے اپنی قوتوں کو یکجا کریں تاکہ اعلی تعلیم کی کوالٹی کو اچھی بنیاد میسر آ سکے۔

انہوں نے کہا کہ ہم بین الاقوامی چیلنجز بشمول پانی کی کمی، موسمی تغیرات، انرجی اور فوڈ سکیورٹی جیسے مسائل کا مقابلہ اسی صورت میں کر سکیں گے اگر ہم ایسی افرادی قوت مہیا کرسکیں جو سائنس، ٹیکنالوجی، انجینئرنگ اور ریاضی کے علوم میں مہارت رکھتی ہو۔ چیئرمین ایچ ای سی نے اپنے خطاب میں مسلم اقوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ متحد ہو جائیں اور مل کر کام کریں تاکہ اپنا کھویا ہوا وقار حاصل کر سکیں جو ماضی میں تھا جب مسلمان سائنس کے میدان میں سب پر سبقت رکھتے تھے۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ مسلمانوں کواپنے نوجوانوں کی صلاحیتوں کو استعمال کرنے کی ضرورت ہیں جو مسلم اقوام کی طاقت کا سرچشمہ ہیں۔ چیئرمین نے اقوام عالم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اقوام عالم کو چاہئے کہ وہ انسانیت کی فلاح و بہبود کے لیے سائنسی ایجادات کریں۔ ڈاٹو لی یی چیونگ نے ڈیجیٹل انقلاب، ترقیاتی انقلاب، سائنسی تعلیم اور سائنسی خواندگی کے عنوان سے اپنے کلیدی خطاب میں کم ترقیاتی علاقوں میں ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کی بدولت ڈیجیٹل انقلاب کے ثمرات کے حوالے سے بات کی۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ طلباء کو سائنس، ٹیکنالوجی ، انجینئرنگ اور ریاضی کے مضامین پڑھانے سے ڈیجیٹل انقلاب کیلئے بہترین افرادی قوت کے ساتھ ساتھ ایسے شہری تیار ہوں گے جن میں برداشت، عالمی امن اور باہمی ترقی کی خواہش ہو گی۔ انھوں نے کہا کہ چین کا ون بیلٹ ون روڈ پروگرام خطہ میں سوالات کی بنیاد پر تعلیم کی فراہمی کے منصوبے کی ترویج میں انتہائی اہم کردار ادا کرے گا جس سے مستقبل میں درپیش خطرات سے نمٹا جا سکے گا۔

اس موقع پر ڈاکٹر منظور حسین سومرو نے فورم کے انعقاد کے مقاصد بیان کرتے ہوئے کہا کہ اس فورم کے انعقاد کا مقصد سائنسی تعلیم کے فروغ کیلئے بحث کا آغاز کرنا، بین الاقوامی تجربات کا ذکر کرنا اور انسانی زندگی میں بہتری کیلئے نئی راہوں کا تعین کرنا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اعلی تعلیم کی بہترین کوالٹی کی بدولت سا ئنس، ٹیکنالوجی، انجینئرنگ اور ریاضی کو نہ صرف فروغ ملے گا بلکہ خطے کی اقتصادی ترقی بھی ہوگی۔

ڈاکٹر قاسم جان نے اپنے خطاب میں پاکستان اکیڈمی آف سائنسز کے سائنسی تعلیم کے فروغ کی بدولت قومی ترقی میں کردار کے حوالہ سے گفتگو کی اور فورم کے معزز شرکاء کو خوش آمدید کہا۔ اس فورم میں شرکاء کے مابین مختلف عناوین کے تحت بحث و مباحثہ ہوا اور فورم میں ڈیجیٹل انقلاب، ترقیاتی انقلاب اور سا ئنس، ٹیکنالوجی ، انجینئرنگ اور ریاضی کے مضامین کی پرائمری، سیکنڈری اور اعلی تعلیمی سطح پر تعلیم کے ثمرات پر گفتگو کی گئی۔ اس فورم کے اختتام پر اسلام آباد ڈیکلریشن کے نام سے ماہرین کی آراء پر مشتمل تجاویز بھی پیش کی گئیں۔