تبدیلی خالی نعروں سے نہیں آتی بلکہ پرفارمنس اور کارکردگی سے آتی ہے‘گورنر پنجاب

جمعہ 13 اپریل 2018 01:20

لاہور۔12 اپریل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 اپریل2018ء) گورنر پنجاب ملک محمد رفیق رجوانہ نے کہا ہے کہ تبدیلی خالی نعروں سے نہیں آتی بلکہ پرفارمنس اور کارکردگی سے آتی ہے‘ تنقید برائے تنقید کی بجائے مثبت کام کو سراہنا چاہئے ورنہ لوگ خود منوالیں گے۔ انہوں نے کہا کہ 2013کے پاکستان اور آج کے پاکستان میں نمایاں فرق ہے جہاں ہر شعبے میں ریکارڈ ترقی ہوئی ہے۔

انہوں نے سرکاری شعبے میں کام کرنے والے انجینئرز پر زور دیا کہ وہ ترقیاتی منصوبوں میں شفافیت اور ایمانداری کو یقینی بنائیں جس سے نہ صرف ملک بلکہ پاکستان انجینئرنگ کونسل کی بھی نیک نامی ہوگی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز یہاں مقامی ہوٹل لاہور میں پاکستان انجینئرنگ کونسل کی طرف سے انجینئرز ڈسکائونٹ کارڈ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

تقریب میں وفاقی سیکرٹری برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی یاسمین مسعود اور چیئرمین پاکستان انجینئرنگ کونسل جاوید سلیم قریشی کے علاوہ نوجوان انجینئرز کی بھاری تعداد نے شرکت کی۔ گورنر پنجاب نے کہا کہ پاکستان کی تعمیر و ترقی میں انجینئرز کا کردار کسی سے مخفی نہیں اور یہ حقیقی معنوں میں پاکستان کے معمار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں انفراسٹرکچر کے حوالے سے جتنی بھی ترقی ہورہی ہے اس میں انجینئرز کا بنیادی کردار ہے۔

انہوں نے کہا کہ دُنیا کی کوئی بھی معیشت اس وقت تک ترقی کی منازل طے نہیں کرسکتی جب تک انجینئرز اپنا حصہ نہیں ڈالتے۔ گورنر نے کہا کہ حکومت نے انجینئرنگ کمیونٹی کی بہتری اور فلاح و بہبود کے لئے لانگ ٹرم اور شارٹ ٹرم اقدامات کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پرائم منسٹر یوتھ ٹریننگ پروگرام کے تحت 20ہزار انجینئرز کو انٹرن شپ دی گئی ہے جو کہ خوش آئند اًمر ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت اگر کسی طبقے کو سہولیات فراہم کرتی ہے تو اس کے فرائض میں شامل ہے کہ وہ اس کا صحیح معنوں میںحق ادا کرے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان انجینئرنگ کونسل نے انجینئروں کی فلاح و بہبود ، سروس سٹرکچر بنانے اور نئے تعلیمی اداروں کو ریگولیٹ کرنے کی جو پالیسی مرتب کی ہے وہ قابل ستائش ہے۔ وفاقی سیکرٹری برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی یاسمین مسعود نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انجینئرنگ کونسل کے اقدامات کو سراہا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان انجینئرنگ کونسل انجینئروں کے مسائل کے حل کے لئے بھر پور کام کررہی ہے۔ انہوں نے وفاقی حکومت کی طرف سے اپنے بھر پور تعاون کا یقین دلایا۔ پاکستان انجینئرنگ کونسل کے چیئر میں جاوید سلیم قریشی نے خطاب کرتے ہوئے کونسل کی کارکردگی پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار 20ہزار نوجوان انجینئرز کو انٹرشپ دی گئی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ کوئی بھی ملٹی نیشنل کمپنی اس وقت تک پاکستان میں کوئی بھی منصوبہ شروع نہیں کرسکتی جب تک وہ 70فیصد پاکستانی انجینئر ز کو نوکری نہیں دے گی۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان انجینئرنگ کونسل نے 12ہزار نئی نوکریاں پیدا کی ہیں ۔قبل ازیں ،گورنر پنجاب ملک محمد رفیق رجوانہ نے کہا کہ وکلاء برادری ہمارے ملک کا باشعور طبقہ ہے جنہو ںنے جمہوریت کے استحکام اور اس کے تسلسل کے لیے ہمیشہ نمایا ں کردار ادا کیا ہے ۔

انہو ںنے کہا کہ آئین اور قانون کی بالادستی کاسہرا بھی وکلا ء کے سر ہے جن کے بغیر انصاف کی فوری فراہمی کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکتا۔ حکومت عام آدمی کو اس کی دہلیز پر انصاف فراہم کرنے کے لیے وکلاء برادری کے ساتھ ہر طرح کا تعاون کرنے کے لیے تیار ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہو ںنے آج گورنر ہائوس لاہور میں شجاع آباد بار ایسوسی ایشن کے چھ رکنی وفد سے گفت گو کے دوران کیا جنہو ںنے بار کے صدر رانا طفیل احمد نون کی قیادت میں ان سے ملاقات کی ۔

گورنر پنجاب نے کہا کہ وکالت ایک مقدس پیشہ ہے اور اس پیشے کے تقدس کو برقرار رکھنے کے لئے ضروری ہے کہ وکلاء برادری اپنی ذمہ داریاں مزید احسن طریقے سے نبھائیں۔ گورنر نے کہا کہ وکلاء برادری ملک کی تعلیم یافتہ کمیونٹی ہے جو معاشرے میں شعور اجاگر کرنے کے لئے بھر پور کردار ادا کررہی ہے۔انہوں نے کہا کہ عوام کو انصاف کی فراہمی اگرچہ حکومت کی ذمہ داری ہے لیکن وکلاء کے کردار کے بغیر ممکن نہیں۔

انہوں نے کہا کہ قانون اور انصاف کا بول بالا کیے بغیر معاشرے میں مساوات اور باہمی رواداری کو فروغ نہیں دیا جاسکتا۔گورنر نے کہا کہ معاشرے میں مساوات ، بھائی چارے اور باہمی رواداری کو فروغ دینے کے لیے ہمیں فراہمی عدل کے عمل کو آسان اور موثر بنانا ہو گا۔انہوں نے کہا کہ انصاف کے لیے دًردًر کی ٹھوکریں کھانے والے مظلوم افراد کا اللہ کے بعد اگر کوئی سہارا ہوتا ہے تو وہ وکلاء ہیں لہذا وکلاء برادری کو سائل کی داد رسی کرکے اپنے فرض کی ادائیگی کے ساتھ ساتھ آخرت سنوارنے کابھی موقع ملتا ہے ۔

گورنر پنجاب نے کہا کہ وکالت کے شعبہ سے وابستہ ہونے کے ناطے وہ وکلاء برادری کے مسائل سے بخوبی آگاہ ہیں ۔انہو ںنے وکلاء کو درپیش مسائل کو حل کرنے اور ان کی پیشہ وارانہ استعداد کار میں اضافے کے لیے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی ۔

متعلقہ عنوان :