عدالت عظمی کے جج کی رہائش گاہ پر فائرنگ کا واقعہ سوچی سمجھی سازش ہے،علی اکبر گجر

ن(لیگ) کو اس واقعے کے ساتھ نتھی کرنے والے اپنے سیاسی مفادات کی تکمیل کرنے کے لئے کوشاں ہیں،صوبائی نائب صدر

پیر 16 اپریل 2018 16:36

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 اپریل2018ء) پاکستان مسلم لیگ(ن) سندھ کے نائب صدر علی اکبر گجر نے لاہور میں عدالت عظمی کے معزز جج کی رہائش گاہ پر فائرنگ کے واقعے کو ملک کے سیاسی حالات میں تلخیاں بڑھانے اور عام انتخابات کے انعقاد کو مشکوک بنانے کی سازش قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ(ن) ریاست کی خالق جماعت ہونے کے ناطے ملک کے اداروں کے وقار اور تحفظ کی بھی ضامن ہے اس لئے ایسے گھنائونے واقعات کی شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہے جن کا مقصد عدلیہ اور پاکستان مسلم لیگ(ن) کے مابین فاصلے پیدا کرنا ہی․ پاکستان مسلم لیگ(ن) کی حالیہ اور ماضی کی حکومتوں نے پاکستان کی معاشی ترقی کے ساتھ ملک کے اداروں کی تقویت اور خودمختاری کے لئے بھی اہم اقدامات کئے قائد میاں محمد نواز شریف اور پاکستان مسلم لیگ(ن) کی قیادت کسی ادارے کے ساتھ محاذ آرائی کا تصور بھی نہیں کر سکتی․ پاکستان مسلم لیگ(ن) کے صوبائی نائب صدر علی اکبر گجر نے مزید کہا کہ عدالت عظمی کے جج کی رہائش گاہ پر فائرنگ کا واقعہ پاکستان مسلم لیگ(ن) کے خلاف سوچی سمجھی سازش ہی․ پاکستان مسلم لیگ(ن) کواس واقعے کے ساتھ نتھی کرنے والے اپنے سیاسی مفادات کی تکمیل کرنے کے لئے کوشاں ہیں․ پاکستان مسلم لیگ(ن) ملکی اداروں کے تحفظ اور وقار کی سب سے بڑی علمبردار ہی․ پاکستان مسلم لیگ(ن) سندھ کی قیادت اور کارکنان جسٹس اعجاز الاحسن کی رہائش گاہ پر فائرنگ کے افسوسناک واقعے کی مذمت کرتے ہیں اور اپنی وفاقی و پنجاب حکومت سے درخواست کرتے ہیں کہ لاہور واقعے کی مکمل اور شفاف تحقیقات کروا کر اس سازش کے پس پردہ کرداروں کو بے نقاب کیا جائی․ علی اکبر گجر نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ(ن) اداروں کے تحفظ اور احترام پر یقین رکھنے والی جماعت ہے ہم متاثرہ جج صاحب کے ساتھ مکمل ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں اور یقین دلاتے ہیں کہ پاکستان مسلم لیگ(ن) اور عدلیہ کے درمیان رنجشیں پیدا کرنے کی کوششوں کے محرکین کو بے نقاب کر کے دم لیں گی․

متعلقہ عنوان :