تعلیم ، صحت اور پینے کے صاف پانی کے منصوبوں کی مانیٹرنگ کے نظام کو بہتربناتے ہوئے ان کی بروقت تکمیل اور معیار کا خاص خیال رکھا جائے‘ دہشت گردی،

اغواء برائے تاوان اور دیگر سنگین جرائم کی روک تھام کے سلسلے میںاقدمات کئے جائیں،کمشنر کوئٹہ ڈویژن جاویدانور شاہوانی

پیر 16 اپریل 2018 20:55

کوئٹہ ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 اپریل2018ء) کمشنر کوئٹہ ڈویژن جاویدانور شاہوانی نے کہا ہے کہ تعلیم ،صحت اور پینے کے صاف پانی کے منصوبوں کی مانیٹرنگ کے نظام کو بہتربناتے ہوئے ان کی بروقت تکمیل اور معیار کا خاص خیال رکھا جائے ۔اس کے علاوہ امن و امان کی صورتحال کو مزید بہتر بنانے کے سلسلے میں تمام قانون نافذ کرنے والے ادراوں کے ساتھ مکمل رابطہ اور تعاون کرتے ہوئے دہشت گردی ،اغواء برائے تاوان اور دیگر سنگین جرائم کی روک تھام کے سلسلے میںاقدمات کئے جائیں ۔

کوئٹہ ڈویژن کے تمام اضلاع میں لوکل سرٹیفکیٹ کے نظام کو کمپیوٹرائزڈ اور لوگوں کی سہولت کیلئے مانیٹرنگ کمیٹی اور کمپلینٹ سیل قائم کیا جائے ۔تعلیم کے فروغ اور تعلیمی اداروں کی بہتری کیلئے خصوصی اقدامات اٹھائے جائیں۔

(جاری ہے)

صحت کے شعبے کی بہتری کیلئے ہسپتالوں اور مراکز صحت کی حالت زار بہتر کرنے ادویات اور دیگر سہولیات کی فراہمی کیلئے اقدامات کئے جائیں جبکہ غیر حاضر ڈاکٹرز اور اساتذہ کیخلاف کارروائی عمل میں لاتے ہوئے ان کی تنخوائیں بند کی جائیں ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئٹہ ڈویژن کے تمام اضلاع کی مجموعی صورتحال کے حوالے سے بریفینگ کے موقع پر کیا۔اس موقع پر ایڈیشنل کمشنر کوئٹہ معین الرحمان خان ،ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریونیو نصیب اللہ کاکڑ، ڈپٹی کمشنر قلعہ عبداللہ سیف اللہ کتھران ،ڈپٹی کمشنر پشین قائم خان لاشاری ،ڈپٹی کمشنر نوشکی ظفرعلی ،ڈپٹی کمشنر چاغی قادر بخش پرکانی ،اسسٹنٹ کمشنرریونیو سید آفتاب حسنین،اسسٹنٹ ڈائریکٹر ڈوپلمنٹ محمد عرفان اور ڈویژنل آفسرآئی ٹی سید محیب اللہ موجود تھے۔

کمشنر کوئٹہ ڈویژن نے کہا کہ امن وامان پر کوئی سمجھوتا نہیں کیا جائے گا۔اس سلسلے میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ بھرپور تعاون اور مشترکہ کارروائیوں سے جرائم کی روک تھام ممکن ہو گئی جبکہ لیویز کی استعداد کار کو بڑھانے کے سلسلے میں ان کی تربیت ،آلات و گاڑیوں اور جدید اسلحہ کی فراہمی کیلئے فوری اقدامات کئے جائیں ۔انہوں نے کہا کہ کوئٹہ شہر کی بہتری اور ٹریفک کے نظام کو بہتر بنانے کے سلسلے میں شورومز اور ٹیکسی اسٹینڈز کو باہر منتقل کیا جائے جبکہ گندے پانی سے کاشت کاری اور سبزیاں اگانے والوں کیخلاف کارروائی عمل میں لاتے ہوئے فصلیں تلف کی جائیں ۔

انہوں نے کہا کہ تمام اضلاع میں عوام کی سہولت کیلئے مانیٹرنگ اور کمپلینٹ سیل قائم کیے جائیں تاکہ لوگ اپنے مسائل باآسانی انتظامیہ تک پہنچاسکے ۔اسکے علاوہ ایسی مانیٹرنگ ٹیم تشکیل دی جائے جو صحت اور تعلیمی اداروں کے علاوہ سرکاری دفاتر کی مانیٹرنگ ،عملے کی حاضری اور سہولیات کے سلسلے میں کارروائی کرے ۔انہوں نے کہا کہ شہر میں صفائی ،تجاوزات اور ٹریفک کے مسائل حل کرنے کیلئے خصوصی مہم شروع کی جائے جس میں عوامی نمائندوں اور عوام کی شرکت کو یقینی بناتے ہوئے اپنے شہروں کوصاف ستھرا اور خوبصورت بنائے اور عملہ صفائی کو وردیاں فراہم کریں ۔

انہوں نے کہا کہ عطائی ڈاکٹروں اور پرائیوٹ کلینکس پر نظر رکھنے کے علاوہ میڈیکل اسٹورز پر ادویات کا جائزہ لیا جائے ،شہر کے ہوٹلوں پر کھانے پینے کی اشیاء کا معیار، صفائی اور دیگر چیزوں کا جائزہ لینے کے علاوہ پٹرول پمپس پر چیکنگ اور سہولیات کا جائزہ لیں۔اس موقع پر کمشنر کوئٹہ ڈویژن کو تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنر ز نے تفصیلی بریفنگ بھی دی۔

متعلقہ عنوان :