خیبر پختونخوا کے مختلف محکموں کے انجینئرز کا اپ گریڈیشن اورپروفیشنل الائونس سمیت دیگر مطالبات کیلئے احتجاجی تحریک کا آغاز

منگل 17 اپریل 2018 21:12

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 اپریل2018ء)خیبر پختونخوا کے مختلف محکموں کے انجینئرز نے اپ گریڈیشن اورپروفیشنل الائونس سمیت دیگر مطالبات کیلئے احتجاجی تحریک کا آغاز کر دیااور اس سلسلے میںگورنمنٹ انجینئرز ایسوسی ایشن خیبر پختونخوا کی پلیٹ فارم سے سی اینڈ ڈبلیو دفترپشاور میں احتجاجی کیمپ لگایا۔ کیمپ میں محکمہ سی اینڈ ڈبلیو ،ایریگیشن، پبلک ہیلتھ انجینئر نگ، لوکل گورنمنٹ و دیگر محکموں کے انجینئرز، چیف انجینئر ز، ایکسیئن اور اے سیز نے شرکت کی جنہوںنے مطالبات تسلیم نہ ہونے کی صورت میں تمام بڑے منصوبوں پر کام کرانے کی بھی ڈیڈلائن دیدی۔

کیمپ شرکاء کا کہنا تھا کہ تمام محکموں کے انجینئر ز کو اپ گریڈ کرکے پروفیشنل الاؤنس دیا جائے،بی ٹیک ہولڈرز کا کوٹہ گریڈ سترہ میں ختم کرکے ان کو پرائیویٹ پریکٹس کی اجازت دی جائے ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ انجینئر ز صوبے کی ترقی میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں،صوبے کے بڑے منصوبے بی آر ٹی ، سوات ایکسپریس وے ڈیمز کی تعمیر اور انفراسٹرکچر ، آبپاشی ، آبنوشی، ہائوسنگ سوسائٹی سمیت دیگر انجینئرزکی شب و روز محنت سے بنتے ہیں لیکن انہیں ابھی تک اپ گریڈیشن ، پروفیشنل الائونس کا اعلان کرکے نجی پریکٹس کی اجازت دی جائے ۔

مظاہرین نے کہاکہ اگر ان کے مطالبات تین دن میں پورے نہ ہوئے تو بی آرٹی،سوات ایکسپریس وے ،پشاور بیوٹیفیکیشن پراجیکٹ اورسمال ڈیمز پراجیکٹ پر کام بند کرکے قلم چھوڑ ہڑتال شروع کرینگی