ایران کا جوہری معاہدے سے امریکہ کی علیحدگی پر سخت ردعمل

جوہری معاہدے سے امریکی علیحدگی پر ہمارا جوابی ردعمل میں دوٹوک ہوگا جس سے امریکہ خوش نہیں ہوگا،ایران نے بارہا اعلان کیا ہے کہ قومی مفادات کے تحفظ کے لئے ہر اقدام اٹھایا جائے گا اور اس کے علاوہ جوہری معاہدے کے تحت ایرانی مفادات کا تحفظ کیا جانا چاہئے،جواد ظریف کی صحافیوں سے گفتگو

بدھ 18 اپریل 2018 15:50

تہران(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 18 اپریل2018ء) ایران کے وزیر خارجہ کہا کہ جوہری معاہدے سے امریکی علیحدگی پر ہمارا جوابی ردعمل میں دوٹوک ہوگا جس سے امریکہ خوش نہیں ہوگا۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے گزشتہ تاجکستان میں اقتصادی تعاون تنظیم کی وزارتی کونسل میں شرکت کے بعد تہران واپسی کے دوران صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر امریکہ نے جوہری معاہدے سے علیحدہ ہونے کا فیصلہ کیا تا اس کے خلاف ایران اور عالمی برادری کا جوابی ردعمل دوٹوک ہوگا جو امریکہ کو پسند نہیں آئے گا۔

محمد جواد ظریف نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے بارہا اعلان کیا ہے کہ قومی مفادات کے تحفظ کے لئے ہر اقدام اٹھایا جائے گا اور اس کے علاوہ جوہری معاہدے کے تحت ایرانی مفادات کا تحفظ کیا جانا چاہئے۔

(جاری ہے)

انہوں نے جوہری معاہدے سے متعلق یورپ کے کردار اور اس حوالے سے یورپی یونین کی پالیسی میں عدم شفافیت پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ تہران نے علاقے میں یورپی یونین کے کردار سے اختلافات کو ہمیشہ ہی بیان کیا لیکن افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ یورپی ممالک امریکہ کے بغیرعلاقائی حوالے سے اپنی آزادانہ پالیسی پر کاربند نہیں ہیں۔

ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ یورپی ممالک کے ساتھ بہت سارے مسائل پر بات کرنی ہے مگر فی الحال جوہری معاہدہ سب کا مشترکہ موقف ہے اور اس وقت یورپ میں جوہری معاہدے کو تبدیل نہ کرنے پر اتفاق رائے پایا جاتا ہے۔انہوں نے تاجکستان میں اقتصادی تعاون تنظیم (ECO) کے وزراتی اجلاس کو تعمیری قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس نشست میں ایرانی نمائندے کو بطور سیکریٹری جنرل منتخب کرلیا گیا ہے۔

متعلقہ عنوان :