کوئٹہ ،صوبائی وزیر داخلہ میر سرفراز بگٹی نے ایوان میں بیورو کریسی کی عدم شرکت پر ایوان سے ٹوکن واک آئوٹ کیا

حکومتی اور اپوزیشن اراکین نے بھی ساتھ دیا پینل آف چیئرمین نے بیورو کریسی کی ایوان میں لانے کے لئے اجلاس کو آدھا گھنٹہ ملتوی کیا بیورو کریسی ایوان کو غیر سنجیدگی سے لیتی ہے بار بار سپیکر کی رولنگ کے باوجود بھی کوئی افسر یہاں نہیں آتا اس پر اورکوئی احتجاج کرے یا نہ کرے لیکن میں ایوان سے ٹوکن واک آئوٹ کرتا ہوں ،صوبائی وزیر داخلہ کا حتجاج

جمعرات 19 اپریل 2018 23:49

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 اپریل2018ء) صوبائی وزیر داخلہ میر سرفراز بگٹی نے ایوان میں بیورو کریسی کی عدم شرکت پر ایوان سے ٹوکن واک آئوٹ کیا حکومتی اور اپوزیشن اراکین نے بھی ساتھ دیا پینل آف چیئرمین نے بیورو کریسی کی ایوان میں لانے کے لئے اجلاس کو آدھا گھنٹہ ملتوی کیا گزشتہ روز پینل آف چیئرمین یاسمین لہڑی کی صدارت میں اسمبلی کا اجلاس جاری تھا کہ اجلاس میں وزیر داخلہ میر سرفراز بگٹی نے ایوان میں بیورو کریسی کی عدم شرکت پر احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ بیورو کریسی ایوان کو غیر سنجیدگی سے لیتی ہے بار بار سپیکر کی رولنگ کے باوجود بھی کوئی افسر یہاں نہیں آتا اس پر اورکوئی احتجاج کرے یا نہ کرے لیکن میں ایوان سے ٹوکن واک آئوٹ کرتا ہوں جس کے بعد وہ ایوان سے واک آئوٹ کرکے چلے گئے اور ان کے ساتھ بعض دیگر اراکین نے بھی واک آئوٹ کیا ۔

(جاری ہے)

چیئر پرسن یاسمین لہڑی نے کہا کہ بیوروکریسی کو سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا چاہئے سپیکر آفس سے بار بار سرکاری افسران کو اجلاسوں میں شرکت کے لئے مراسلے بھیجے گئے ہیں اسمبلی سیکرٹریٹ سے بھی انہیں یاد دہانی کرائی گئی مگر اس کے باوجود بیوروکریٹس کا اجلاسوں میں نہ آنا باعث افسوس ہے اپوزیشن لیڈر عبدالرحیم زیارتوال نے کہا کہ بیورو کریسی ایوان کو اہمیت دے اور اپنے آپ کو حاکم نہ بلکہ عوام کا خادم سمجھے جب خادم حاکم بن جائے تو خرابیاں ہوں گی ۔

ایوان کے تقدس کو تسلیم کیا جائے اگر ایوان کے تقدس کو تسلیم کیا جائے تو اس سے مشکلات کا خاتمہ ہوگا ۔ڈاکٹر حامد خان اچکزئی اور لیاقت آغا نے کہا کہ جب وزیراعلیٰ ایوان میں دلچسپی نہیں لیتے تو کوئی بھی نہیں بیٹھے گا وزیراعلیٰ دس منٹ کے لئے آتے ہیں تو بیورو کریسی پھر کبھی بھی ایوان کی کارروائی میں حصہ نہیں لے گی انہوںنے کہا کہ سپیکر بھی بے بس ہے بیورو کریسی ایوان کی بات نہیں مانتی اس موقع پر میر سرفراز بگٹی کو اراکین منا کر واپس ایوان میں لے آئے ایوان میں واپسی پر سرفراز بگٹی نے کہا کہ قانو ن کے تحت میرے پاس ایسے اختیارات نہیں کہ بیورو کریسی کو اجلاسوں میں آنے کا پابند بنا سکوں یہ اختیار سپیکر کے پاس ہے کہ وہ رولنگ دیں اگر کوئی افسر اس کے باوجود بھی یہاں نہ آئے تو پھر ان کے خلاف کارروائی ہونی چاہئے چیئر پرسن یاسمین لہڑی نے کہا کہ بہتر طریقہ یہ ہے کہ اس حوالے سے ارکان تحریک لائیں تاکہ اس پر کوئی کارروائی کی جائے ڈاکٹر حامدخان اچکزئی نے چیئر پرسن کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کسٹوڈین آف دی ہائوس ہیں بیورو کریسی کے خلاف کارروائی کریں یا پھر بے بسی کا اظہار کریں چیئر پرسن نے کہا کہ میں بے بس نہیں قانون کے تحت اختیارات استعمال کروں گا اپوزیشن لیڈر عبدالرحیم زیارتوال نے کہا کہ ایوان میں موجود تمام ارکان کی رائے ہے کہ چیئر پرسن جو کسٹوڈین آف ہائوس ہیں اس حوالے سے رولنگ دیں ایوان کی عزت کرانا آپ کی ذمہ داری ہے لہٰذا آپ رولنگ دے کر افسران کو طلب کریں اور غیر حاضر افسران سے جواب طلبی کریں ۔

شکیل)